سانگھڑ،ایک ہفتے سے پینے کے صاف پانی کی شدید قلت، شہری بوند بوند کو ترس گئے

بلدیہ کی جانب سے غیر قانونی طور پر پانی کی شہریوں کو سپلائی بند ،عوام کا اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ

جمعرات 12 جنوری 2017 19:47

سانگھڑ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جنوری2017ء) شہر میں میںایک ہفتے سے پینے کے صاف پانی کی شدید قلت شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے بلدیہ کی جانب سے غیر قانونی طور پر پانی کی شہریوں کو سپلائی بند ،عوام کا اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ ۔تفصیلات کے مطابق سالانہ وارا بندی کے تحت جو کہ ہر سال 6جنوری سے 26 جنوری تک ہوتی ہے جس کی وجہ سے سانگھڑ شہر میں گذشتہ ایک ہفتے سے شہر کے بارہ وارڈوں میں بلدیہ کی جانب سے پینے کا صاف پانی کی سپلائی بند پڑی ہے جس سے سانگھڑ شہر میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے اور شہری پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔

عوام پینے کے پانی حاصل کرنے کے لیے ریڑھیوں، گدھا گاڑیوں، اونٹ گاڑیوں اور واٹر ٹینکر کے ذریعے دور دور سے پانی خرید کر لارہے ہیں جبکہ غریب لوگ پیسہ نہ ہونے کی وجہ سے پینے کا صاف پانی بھی خریدنے سے قاصر ہیں۔

(جاری ہے)

بلدیہ سانگھڑ جس کی بنیادی ذمیداری ہے کہ وہ بلارکاوٹ سانگھڑ کے شہریوں کو روزانہ کی بنیاد پر پینے کا پانی فراہم کرے لیکن وہ اپنی ذمیداری ادا کرنے میںپوری طرح ناکام ہیں۔

جبکہ بلدیہ کے اندر پانچ سو سے زائد اسٹاف سانگھڑ کے شہریوں کی خدمت کے لیے حکومت نے بھرتی کیا ہوا ہے لیکن ان کی کارکردگی صفر ہے ۔ شہر کی تمام مساجد میں گذشتہ ایک ہفتے سے پانی کی سپلائی بند ش کی وجہ سے نمازی وضو کی سہولت سے متاثر ہورہے ہیں۔ جبکہ بلدیہ سانگھڑ نے وارہ بندی کی وجہ سے تالابوں کی صفائی کا بہانہ بنا کر غیر قانونی طور پر شہریوں کے پینے کے پانی کی سپلائی بند کی ہوئی ہے جس سے ہر شہری بری طرح متاثر ہوا ہے ۔

بلدیہ نے سالانہ وارہ بندی کا پتہ ہونے کے باوجود پینے کے صاف پانی کی سپلائی کے شہریوں کو متبادل انتظامات نہیں کیے ہیںجبکہ بلدیہ سانگھڑ کا ہر سال ترقیاتی مد میں کروڑوں کابجٹ ہے اگر اس کو درست طریقے سے استعمال کیا جائے تو شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کی تکالیف نہ اٹھانی پڑے۔

متعلقہ عنوان :

سانگھڑ میں شائع ہونے والی مزید خبریں