کرکٹ ٹیم کی ناقص کارگردگی پر چیئر مین پاکستان کرکٹ بورڈ کو فی افلور مستعفی ہوں‘ جماعت اسلامی لاہور

ہفتہ 28 فروری 2015 17:17

لاہور(اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔28 فروری 2015 ) امیر جماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد ، نائب امیراء خلیق احمد بٹ ، ذکر للہ مجاہد ، میاں محمد رفیع ، محمد مشتاق مانگھٹ، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لاہور عمیر خان نے اپنے مشترکہ میں بیان میں کہا ہے کہ پاکستان قوم قومی کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی کی و جہ سے شدید صدمے، کرب اور پریشانی کا شکار ہے ۔

ہمیں اس دلیل سے اتفاق ہے کہ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے ۔ہم اس موقف سے بھی متفق ہیں کہ کرکٹ کے بارے میں یہ درست کہا جاتا ہے کہ "کرکٹ بائی چانس " مگر یہ امر ہمارے لئے باعث تکلیف ہے کہ جب ماہرین کرکٹ رائے زنی کرتے ہیں کہ ٹیم کی سلیکشن میرٹ پر نہیں کی گئی اور حتیٰ کہ ٹیم میں کوئی آل راؤنڈر بھی موجود نہیں ہے علاوہ ازیں ٹیم میں سفارشی لڑکے شامل کرنے کے الزامات بھی کرکٹ بورڈ پر چسپاں کئے جا رہے ہیں :ٹیم میں شامل کھلاڑیوں سے بہتر کھلاڑیوں کی دستیابی کو بھی ماہرین کرکٹ زیر بحث لا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ سلیکشن کمیٹی اور دیگر ذمہ داران کرکٹ بورڈ کے بعض غلط فیصلوں کو بھی ہدف تنقید بنایا جا رہا ہے کہ میرٹ کی بجائے ٹیم سلیکٹ کرتے وقت سفارش اور پسند نا پسند کو ترجیح دی گئی ہے۔ جناب چیئر مین ! آپ کے علم میں ہے کہ پاکستانی قوم کی ایک کثیر تعداد کرکٹ کے کھیل میں دلچسپی رکھتی ہے اور وہ اس کی ترقی اور کارکردگی کے بارے خاصی جذباتی ہے اور وہ پی سی بی سمیت کسی بھی اتھارٹی یا شخصیت کو کوتاہی برتنے پر اسے برداشت کرنے پر ہرگز تیا رنہیں ہے اسی لئے وہ ورلڈ کپ کے حالیہ ابتدائی میچوں میں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی دیکھ کر دلبرداشتہ بھی ہے اور دکھی بھی ۔

اندریں حالات ضرورت اس امر کی ہے کہ قومی کرکٹ بورڈ سنجیدگی کے ساتھ اس عبرتناک شکست کے اصل اسباب کا جائزہ لے( حالانکہ قوم کی غالب اکثریت کا خیال ہے کہ کرکٹ بورڈ کو شکست کے حقائق کے بارے میں علم ہے ) اور قومی ٹیم کو کالی بھیڑوں سے پاک کرے ۔ کرکٹ بورڈ کا فرض ہے کہ وہ ایسے نوجوانوں کو آگے لائے کہ جو اس قوم میں ہیرے موتی لعل کا درجہ رکھتے ہوں اور پھر انہیں کندن بنانے کے اسباب پیدا کئے جائیں اور انہیں اس کے لئے بہترین وسائل مہیا کیے جائیں ۔

ہمارا آپ کو بھی دیانت دارانہ مشورہ ہے کہ دنیا بھر میں رائج اصول و ضوابط کے مطابق آپ شکست اور بالخصوص بھارت سے شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں کہ اس طرح آپ کی عزت اور شان میں اضافہ ہو گا جبکہ عہدے سے چمٹے رہنے سے شخصیت پر منفی اثرات مرتب ہونگے ۔ ہم آپ کویہ بھی باور کرا رہے ہیں کہ پاکستانی قوم اس بات سے آگاہ ہے کہ آپ کو کٹھ پتلی اور ایک شو پیس کے طور پراس منصب پر فائز کیا گیا ہے جبکہ کرکٹ بورڈ کے تمام معاملات پیچھے بیٹھ کر ایک اور شخصیت چلا رہی ہے ۔

ہم حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کر رہے ہیں ہے کہ وہ کرکٹ ٹیم کو منظم کرنے کے لئے پی سی بی میں ایسے افراد کو آگے لائے کہ جو کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے شاندار ایکشن پلان مرتب کریں کہ جس سے پاکستانی کرکٹ ٹیم ناقابل تسخیر بن جائے۔

وقت اشاعت : 28/02/2015 - 17:17:47

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :