باسکٹ بال ،آرچری ،بیڈمنٹن ،سوئمنگ کی انٹرسکولزچمپئن شپ اکتوبر، نومبر میں منعقد ہو گی

کھیلوں کے ان مقابلوں میں سینکڑوں بچے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائیں گے،مہک عاصم پاکستان کرسچن سپورٹس ایسوسی ایشن کا سکول کی سطح پر کھیل کو لازمی مضمون قرار دینے کا مطالبہ

ہفتہ 14 ستمبر 2019 15:00

باسکٹ بال ،آرچری ،بیڈمنٹن ،سوئمنگ کی انٹرسکولزچمپئن شپ اکتوبر، نومبر میں منعقد ہو گی
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2019ء) پاکستان کرسچن سپورٹس ایسوسی ایشن کی ایگز یکٹیو کونسل کا اجلاس گزشتہ روز امریکنلائسٹف سکول جوہر ٹائون میں وسیم سلیم کی صدارت میں منعقد ہوا ۔جس میں سیکرٹری جنرل مہک عاصم،نائب صدر عاصم تنویر ،جوائنٹ سیکرٹری ریحان ،فنانس سیکرٹری نعیم سلیم،سیکرٹری انفارمیشن حنا سلیم اور کواڈینیٹر برکھا سمیت دیگر عہدیداروں نے شرکت کی ۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گراس روٹ لیول سے کھیلوں کو فروغ دینے اور بچوں کو صحت مندانہ سرگرمیوں کی جانب راغب کرنے کیلئے سکول لیول سے ملک بھر میں سپورٹس کلچرکو پروان چڑھایا جائے گا ۔اس سلسلے میں رواں سال اکتوبر اور نومبر کے مہینے میں باسکٹ بال ،آرچری ،بیڈمنٹن اور سوئمنگ کے کھیل کی انٹرسکولزچمپئن شپ منعقد کرائی جائیں گی،کھیلوں کے ان مقابلوں میں سینکڑوں بچے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائیں گے ۔

(جاری ہے)

پاکستان کرسچن سپورٹس ایسوسی ایشن کے صدر وسیم سلیم نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی معاشرے کی ترقی کیلئے معاشرتی افراد کا صحت مند رہنا انتہائی ضروری ہے جبکہ معیار زندگی کے بنیادی تقاضوں میں اچھی صحت اور بہترین تعلیم وتربیت کی ہم آہنگی لازم و ملزوم ہیں یہی وجہ ہے کہ ایک ترقی پذیر معاشرے کیلئے جو کردار صحت مند اور بہترین تعلیمی زیور سے آراستہ افراد کر سکتے ہیں وہ دوسرا کوئی نہیں کر سکتا انہی مقاصد کے حصول تعلیمی اداروں میں سپورٹس کی سرگرمیاں بحال کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اورپاکستان کرسچن سپورٹس ایسوسی ایشن نے تعلیمی اداروں میں کھیلوں کی سرگرمیاں بحال کرنے کا بیڑا اُٹھایا ہے،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سکول کی سطح پر کھیل کو لازمی مضمون قرار دیا جائے۔

اس موقع پر پاکستان کرسچن سپورٹس ایسوسی ایشن کی سیکرٹری جنرل مہک عاصم نے محکمہ تعلیم کو تجویز دی کہ سرکاری و پرائیویٹ سکولوں ،کالجوں اور یونیورسٹیوں میں کم از کم ایک پیریڈ سپورٹس کیلئے لازمی قرار دیا جائے اور ہر طالب علم کو ایک کھیل میں حصہ لینے کا پابند کیا جائے تاکہ طلبہ وطالبات صحت مند سرگرمیوں میں حصہ لے سکیں،ماضی میں تعلیمی اداروں میں سپورٹس کا ایک پیریڈباقاعدگی سے ہوا کرتا تھا جس سے طلبہ وطالبات میں سپورٹس کا شوق پیدا ہوتا تھااور مختلف کھیلوں کا نیا ٹیلنٹ اُبھر کر سامنے آتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بچوں میں چھوٹی عمر سے ہی سپورٹس کا شوق پیدا کرنا ضروری ہے جس کیلئے محکمہ تعلیم کو تجویز دی ہے کہ سرکاری و پرائیویٹ سکولوں ،کالجوں اور یونیورسٹیوں میںصحت مندانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے کم از کم ایک پیریڈ سپورٹس کیلئے لازمی قرار دیا جائے اور ہر طالب علم کو ایک کھیل میں حصہ لینے کا پابند کیا جائے تاکہ جن طلبہ وطالبات میں ٹیلنٹ ہے انہیں آگے لانے کیلئے اقدامات کئے جائیں ، اس اقدام سے بچوں کی جسمانی نشوو نما بھی ہوگی ، وہ سپورٹس کو اپنی زندگی کا لازمی حصہ بنائیں گے جس سے وہ منشیات کی لعنت سمیت دیگر سماجی برائیوں سے بھی دور رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں سکولوں اور کالجوں میں سپورٹس کے باقاعدہ پیریڈز ہوتے تھے جو گذشتہ چند برس سے ختم ہو چکے ہیںجس کے باعث نوجوان منفی سر گرمیوں کی طرف راغب ہو رہے ہیں، سپورٹس کی سرگرمیاں بحال ہونے سے بچے اور نوجوان صحت مندانہ سرگرمیوں میں حصہ لیں گے جس سے کھیلوں کے میدان آباد ہوں گے تو ہسپتال خود ہی ویران ہو جائیں گے۔
وقت اشاعت : 14/09/2019 - 15:00:16

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :