جنسی سکینڈل پر سری لنکن ویمنز کرکٹ ٹیم کے آفیشلز کو برطرف کر دیا گیا

جمعرات 28 مئی 2015 13:19

جنسی سکینڈل پر سری لنکن ویمنز کرکٹ ٹیم کے آفیشلز کو برطرف کر دیا گیا

کولمبو (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار28مئی۔2015ء) کرکٹ سری لنکا نے نیشنل ویمنز ٹیم کے تین آفیشلز کو جنسی سکینڈل میں قصور وار پاتے ہوئے ملازمت سے برطرف کردیا۔ ان کے خلاف کھلاڑیوں کو ہراساں کرنے کی باضابطہ تصدیق کر دی گئی ہے ۔ سری لنکن کرکٹ بورڈ کے جاری کردہ بیان کے مطابق دو مرد افسران کھلاڑیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے پر قصور وار ٹھہرائے گئے جب کہ ایک اور آفیشل پر جنسی ہراساں کرنے کے بجائے مناسب طرز عمل کا الزام ثابت ہوا۔

کرکٹ سری لنکا نے بتایا کہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد تینوں آفیشلز کے معاہدے گزشتہ ماہ ختم کر دیئے گئے تھے ۔ ان کی اپنی رپورٹ اور وزارت کھیل کی علیحدہ تحقیقات میں غیر اطمینان بخش صورتحال کا احاطہ کیاگیا ۔ ویمنز ٹیم میں تعصب اور پسند و ناپسند کا معاملہ بھی شامل رہا ۔

(جاری ہے)

سری لنکن وزارت کھیل کی جانب سے قائم تحقیقاتی کمیٹی نے ان شواہد کے سامنے آنے کے علاوہ یہ نتیجہ بھی اخذ کیا کہ جسمانی تعلقات کے بارے میں کوئی ثبوت موجود نہیں ہیں اور نہ ہی مجرمانہ کارروائی کی گئی ہے ۔

تینوں ٹیم آفیشلز کو آئندہ ویمنز سائیڈ کے ساتھ نہیں رکھا جائے گا۔ یاد رہے کہ سری لنکن قوانین کے مطابق جنسی ہراساں کرنے میں ملوث افراد کو پانچ سال سے زائد کی قید اور بھاری جرمانہ عائد ہوسکتا ہے ۔ ویمنز کرکٹ ٹیم کے معاملات حل کرنے کیلئے خاتون منیجر کی خدمات سے فائدہ نہ اٹھانے پر تنقید کی گئی تھی تاہم سابق کپتا ن وینزہ ڈی سلوا کو گزشتہ ماہ ویمنز ٹیم کا منیجر مقرر کیاگیا ہے ۔

واضح رہے کہ 2013-14 میں ایک رپورٹ شائع ہوئی تھی کہ کرکٹ سری لنکا کے سینئر حکام ویمنز کھلاڑیوں کو ٹیم میں جگہ برقرار رکھنے کیلئے جنسی بے راہ روی پر مجبور کرتے ہیں جس پر سری لنکن وزارت کھیل نے تحقیقات کیلئے سابق جج این ای ڈیسا نائیکے ، پبلک ٹرسٹی تھارنگ گانی ڈیسا نائیکے اور ایس الوکا بندھارا پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جس نے تحقیقات کے بعد رپورٹ جمع کرا ئی ۔ کرکٹ سری لنکاکا کہنا ہے کہ انکوائری ر پورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں اور ملوث حکام کے خلاف مزید سخت کارروائی کریں گے ۔

وقت اشاعت : 28/05/2015 - 13:19:01

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :