کتب بینی کے فوائد و اہمیت

کتابوں کی سیاحت میں انسان شاعروں،ادیبوں،مفکروں اور داناؤں سے ہم کلام ہوتا ہے، جبکہ عملی زندگی میں احمقوں اور بے وقوفوں سے واسطہ پڑتا ہے

جمعرات 23 اپریل 2020

kutub bini ke fawaid o ahmiyat
تحریر: رانانوید راج 

 گزشتہ برس مجھے ڈاکٹر شاہد صدیقی کا کالم پڑھنے کا اتفاق ہوا ڈاکٹر صاحب کا کہنا تھا کہ انہیں لیکچرار شپ کے امیدواروں کے سلیکشن بورڈ میں بیٹھنے کا موقع ملا۔کچھ امیدوار پی ایچ ڈی ڈاکٹر بھی تھے،جب ان امیدواروں سے یہ پوچھا گیا کہ پچھلے ایک برس میں انہوں نے نصاب کے علاوہ کوئی کتاب پڑھی؟تو ان کا جواب نفی میں تھا اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ ہمارے ہاں مطالعہ کی عادت کس حد تک زوال پذیر ہے۔

اخلاقی گراوٹ اور معاشرتی پسماندگی کی بنیادی وجہ بھی کتب بینی کا فقدان ہے۔ 
عزیزان من کتب بینی کے بے انتہا فائدے ہیں، محققین کا کہنا ہے کہ کتب بینی کی عادت ذہنی صحت کیلئے ایک اکثیر کا درجہ رکھتی ہے،اگر روزانہ بیس منٹ کسی اچھی کتاب کا مطالعہ کیا جائے تو ڈیمنشیا اور الزائمر جیسی بیماریو ں کا خطرہ 2.5 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس لئے ذہن کو صحت مند رکھنے کیلئے اچھی کتابوں کا مطالعہ اسی طرح ضروری ہے جیسے جسمانی فٹنس کو برقرار رکھنے کیلئے ورزش ضروری ہے،اس سے نہ صرف انسان کا شعور بیدار ہوتا ہے بلکہ سوچ کا زاویہ بھی وسیع ہوتا جاتا ہے۔

انگریز شاعر شیلے کہتا ہے کہ مطالعہ ذہن کو جلا دینے اور اس کی ترقی کیلئے بہت ضروری ہے۔ ابراہیم لنکن کا کہنا ہے کہ کتابوں کا مطالعہ ذہن کو روشنی عطا کرتا ہے۔والٹیئر کا قول ہے کہ وحشی اقوام کے علاوہ تمام دنیا پر کتابیں حکمرانی کرتی ہیں۔کتابوں کی سیاحت میں انسان شاعروں،ادیبوں،مفکروں اور داناؤں سے ہم کلام ہوتا ہے، جبکہ عملی زندگی میں احمقوں اور بے وقوفوں سے واسطہ پڑتا ہے۔

ان تمام اقوال سے کتب بینی کی اہمیت کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔کتب بینی کے یوں تو بے شمار فائدے ہیں، تاہم چند ایک چیدہ چیدہ فائدے یہ ہیں۔ کتب بینی کا پہلا فائدہ یہ ہے کہ کتب بینی سے معلومات اور ذخیرہ الفاظ میں اضافہ ہوتا ہے، ذہن اس تمام معلومات کی پروسیسنگ کے بعد جو مواد تخلیق کرتا ہے اسے علم کہا جاتا ہے لہذا جس قدر کتابوں کا مطالعہ کیا جائے گا اس قدر علم زیادہ اور پختہ ہوگا۔

اس طرح کتابیں انسان کے علم میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔کتب بینی کا دوسرا فائدہ یہ ہے کہ اس سے انسان کے اندر تحقیقی اور تجزیاتی سوچ پروان چڑھتی ہے، جس کے نتیجے میں انسان دینی، قومی اور بین الاقوامی امور پر ایک واضح سوچ رکھنے کے قابل ہوتا ہے۔ ایک کثیر المطالعہ شخص کو کسی جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے متاثر نہیں کیا جاسکتا ہے، ایسا شخص بڑی تیزی سے کسی بھی معاملے کی تہ تک پہنچنے کی صلاحیت حاصل کرلیتا ہے۔

تیسرا فائدہ یہ ہے کہ مطالعہ سے فصاحت و بلاغت کی صفت پیدا ہوتی ہے اس طرح انسان میں لکھنے کی استعداد پیدا ہوجاتی ہے اور پہلے سے لکھنے والے لکھاریوں کی تحریر میں مزید شگفتگی اور پختگی پیدا ہو جاتی ہے۔چوتھا فائدہ یہ ہے کہ انسان کو میٹھی نیند آتی ہے،ایک تحقیق کے مطابق اگر سونے سے قبل کم از کم بیس منٹ کسی اچھی کتاب کا مطالعہ کیا جائے تو بڑی گہری اور میٹھی نیند آتی ہے۔

 
پانچواں فائدہ یہ ہے کہ مطالعہ سوچ و بچار اور قوت ارتکاز کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے جس سے انسان کی یاد داشت بہتر ہوتی ہے مزید برآں کتب بینی جذباتی ذہانت میں بھی اضافہ کا باعث ہے،جس کے نتیجے میں انسان اپنے جذبات کو کنٹرول کرنا سیکھ لیتا ہے اور انسان میں بردباری کی صفات پیدا ہوجاتی ہیں۔
 چھٹا فائدہ یہ کہ کیونکہ مطالعہ کے دوران انسان علماء اور حکماء سے ہم کلام ہوتا ہے جس سے اپنی ذات پر اعتماد پیدا ہوجاتا ہے اس سے عالی دماغ دانشوروں،مفکروں اور مایہ ناز شخصیات کی برابری کرنے کا جذبہ پیدا ہو جاتا ہے۔

ساتواں فائدہ یہ ہے کہ مطالعہ ذہنی اور اخلاقی تربیت کا ایک اہم ذریعہ ہے ہم جو کچھ پڑھتے رہتے ہیں وہ ہمارے دل و دماغ اور جسم و جان میں رچ بس جاتا ہے اور پھر ہمارے عمل کی صورت میں ظاہر ہونے لگتا ہے۔
آٹھواں فائدہ یہ ہے کہ وسیع مطالعہ انسان کو تنگ نظری اور تعصب کے بھنور سے نکال کر وسعت قلب عطا کرتا ہے جس سے انسان میں رواداری اور گنجائش پیدا ہوتی ہے۔

نواں فائدہ یہ ہے کہ انسان اپنی خداداد صلاحیتوں کو پہچاننے کے قابل ہوجاتا ہے، یہ ایک ایسا فائدہ ہے جو ہر قسم کے فائدے سے برتر ہے کیوں کہ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ جو افراد اپنی خداداد صلاحیتوں کو پالیتے ہیں اور ان کے مطابق ہی مشاغل کو اختیار کر لیتے ہیں، ایسے انسان ہی آسمان کے درخشندوہ ستاروں کا روپ دھارتے ہیں۔
دسواں فائدہ یہ ہے کہ کتب بینی کے نتیجے میں انسان اپنے مقصد حیات کو متعین کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے، جو ایک بامقصد زندگی گزارنے کیلئے از حد ضروری ہے۔

مطالعہ کے دوران کسی ایسے فرد کی زندگی کے بارے میں پڑھنا جو اپنی زندگی میں آنے والی رکاوٹوں کو عبور کرکے اپنی زندگی کے مقصد کو حاصل کر لیتا ہے،درحقیقت آپ کے اندر اپنے مقاصد کے حصول کے لیے عزم کو بڑھا دیتا ہے جس سے انسان کو ایک گونہ تحریک ملتی ہے اور اپنے مقصد میں کامیابی کے حصول کیلئے جستجو میں لگ جاتا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

kutub bini ke fawaid o ahmiyat is a Educational Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 23 April 2020 and is famous in Educational Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.