اب کھلاڑیوں کی باڈی لینگوئج تبدیل ہو چکی ہے ، محسن خان ، کھلاڑیوں کے ساتھ شطرنج کی چالیں چلی گئیں ، اوچھی حرکتوں سے ٹیم نہ ھند کی رہی اور نہ سندھ کی ،کہا جارہا ہے کشتی ڈوب رہی ہے ،کشتی میں سوراخ کرنے والے کہا ں ہیں؟ پاکستان ٹیم کو تباہ کر نے والوں کا احتساب کون کریگا؟ انٹرویو

جمعہ 4 اکتوبر 2013 14:20

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4اکتوبر 2013ء) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ محسن حسن خان نے کہا ہے کہ میرے دور میں ٹیم پلیئرز شیروں کی طرح میدان میں اترے تھے ،اب کھلاڑیوں کی باڈی لینگوئج تبدیل ہو چکی ہے ، کھلاڑیوں کے ساتھ شطرنج کی چالیں چلی گئیں ، اوچھی حرکتوں سے ٹیم نہ ھند کی رہی اور نہ سندھ کی رہی ،کہا جارہا ہے کشتی ڈوب رہی ہے ،کشتی میں سوراخ کرنے والے کہا ں ہیں؟ پاکستان ٹیم کو تباہ کر نے والوں کا احتساب کون کریگا؟ ۔

ایک انٹرویو میں محسن حسن خان نے کہاکہ میرے دور میں ٹیم پلیئرز شیروں کی طرح میدان میں اترے تھے،اب کھلاڑیوں کی باڈی لینگویج بھی تبدیل ہوچکی ہے، انہوں نے کہا کہ میں ڈیو واٹمور کو مورد الزام نہیں ٹھہراؤں گا، ان لوگوں سے پوچھا جائے جنہوں نے ایک سیٹ ٹیم کا شیرازہ بکھیر دیاکیوں کہ انہوں نے ذاتی مفادات کو ملکی مفادات پر ترجیح دی۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں محسن حسن خان نے کہاکہ میں پاکستان ٹیم کا کوچ بننے کا امیدوار نہیں ہوں ،ملک کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہوں۔

تاہم جس انداز میں مجھے کوچنگ سے ھٹایا گیا اس سے میرا دل ٹوٹ گیا۔ انہوں نے کہا کہ وقار یونس کی کوچنگ میں پاکستانی ٹیم بہتر کارکردگی دکھارہی تھی۔ میں نے کوچ بن کر اسے مزید بہتری کی طرف گامزن کیاپھر وہ قوتیں متحرک ہوئیں جنہوں نے کوچ تبدیل کرا کر ٹیم کو کھائی کی جانب دھکیل دیا۔ سینئر کھلاڑیوں کو ڈسٹرب کیا گیا۔ مستقبل کے اسٹار نوجوان کھلاڑیوں کو اعتماد نہیں دیا گیا۔
وقت اشاعت : 04/10/2013 - 14:20:22

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :