اندرون سندھ آٹے کے بحران پر قابو نہ پایا جا سکا

لوگ مہنگے داموں آٹا خریدنے پر مجبور، فلور ملوں کے اسٹال پر ناقص آٹے کی فراہمی،2012 کے رمضان پیکیج کے تھیلے بیچے گئے

پیر 27 جنوری 2020 14:54

اندرون سندھ آٹے کے بحران پر قابو نہ پایا جا سکا
کوٹری / ٹنڈو الہ یار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جنوری2020ء) اندرون سندھ آٹے کا بحران برقرار ہے۔لوگ مہنگے داموں آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔کوٹری المدینہ چوک پر ضلع انتظامیہ کی ہدایت پر 5 فلور ملوں کوآٹا سستا بیچنے کی ہدایت کی گئی تھی جس پر باقاعدہ اسٹال لگایا گیا مگر وہ اسٹال ایک دن بعد ہی بند کر دیے گئے۔اس کے بعد روزانہ ہر فلور ملز 10 کلو کے 500 تھیلے المدینہ چوک پر 400 روپے فی تھیلہ فروخرکرتی ہے۔

(جاری ہے)

اسٹال پر غیر معیاری، بھوسے کی آمیزش اور 2012 کے رمضان پیکیج آٹے کے تھیلوں کی فروخت پر غریب شہریوں نے احتجاج کیا۔اس موقع پر سہیل گولارچی اور دیگر نے بتایاکہ گزشتہ روز دیے گئے آٹے کے تھیلے پر 2012کا رمضان پیکیج واضح طور پر تحریر تھا جبکہ کئی تھیلوں میں گندم کے بھوسے کی ملاوٹ بھی سامنے آئی۔یہ غریب لوگوں کے ساتھ مذاق ہے۔ ٹنڈوالہ یار میں آٹے کی قیمت ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی تاہم بس اسٹاپ پرقائم کردہ سرکاری اسٹال پر 43 روپے کلو فروخت کیا گیا۔

ٹنڈو الہ یار میں شائع ہونے والی مزید خبریں