جو روٹ محمد یوسف کے سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز کا 15 سالہ ریکارڈ توڑنے میں ناکام رہے

برطانوی کپتان کو میلبورن ٹیسٹ کی آخری اننگز میں 109 رنز درکار تھے، صرف 28 رنز بنا سکے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 28 دسمبر 2021 12:54

جو روٹ محمد یوسف کے سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز کا 15 سالہ ریکارڈ توڑنے میں ناکام رہے
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 28 دسمبر 2021ء ) انگلینڈ کے ٹیسٹ کپتان جو روٹ قومی ٹیم کے سابق کپتان محمد یوسف کا کیلنڈر ایئر میں زیادہ ٹیسٹ رنز سکور کرنے کا 15 سالہ ریکارڈ توڑنے میں ناکام رہے ۔ انگلش کپتان جنہیں میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں آسٹریلیا کے خلاف تیسرے ایشز ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں مزید 108 رنز درکار تھے، ریکارڈ سے 80 رنز دور رہ گئے اور قسمت نے دوبارہ یوسف کا ساتھ دیا۔

اس سے قبل مائیکل کلارک، گریم سمتھ اور سچن ٹنڈولکر بھی محمد یوسف کے ریکارڈ کے قریب آئے لیکن زیادہ میچز کھیلنے کے باوجود ریکارڈ توڑنے میں ناکام رہے۔ روٹ نے منگل کو 12رنز کے سکور کے ساتھ اپنی اننگز دوبارہ شروع کی، انہیں ایک کیلنڈر سال میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بننے کے لیے مزید 96 رنز درکار تھے لیکن وہ 28 پر آؤٹ ہوگئے۔

(جاری ہے)

ان کے آئوٹ ہوتے ہی پوری برطانوی ٹیم صرف 68 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور تیسرے ٹیسٹ میں اننگز اور 14 رنز سے ہاری۔

اس زبردست جیت کے ساتھ آسٹریلیا کو ایشز برقرار رکھنے کے لیے پانچ میچوں کی سیریز میں 3-0 کی ناقابل تسخیر برتری حاصل ہے۔ اگرچہ ان کی کپتانی پر سوالیہ نشان برقرار ہے لیکن اس سال بلے کے ساتھ ان کی فارم ناقابل یقین تھی۔ 30 سالہ جو روٹ نے 1708 رنز کے ساتھ سال کا اختتام کیا تاہم وہ ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان سر ویوین رچرڈز کے ایک کیلنڈر سال میں دوسرے سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز کے 45 سال پرانے ریکارڈ سے صرف 2 رنز دور ہمت ہار گئے۔

لیجنڈری بلے باز نے 1976ء میں 1710 رنز بنائے تھے۔ اس سے قبل دائیں ہاتھ کے بلے باز نے سابق جنوبی افریقی کپتان گریم سمتھ کے بطور کپتان سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز بنانے کا ریکارڈ (2008ء میں 1656) توڑ دیا تھا۔ انہوں نے سچن ٹنڈولکر (1562) اور مائیکل کلارک (1595) کے ریکارڈ کو بھی پیچھے چھوڑ کر فہرست میں تیسری پوزیشن حاصل کی۔ محمد محمد یوسف نے مسلمان ہونے کے فوراً بعد 2006ء میں سر ویوین رچرڈز کا ریکارڈ توڑ دیا۔

پاکستانی بلے باز نے 2006ء میں 11میچز کی 19اننگز میں 99.33 کی اوسط سے 1788 رنز سکور کیے، سر ویوین رچرڈز نے 1976ء میں 11 میچز کی 19 اننگز میں 90 کی اوسط سے 1710 رنز بنائے تھے، جو روٹ نے 2021ء میں 15میچز کی 29 اننگز میں 61 کی اوسط سے 1708 رنز بنائے، گریم سمتھ نے 2008ء میں 15 میچز کی 25 اننگز میں 1656 رنز سکور کیے تھے، مائیکل کلارک نے 2012ء میں 11میچز کی 18 اننگز میں 1595 رنز بنائے تھے۔
وقت اشاعت : 28/12/2021 - 12:54:43

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :