[اوتھل، مچھلی ودیگر آبی جاندار کی نسل کشی جاری

-مچھلیوں کا شکار کرنے کیلئے جنریٹر کے کرنٹ اور زہریلے کیمیکل کا استعمال کیا جانے لگا

بدھ 29 اپریل 2020 20:15

M اوتھل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2020ء) گھرڑی ندی میں مچھلی ودیگر آبی جاندار کی نسل کشی جاری،مچھلیوں کا شکار کرنے کیلئے جنریٹر کے کرنٹ اور زہریلے کیمیکل کا استعمال کیا جانے لگا،تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے لاک ڈاون کے باوجود بھی اوتھل کے پکنک پوائنٹ کھرڑی ندی میں لوگوں کی آمد و رفت کا سلسلہ نہ تھم سکا،ذرائع کے مطابق کھرڑی ندی پکنک پر آنیوالے لوگ جنریٹر کے کرنٹ سے مچھلیوں کا شکار کرتے ہیں جن سے چھوٹی بڑی مچھلیوں کا مکمل خاتمہ ہورہا ہے لاک ڈاون کے باوجود بھی لسبیلہ کے مختلف علاقوں سے آنے والے کھرڑی ندی میں پکنک منانے کیلئے آنیوالے لوگوں کا سلسلہ جاری ہے جنریٹر کے کرنٹ اور مختلف زہریلے کیمیکل استعمال کرکے بے دردی سے مچھلیوں کی نسل کشی کررہے ہیں پانی کو آب حیات کہا جاتا ہے اگر زمین میں پانی نہ ہو تو یہاں رہنے والے سارے جاندار مرجائیں کھرڑی ندی کے پانی میں پائی جانیوالی مچھلیوں کا بے دردی سے شکار کرکے خاتمہ کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

کھرڑی ندی میں جنریٹر کے کرنٹ کا استعمال کرکے پانی میں رہنے والی آبی مخلوق کو مکمل ختم کیا جارہا ہے جن میں مچھلیاں، پرندے اور دوسری آبی مخلوقات مرجاتی ہیں جس کا اثر وہاں پر رہنے والے مقامی لوگوں پر پڑرہا ہے،اور کھرڑی ندی میں مچھلیوں کا مکمل خاتمہ ہورہا ہے کھرڑی کے رہائشیوں نے ڈپٹی کمشنر لسبیلہ ڈاکٹر حسن وقار چیمہ سے مطالبہ کیا ہے کہ کھرڑی ندی پر آنیوالوں پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔

متعلقہ عنوان :

تھل میں شائع ہونے والی مزید خبریں