ہماری تربیت کے دور ان خواتین کو آنے کی اجازت نہیں ہے  بھارتی پہلوان

اکھاڑے کی زمین عام سی زمین نہیں  لیموں  دودھ مکھن  کافور  ہلدی اور بہت سی اشیاء شامل ہوتی ہیں  دلت ہونے کی وجہ سے لوگ میرے ساتھ کھیلنے سے انکار کر دیتے تھے امول ساتھی کا انٹرویو ہمارے گاوٴں میں تعلیم حاصل کرنے کا کوئی انتظام نہیں ہے امول کے والد کی گفتگو

اتوار 10 مئی 2015 11:16

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 مئی۔2015ء) بھارتی پہلوان امول ساتھی نے کہاہے کہ ہماری تربیت کے دور ان خواتین کو آنے کی اجازت نہیں ہے  اکھاڑے کی زمین عام سی زمین نہیں  لیموں  دودھ مکھن  کافور  ہلدی اور بہت سی اشیاء شامل ہوتی ہیں  دلت ہونے کی وجہ سے لوگ میرے ساتھ کھیلنے سے انکار کر دیتے تھے - ۔بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی پہلوان امول ساتھی نے کہاکہ ہماری تربیت کے دور ان خواتین کو آنے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ خواتین کے یہاں آنے سے توجہ منتشر ہو جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اکھاڑے کی زمین ایک عام سی زمین نہیں ہے بلکہ اس میں لیموں، دودھ، مکھن، کافور، ہلدی اور بہت سی اشیا ء شامل ہوتی ہیں۔انھوں نے بتایا کہ ہم اکھاڑے میں مشق کرتے ہیں اور اس کی زمین ہمیں توانائی فراہم کرتی ہے اور ہمیں گندگی سے دور لے جاتی ہے۔

(جاری ہے)

امول ساتھی کے والد نے بتایا کہ ہمارے گاوٴں میں تعلیم حاصل کرنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

انھوں نے بتایا کہ وہ اپنے بچوں کو غربت کی زندگی میں قید نہیں کرنا چاہتے تھے اسی لیے انھوں نے اپنے بچوں کو اکھاڑے کی کشتی کی تربیت دلوائی۔امول ساتھی نے بتایا کہ ایک دلت کے طور پر اس راستے پر چلتے ہوئے کامیابی حاصل کرنا بہت مشکل تھا۔انھوں نے بتایا کہ میں نے کبھی یہ سوچا نہیں تھا کہ میں کشتی لڑنے والا مشہور پہلوان بن جاوٴں گا کیونکہ پہلوانوں کو اچھی خوراک کی ضرورت ہوتی ہے اور ہم اس خرچے کے متحمل نہیں ہو سکتے تھے۔

امول نے کہا کہ انھیں اچھی طرح یاد ہے کہ جب وہ ورزش کیلئے جاتے تھے تو ان کے ساتھ کیسا سلوک کیا جاتا تھا مجھے ہمیشہ الگ بیٹھ کر دوپہر کا کھانا کھانا پڑتا تھا۔ ایک دلت ہونے کی وجہ سے لوگ میرے ساتھ کھیلنے سے انکار کر دیتے تھے کیونکہ کشتی کے کھیل میں دوسرے کو چھونا پڑتا ہے اور ایک دلت اونچی ذات کے لڑکے کو کیسے چھو سکتا ہے؟امول ساتھی نے جلد ہی اپنی محنت اور دیسی کشتی سے شدید لگاوٴ کے باعث اپنے مخالفین کا احترام حاصل کر لیا اور اب وہ ایک مشہور مقامی شخصیت ہیں جن کا آبائی گھر اب دیسی کشتیوں کے متعدد اعزازات سے بھرا پڑا ہے۔

وقت اشاعت : 10/05/2015 - 11:16:03

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :