چین کی ویٹ لفٹنگ ٹیم پر ایک سال کی پابندی عائد

دنیا کے سرفہرست ایتھلیٹس کی بین الاقوامی مقابلوں سے باہر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا

ہفتہ 27 اگست 2016 13:26

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 اگست۔2016ء) چین کی ویٹ لفٹنگ ٹیم پر مسلسل ڈوپنگ مسائل کے باعث ایک سال کے لیے پابندی عائد کردی گئی جس کے بعد دنیا کے سرفہرست ایتھلیٹس کی بین الاقوامی مقابلوں سے باہر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔انٹرنیشنل ویٹ لفٹنگ فیڈریشن (آئی ڈبلیو ایف) نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اگر 2008 کے بیجنگ اولمپکس کے دوران ڈوپ ٹیسٹ میں ناکام ہونے والے تین یتھلیٹس کے کیسز ثابت ہوئے اور انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی جانب سے ان ایتھلیٹس کو نااہل قرار دیا گیا تو چین پرخودبخود پابندی ہوگی۔

آئی ڈبلیو ایف کے ترجمان للا روزگونئی نے بتایا کہ رواں سال جون میں بنائے گئے آئی ڈبلیو ایف بورڈ کے قوانین کے مطابق چین کے تین گولڈ میڈلسٹس کاوٴ لیء، چن ڑیکسیا اور لیو چون ہونگ پابندی کے دائرے میں آتے ہیں۔

(جاری ہے)

روزگونئی کا کہنا تھا کہ 'اس پابندی کا اطلاق خودبخو ہوجاتا ہے کیونکہ اس پر رائے دہی ہوچکی ہے اس لیے اب ہمیں صرف آئی او سی کی جانب سے بند کئے گئے کیسز موصول ہوتے ہیں۔

واضح رہے چین ویٹ لفنٹگ میں دنیا کے سرفہرست ممالک میں شمار ہوتا ہے جبکہ 2000 سے اب تک منعقدہ تمام اولمپک مقابلوں میں تمغوں کی فہرست میں بھی اول نمبر پر ہے۔چین نے رواں ماہ برازیل میں منعقدہ ریو اولمپکس میں بھی 5 سونے کے تمغوں سمیت مجموعی طور پر 7 میڈلز حاصل کئے تھے۔آئی ڈبلیوایف کے مطابق چین کے علاوہ یوکرین اور آذربائیجان بھی روس، بیلاروس اور قازقستان کے ساتھ پابندی کاشکار ہونے والے ممالک میں شامل ہوگئے ہیں۔

یوکرین کے تین اور آذربائیجان کے 4 ایتھلیٹ دوبارہ کئے گئے ٹیسٹ میں ناکام ہوئے جبکہ بیلاروس اور قازقستان کے 6،6 اور روس کے 7 ویٹ لفٹرز ڈوپ ٹیسٹ میں ناکام ہوئے تھے۔انٹرنیشنل پیرالمپکس کمیٹی مبینہ طور پر ریاست کی زیرسرپرستی ڈوپنگ پروگرام چلائے جانے کے بعد روس کے پیرالمپکس میں شرکت پر بھی پابندی عائد کرچکی ہے جبکہ کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت نے روس کی اپیل بھی مسترد کردی تھی۔روس کے صدر ولاد میر پیوٹن کا پیرالمپکس میں روس کی شرکت کی پابندی پر انٹرنیشنل پیرالمپکس کمیٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ پابندی لگا کر خود اپنی رسوائی کرائی ہے۔
وقت اشاعت : 27/08/2016 - 13:26:16

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :