سندھ کے سیکڑوں سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم لاکھوں طلباء مفت درسی کتابوں سے محروم

پیر 6 نومبر 2023 23:15

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 نومبر2023ء) سندھ کے سیکڑوں سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم لاکھوں طلباء مفت درسی کتابوں سے محروم،تین ماہ گذرنے کے باوجود درسی کتب فراہم نہ ہوسکیں،ل اکھوں طالبعلموں کو مستقبل داؤ پر لگ گیا ،غریب و متوسط طبقہ پریشان حال، شہری وسماجی حلقوں میں تشویش کی لہر ،محکمہ تعلیم سندھ سے نوٹس لیکر کتب کی کمی کو پورا کرنے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ و محکمہ تعلیم سندھ اور چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی عدم توجہی و مسلسل لاپرواہی کے باعث سندھ کے سیکڑوں سرکاری اسکولوں میں پڑھنے واللے لاکھوں طلباء کا مستقبل خطرے میں پڑتا ہوا دیکھائی دے رہا ہے کیونکہ سرکاری اسکولوں کے لاکھوں طلباء کو سرکار کی جانب سے مفت فراہم کی جانے والی درسی کتابیں نہیں مل سکیں ہے درسی کتابیں نہ ملنے کے باوجود زیر تعلیم طلبا اسکول تو جا رہے ہیں لیکن کورس کی کتابیں نہ ملنے کے سبب شدید پریشانی میں مبتلا ہیں ہے تو انکے والدین مزید مشکلات سے دوچار دیکھائی دے رہے ہیں والدین کے مطابق مہنگائی سے بچنے کیلئے اپنے بچوں کو پرائیوٹ اسکولوں سے نکال کر سرکاری اسکولوں میں داخل کرایا تاکہ مفت درسی کتابیں فراہم ہوسکے لیکن افسوس تعلیمی سال کان آغازن ہوئے کئی ماہ بیت گئے ہیں لیکن ہمارے بچوں کو ابتک کتب نہیں مل سکی ہیں درسی کتابوں کی عدم فراہمی کی وجہ سے جہاں طلباء و انکے والدین پریشان ہیں وہی اسکول کے اساتذہ بھی پریشان حال دیکھائی دیتے ہیں تعلیمی زرائع کے مطابق انکشاف ہوا ہے کہ کتابوں کے 41 لاکھ سیٹس کی خریداری کے لیے بورڈ نے سوا دو ارب روپے کا ٹینڈر کیا تھا جس میں سے 30 لاکھ درسی کتابوں کے سیٹس مل سکے تھی اور ابتک 11لاکھ درسی کتابوں کا ٹینڈر ہونا باقی ہے جو فنڈ کی کمی کے باعث پورا نہیں ہوسکا ہے دوسری جانب تعلیمی ماہرین نے دعویٰ کیا ہیکہ اگر حکومت ایمرجنسی بنیادوں پرنفنڈ دے دیتی تو ہنگامی بنیادوں پر ٹینڈر کروا کر 15 سے 20 دن میں کمی کون پورا کیا جاسکتا تھا ،سندھ کے سرکاری اسکولوں میں درسی کتب کی عدم فراہمی پر سکھر کی شہری وسماجی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ رہی ہے اور انہوں نے حکومت سندھ و محکمہ تعلیم سندھ اور چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے بالا حکام سے سندھ کے سرکاری اسکولوں میں درسی کتابوں کی کمی کو پورا کرکے کتابوں کی فراہمی یقینی بنانے سمیت لاکھوں طلباء کا مستقبل بچانے کا پرزور مطالبہ کیا۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں