آئی سی سی کی صدارت کے لیے سابق کرکٹر کو ترجیح دی جارہی ہے تو پی سی بی میں کیوں نہیں؟ عامر سہیل

جمعرات 18 جون 2015 11:55

آئی سی سی کی صدارت کے لیے سابق کرکٹر کو ترجیح دی جارہی ہے تو پی سی بی میں کیوں نہیں؟ عامر سہیل

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18 جون۔2015ء) عامر سہیل کا کہنا ہے آئی سی سی کی صدارت کے لیے سابق کرکٹر کو ترجیح دی جارہی ہے تو پی سی بی میں کیوں نہیں؟ ملکی کرکٹ کی باگ ڈور بھی کھیل کا تجربہ رکھنے والے ہاتھوں میں ہونی چاہیے،پاکستان کو سعید اجمل سے محرومی کا روگ نہیں پالنا چاہیے۔برطانوی ویب سائٹ کے لیے کالم میں عامر سہیل نے ظہیر عباس کو آئی سی سی کی صدارت کے لیے نامزدگی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ سابق کپتان اپنے وقت کے بہترین کرکٹر تھے،ان کا تجربہ کرکٹ کے کام آسکتاہے، نجم سیٹھی نے جان لیا تھا کہ کونسل میں کوئی کردار ادا نہیں کرپائینگے، سب جانتے ہیں کہ انہوں نے انٹرنیشنل سطح پر پاکستان کرکٹ کے مفادات پر مبنی اقدامات کے حوالے سے متعدد دعوے کیے جو پورے نہیں ہوسکے۔

(جاری ہے)

اس صورتحال میں ان کے لیے آسان راستہ یہی تھا کہ کسی سابق کرکٹر کو نامزد کردیتے،دلچسپ امر یہ ہے کہ وہ آئی سی سی کے لیے تو کسی نامور کھلاڑی کو موزوں خیال کرتے ہوئے خود ہی عہدے سے دستبردار ہونا مناسب خیال کرتے ہیں لیکن یہی فارمولا پاکستان کرکٹ کے لیے موزوں نہیں سمجھتے، بورڈ کی ایگزیکٹیو کمیٹی کا سربراہ نجم سیٹھی کے بجائے کسی سابق کرکٹر کے ہونے کی بات کیوں نہیں ہوتی،انھوں نے کہا کہ آئی سی سی کی صدارت پاکستان اور ظہیر عباس دونوں کے لیے اعزاز کی بات ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ سابق کپتان اس کو کس حد تک کارآمد بنانے میں کامیاب ہوتے ہیں۔

وقت اشاعت : 18/06/2015 - 11:55:09

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :