ٹینس فیڈریشن نومبر کے دوسرے ہفتے میں اسلام آباد میں انٹر نیشنل ٹینس کانفرنس منعقد کریگی

منگل 26 جولائی 2016 16:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 جولائی ۔2016ء) پاکستان ٹینس فیڈریشن کے صدر سلیم سیف الله خان نے کہا کہ پاکستان ٹینس فیڈریشن نومبر کے دوسرے ہفتے میں اسلام آباد میں انٹر نیشنل ٹینس کانفرنس منعقد کریگی جس میں دنیا بھر سے 45 ممالک کے نمائندے شرکت کرینگے جسسے ہم کھیلوں کے ذریعے انٹر نیشنل کمیونیٹی کو امن کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن کے پروگرام میٹ دی پریس میں کیا انہوں نے کہا کہ ٹینس کھیل کو سکواش کی طرح دنیا بھر میں بام عروج پر پہنچائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں نیشنل لیول پر ٹینس رینکنگ بہت آگے ہے اور ہمارے ساتھ کھلاڑیوں کی کوئی کمی نہیں ، اگر انہیں مناسب سہولیات فراہم کئے جائے تو وہ نہ صرف اپنے ملک میں بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرینگے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں انڈر 12 ، 14 ، 16 کے بہترین کھلاڑی موجود ہیں جنہیں مختلف ڈیپارٹمنٹ نے ملازمتیں فراہم کئے ہیں ۔ تاکہ ان کے کھیل کے مناسب اخراجات پورے ہوسکیں ، ہماری کوشش ہے کہ ہم چھوٹے عمر کے بچوں کو اعلیٰ سطح ٹریننگ دینے کیلئے ایک سال کیلئے تر کی بھیجیں تاکہ وہ جدید ٹیکنیک سے مستفید ہوسکیں ۔ اور واپس آکر اپنے ملک کی بین الاقوامی سطح پر نمائندگی کرسکے ۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں سپورٹس مین کی حکومت ہے اور ہمیں توقع ہے کہ وہ کھلاڑیوں کے فلاح وبہبود اور انفراسٹکچر کی فراہمی کیلئے غیر معمولی اقدامات اٹھائیں تاکہ نوجوان کھلاڑی اس سے مستفید ہوسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ بین الاقوامی ٹینس ٹورنمنٹ ڈیوس کپ وغیر پاکستان میں منعقد ہوسکے اس سلسلے میں نیوزی لینڈ کے ساتھ اگلا ٹورنامنٹ اسلام آباد کلب میں کرانے کیلئے آئی ٹی ایف کو دعوت دی ہے امید ہے کہ وہ ہمیں یہ ٹورنامنٹ ضرور دینگیں اس سے ہمارے ملک میں ٹینس کے شائقین اور کھلاڑیوں کو انٹر نیشنل ٹینس سٹا رز کے گیمز دیکھنے کا موقع ملے گا اورا س سے ٹینس کو ترقی وفروغ ملے گا ۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں خصوصاً اور ملک کے دیگر حصوں میں عموماً کرکٹ کے علاوہ لان ٹینس ، ٹیبل ٹینس ، سکواش، ہاکی اور دیگر کھیلوں کیلئے سپاؤنسر نہیں ہیں حکومت کو چاہیے کہ وہ پرائیویٹ بنک اور دیگر مالیاتی اداروں کو پابند بنائیں کہ وہ اپنے سالانہ آمدنی سے کچھ حصہ ان کھیلوں مختص کریں تاکہ یہ گیمز بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بجلی کے بلوں میں اگرماہانہ دس پیسے سپورٹس کیلئے مختص کیاجائے تو اس سے کروڑوں روپے کی آمدنی ہوگی جس سے کھیلوں کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان سپورٹس بورڈ کے فنڈز میں بھی خاطر خواہ اضافہ کریں کیونکہ موجودہ فنڈز نہ ہونے کے برابر ہے ۔
وقت اشاعت : 26/07/2016 - 16:49:34

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :