میرے الیکشن میں حصہ لینے کا مقصد کسانوں کو غلامی کی زندگی سے آزادی دلانا ہے‘الیکشن جیت گئی تو کسانوں کو ان کا حق دلواؤں گی،صبح ہوتے ہی پیدل سفر شروع کر دیتی ہوں ،گھر گھر جاکر ہر فرد کو ووٹ کی اہمیت کے بارے میں آگاہی دے رہی ہوں‘خاتون ہونے کے ناطے مجھ پر بہت دباوٴ ہے،طاقتور جاگیردار اور وڈیرے افراد نہیں چاہتے کہ میں الیکشن لڑوں، حیدر آباد کے مضافاتی گوٹھ جھڈو سے تعلق رکھنے والی ہندو خاتون ویرو کولہی کی امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو

منگل 30 اپریل 2013 13:56

جھڈو (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 30اپریل 2013ء) حیدر آباد کے مضافاتی گوٹھ جھڈو سے تعلق رکھنے والی ہندو خاتون ویرو کولہی نے کہا ہے کہ میرے الیکشن میں حصہ لینے کا مقصد کسانوں کو غلامی کی زندگی سے آزادی دلانا ہے‘الیکشن جیت گئی تو کسانوں کو ان کا حق دلواؤں گی جو انھیں آج تک نہ مل سکا‘صبح ہوتے ہی پیدل سفر شروع کر دیتی ہے اور گھر گھر جاکر ہر فرد کو ووٹ کی اہمیت کے بارے میں آگاہی دے رہی ہوں‘ایک عورت ہونے کے ناطے مجھ پر بہت دباوٴ ہے جس حلقے سے میں انتخاب لڑنے جارہی ہوں وہاں کی چند باثر سیاسی امیدواروں کی جانب سے پیسے کا لالچ دیکر الیکشن نہ لڑنے کا کہا جارہا ہے۔

طاقتور جاگیردار اور وڈیرے افراد نہیں چاہتے کہ میں الیکشن لڑوں اور گاوٴں کے غریبوں کی آواز بنوں۔

(جاری ہے)

امریکی نشریاتی ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے ویرو کولہی نے کہا کہ میرا الیکشن لڑنے کا ایک ہی مقصد ہے کہ کسانوں کو غلامی کی زندگی سے آزادی ملے۔ ہاتھوں میں پلاسٹک کی چوڑیاں، گلے میں منگل سوتر، ماتھے پر بندیا سجائیچولی،گھاگھرا اور سر پر دوپٹہ پہنے یہ ہے سندھ کے مضافاتی شہر حیدرآباد کے دیہات جھڈو کی رہائشی ویرو کولہی نامی ہندو خاتون جو آزاد امیدوار کی حیثیت سے 11 مئی کو ہونیوالے الیکشن کا حصہ لینے جا رہی ہے۔

پاکستان کی اقلیتی جماعت ہندو برادری کی ویرو کولہی ایک ان پڑھ اور کسان گھرانے سے تعلق رکھتی ہے سندھ کے بیشتر دیہاتوں کی طرح ویرو کولہی کے گاوٴں کے افراد بھی کھیتی باڑی کرکے اپنا اور بچوں کا پیٹ پالتے ہیں۔ویرو کولہی نے بتایا کہ میں نے جب سے آنکھ کھولی ہے کسانوں کو زمینداروں اور جاگیرداروں کے دباوٴ میں غلاموں جیسی زندگی گزارتے دیکھا ہے یہ کسان پورا دن کام کرتے ہیں بدلے میں ان کو ان کے کام کے برابر اجرت نہیں دی جاتی ہے، اگر میں جیت گئی تو کسانوں کو ان کا حق دلواؤں گی جو انھیں آج تک نہ مل سکا۔

ویرو کولہی نے بتایا کہ اس کے شوہر کا انتقال ہوچکا ہے اور اس کے 5 بچے ہیں۔ ویروکھیتی باڑی کے ساتھ گاوٴں والوں کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے بھی کام کر رہی ہے۔ اسی وجہ سے ان پڑھ ہونے کے باوجود ویرو کولہی گاوٴں میں کافی سرگرم خاتون کی حیثیت رکھتی ہے۔الیکشن کے قریب آتے ہی ویرو کولہی اپنے حلقے کے افراد میں اپنی مدد آپ کے تحت انتخابی مہم چلا رہی ہے۔

ویرو کولہی صبح ہوتے ہی پیدل سفر شروع کر دیتی ہے اور گھر گھر جاکر ہر فرد کو ووٹ کی اہمیت کے بارے میں آگاہی دے رہی ہے۔ ویرو کولہی نے کہاکہ گاؤں کی ہندو خاتون کے الیکشن میں حصہ بننے پر پورا گاؤں نہ صرف خوش ہے بلکہ اس کی ہمت بھی بڑھارہا ہے۔جب کہ دوسری جانب حلقے کے مقابل امیدواروں کی جانب سے اس کا الیکشن لڑنا کھٹک رہاہے۔ ویرو کولہی نے کہا کہ ایک عورت ہونے کے ناطے مجھ پر بہت دباوٴ ہے جس حلقے سے میں انتخاب لڑنے جارہی ہوں وہاں کی چند باثر سیاسی امیدواروں کی جانب سے پیسے کا لالچ دیکر الیکشن نہ لڑنے کا کہا جارہا ہے۔

طاقتور جاگیردار اور وڈیرے افراد نہیں چاہتے کہ میں الیکشن لڑوں اور گاوٴں کے غریبوں کی آواز بنوں۔ویرو کولہی نے کہا کہ میں چند پیسوں کے لیے اپنا مقصد ختم نہیں کرسکتی اور نہ ہی اپنے حلقے کے عوام کو چھوڑ سکتی ہوں۔قبائلی خاتون بادام زری کی طرح ویروکولہی بھی الیکشن کا حصہ بن کر اپنے ملک اور عوام کی خدمت کرنے کے لیے کافی پرعزم دکھائی دیتی ہے۔

متعلقہ عنوان :

میرپورخاص میں شائع ہونے والی مزید خبریں