فیکا ہاتھ دھو کر پاکستانی کر کٹ کے پیچھے پڑ گئی

بدھ 6 مئی 2015 19:43

فیکا ہاتھ دھو کر پاکستانی کر کٹ کے پیچھے پڑ گئی

میلبورن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء) کھلاڑیوں کی بین الاقوامی تنظیم ’’فیکا‘‘ کے حکام کے پیٹ میں زمبابوین کھلاڑیوں کیلئے مروڑ اٹھنا شروع ہو گئے ہیں اور اس کے ایگزیکٹو چیئرمین ٹونی آئرش نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ اگر یہ دورہ ہوا تو پھر انہیں کھلاڑیوں اور میچ آفیشلز کی حفاظت کے حوالے سے شدید خدشات لاحق ہیں۔

زمبابوے کی ٹیم ایک جانب پاکستان پہنچنے کی تیاریاں کر رہی ہے جو چھ سال میں پاکستان آنے والی آئی سی سی کی پہلی مکمل رکن ٹیم بھی ہو گی مگر انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن کے حکام نے پہلے سے ہی شور مچانا شروع کر دیا ہے جن کا کہنا ہے کہ بیرون ملک سے پاکستان آنے والی ٹیمیں اب بھی ناقابل قبول خطرات سے دوچار ہیں۔ پاکستان اور زمبابوے کے کرکٹ بورڈز گزشتہ ہفتے اس بات کا اعلان کر چکے ہیں کہ ان کے درمیان پانچ میچوں کی سیریز مئی کے وسط میں کھیلی جائے گی لیکن فیکا کے حکام کا کہنا ہے کہ ان کے سیکیورٹی اسپیشلسٹ اس بات کی ہدایت کر چکے ہیں کہ یہ دورہ نہیں ہونا چاہئے۔

(جاری ہے)

تنظیم کے ایگزیکٹو چیئرمین ٹونی آئرش کا کہنا ہے کہ انہیں دورہ ہونے کی صورت میں پاکستان جانے والے کھلاڑیوں اور میچ آفیشلز کی حفاظت کی جانب سے شدید خدشات لاحق ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فیکا کے سیکیورٹی ماہرین کی جانب سے انہیں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کا انٹرنیشنل ٹور اب بھی ایک خطرہ ہے اور ٹیموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پاکستان کا سفر نہ کریں۔

ٹونی آئرش کا کہنا ہے کہ انہیں پورا یقین ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ سیکیورٹی پلان کے لحاظ سے ہر ممکن اقدام کرے گا لیکن ان کے ماہرین کی ہدایت ہے کہ خطرات کو قابو کرنا مشکل بھی ہو سکتا ہے۔ فیکا کو اس بات کی بھی پریشانی ہے ان حالات میں دورے کیلئے زمبابوین کھلاڑیوں کی بات سننے کی کوشش ہی نہیں ہوئی یا پھر انہیں کچھ کہنے کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔ واضح رہے کہ فیکا ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے دس میں سے سات ممالک کے کھلاڑیوں کی نمائندگی کرتی ہے مگر اس کا زمبابوے، پاکستان اور بھارت کے کھلاڑیوں سے رسمی تعلق بھی نہیں ہے۔ ٹونی آئرش نے اپنی ای میل میں لکھا ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود سیکیورٹی کا ماحول اتنا بہتر نہیں ہو سکتا کہ خطرات قابل قبول سمجھے جائیں۔

وقت اشاعت : 06/05/2015 - 19:43:21