ایک ہزار روسی ایتھلیٹس نے ڈوپنگ پروگرام سے فائدہ اٹھایا ،ْ ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کے سربراہ کا انکشاف

روس کی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کو بحال کرنے کے لیے کام کو جاری رکھا جائے گا ،ْ واڈا

ہفتہ 10 دسمبر 2016 12:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2016ء)پاکستان کرکٹ کو بام عروج تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرنے والے مشتاق احمد نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے موجودہ دورے میں قومی ٹیم سے بہت توقعات وابستہ ہیں ،ْمستقل مزاجی سے کارکردگی فتح کی کنجی ہے۔ایک انٹرویو میں مشتاق محمد نے کہا کہ ہماری ٹیم مستقل مزاجی اور توجہ کے ساتھ کھیلے تو بڑی کامیابی حاصل کرسکتی ہے اور تاریخ کو دہرا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بابراعظم، آسٹریلیا میں ٹرمپ کارڈ ثابت ہوں گے ،ْ مصباح، یونس اور اظہر علی سیریز میں پاکستان کو کامیابی دلانے میں نمایاں کردار ادا کریں گے ،ْیہ تینوں بلے باز آزمودہ ہیں اور انھیں اپنی صلاحیتوں کو ثابت کرنا ہوگا۔پاکستان کے کامیاب کپتانوں میں سے ایک مشتاق محمد نے بیٹنگ میں مسلسل جدوجہد کرنے والے یونس خان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے سب سے کامیاب بلے باز کو آف اسٹمپ پر کھیلنے میں درپیش دشواری پر قابو پانا ہوگا جو ان کی ناکامی کی وجہ ہے کیونکہ تجربہ کارکھلاڑی کی حیثیت سے بڑی اننگز کھیلنا ان کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

آسٹریلیا کی وکٹوں پر ابتدائی تین دنوں میں باؤلرز کے کردار کو اہم گرداتنے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایسی صورت حال میں آپ کو ایک ایسے باؤلر کی ضرورت ہوتی ہے جو گیند کو گھما سکے۔مشتاق محمد نے کہاکہ مجھے یاسر شاہ کی باؤلنگ تکنیک پر چند تحفظات ہیں اور انگلینڈ کے دورے میں انتخاب عالم اور مشتاق احمد کو میں نے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تھا تاہم اس سب کے باوجود یہ حقیقت ہے کہ وہ پاکستان ٹیم کی ضرورت ہیں۔محمد عامر کے حوالے سے انہوںنے کہاکہ عامر نے مجھے مایوس کیا اور مجھے ان میں فاسٹ باؤلر کی پھرتی نظر نہیں آتی۔
وقت اشاعت : 10/12/2016 - 12:15:18