وزیرآباد،تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال میں عملہ صفائی کی کام چھوڑہڑتال اور دھرنا

چار ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاج، ٹھیکیدار کمپنی کی عد م دلچسپی اور کام شروع کرنے پر اصرار، حکومت نے کمپنی کو ادائیگی نہیں کی اس لئے ٹھیکیدار کمپنی ادائیگی نہیں کر سکی، ایچ آر لیگل آفیسر کا بیان

پیر 12 نومبر 2018 23:26

وزیرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 نومبر2018ء) تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال میں عملہ صفائی کی کام چھوڑہڑتال اور دھرنا۔چار ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاج۔ٹھیکیدار کمپنی کی عد م دلچسپی اور کام شروع کرنے پر اصرار۔ حکومت نے کمپنی کو ادائیگی نہیں کی اس لئے ٹھیکیدار کمپنی ادائیگی نہیں کر سکی، ایچ آر لیگل آفیسر کا بیان۔ تفصیلات کے مطابق چار ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر ہسپتال کے عملہ صفارئی نے کام چھوڑ ہڑتال کر دی اور ٹراما سنٹر کے احاطہ میں دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔

عملہ صفائی میں 12مرد اور 38خواتین شامل ہیں جو تین شفٹوں میں کام کر تے ہیں۔ کچھ خواتین سینیٹری ورکر دیہات سے ڈیوٹی دینے کے لئے آتی ہیں جو آنے جانے میں روزانہ کم و بیش ایک سو روپے خرچ کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

عملہ صفائی کو تین چار ماہ سے تنخواہیں نہیں دی گئی ہیںجس کی وجہ سے ان کا گھریلو نظام ابتری کا شکار ہے۔تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے انہوں کام چھوڑ ہڑتال کر دی اور ایمرجینسی کے سامنے دھرنا دے دیا۔

عملہ صفائی کو 12ہزار روپے ماہانہ تنخواہ دی جاتی ہے جو حکومت کی جانب سے اعلان کردہ کم سے کم تنخواہ سے بھی کم ہے جبکہ عملہ باقاعدگی سے اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہا ہے۔ہیومن ریسورس لیگل آفیسر عمر دلوان کے مطابق ٹھیکیدار کمپنی کو حکومت کی جانب سے ادائیگی نہیں کی گئی اس لئے ٹھیکیدار کمپنی تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کر سکی ہے۔بعدازاں ایچ آر سیکشن کے نمائندے مسمی علی نے ہڑتال پر بیٹھی ہوئی خواتین عملہ صفائی کو مجبور کیا کہ کام شروع کریں۔ اس دوران ایک این جی او کی معائنہ ٹیم کی گائنی وارڈ میںآمد کی وجہ سے کچھ خواتین سینیٹری ورکروں نے ایمر جینسی وارڈ میں ضروری صفائی کا کام بھی کیاتاہم ان کی تنخواہوںکی ادائیگی کے حوالہ سے کوئی یقین دہانی نہیں کروائی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :

وزیر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں