
سات پھول اور مُرجھا گئے
جمعہ 1 مئی 2015

عامر خان
(جاری ہے)
ریسکیو ٹیم اپنا کام کر کے چلی گی میڈیابھی اپنا کردار ادا کر کے ڈی سی او جھنگ کو وہاں تک لے آیا۔ڈی سی او صاحب نے فیس بُک کے لیے اچھی اچھی تصاویر بھی بنوالی ان میں سے کچھ اخبار کی زینت بھی بنی ۔
محترم جناب ڈی سی او صاحب تحقیق کس بات کی کروائی جا ری ہے قصور توان لوگوں کا یہ کیوں نہیں راونڈ جیسے محل میں رہتے یہ لاہور ماڈل ٹاون کی اس محل میں کیوں نہیں رہتے جہاں ٹرک توکیا ایک میل دور تک پرندہ بھی نہیں ا ٓسکتا ٓقصوران کا ہے یہ کیوں غریب بستی میں رہتے ہیں جہاں ان کے پاس ان کی حفاظت کے لیے نہ پولیس کی بھاری نفری ہے نہ ذاتی ملازموں کی کوئی بڑی تعدادجوان کے گھروں کے اردگرد انسان توکیاجانور تک کو بھی نہ آنے دیں۔
محترم جنا ب ڈی سی او صاحب تحققات میں سامنے آگیا کے ٹریک کا ایکسل ٹوٹ گیا اور وہ بے قابو ہوگیاٹرک چلانے والے کے گلے سارا ملبہ ڈال دیں اب اگر مزید تحققات ہوں گی تواُن لوگوں کے نا م سامنے آئیں گے جن کے گریبان پر ہاتھ ڈالنے کی آپ کی ہستی نہیں ہے تحقیق کروانی ہے تو اس بات کی کروائیں روڈ کے سا تھ سیفٹی دیوار یاجنگلہ تھا بھی کے نہیں تھا تو اس قا بل کیوں نہیں تھا کیا روڑبنانے والوں کو اور اُس روڑکو پاس کر نے والے عملہ کو وہاں آبادی نظر نہیں آئی یاوہ ان لوگوں کو انسان نہیں سمجھتے۔
جس علاقے میں یہ سانحہ ہوااس علاقے کانام پنڈی محلہ ہے اور اس دُوسری طرف رولپنڈی میں میٹرو بس کاافتتاح ہو رہا ہے میٹروبس روڑپہ جتناخرچہ آیا اُس کی بات نہیں کرتے پاکستان کے ایک بڑے اخبار کے مطابق اُس کے افتتاح پر7کروڑکی منظوری مل گی ہے اور اس پہ ٹوٹل 1کر وڑخرچہ آجائے گا۔ ان سارے پیسوں میں سے کچھ اس غریب کی گھر کی مرمت کے لیے دے دیں اس کے ساتھ جو ہونا تھا ہو گیا اب اُس کو چھت دے دیں ۔وزیراعلی صاحب آپ تو مصروف ہستی ہیں اپنے ساتھ کے کچھ لوگوں کو اس مظلوم انسان کا حال جائنے کے لیے بھیج دیتے آپ لاہور میں مچھروں کے سپرے کے لیے توخود پہنچ جاتے ہیں پر سات انسانوں کے مر جانے پر آپ کے حکومت کا کوئی بندہ نہیں آسکا ۔آپ کے ایم پی اے ،ایم این اے والی بال اور کرکٹ کے میچوں پر انعامات تقسیم کرنے تو چلے جاتے ہیں پر اس غریب کی کے تھوڑا وقت نہیں نکا ل سکے اس کی وجہ بھی اب بتا دوں جھنگ میں کیمر ے کم ہونے کی وجہ سے کوئی حکومتی بندہ یہاں تک نہ آسکاآج جھنگ میں لاہور جیسا میڈیا ہوتا ہرپارٹی اپنی سیاست اُٹھا کے اُس گھر میں موجود ہوتی۔آج اس دور کے حکمران بھول گے ہیں جب اسی زمین پہ پاک ذات کے وہ عظیم لوگ بھی حکمرانی کر گے ہیں جو کہا کرتے تھے کے ہمارے دور حکومت میں کوئی کتا بھوکا مر گیا توخُداکے پاس کس منہ سے جا ئیں گے۔بے شک ہرکیسی کو اپنے رب کی طرف لوٹ جانا۔۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عامر خان کے کالمز
-
فراڈ بھی شر مندہ ہو جائے
بدھ 24 فروری 2016
-
سوشل میڈیا اہم ستون
جمعہ 22 جنوری 2016
-
میڈیاکے احتساب تک
جمعرات 14 جنوری 2016
-
انقلابی لوگوں تک
جمعرات 17 دسمبر 2015
-
سانحہ سندر کے اصل حقائق تک
بدھ 11 نومبر 2015
-
ماروی میمن سے چوہدری عمران تک
بدھ 30 ستمبر 2015
-
ماروی میمن سے اعتراف جرم تک
بدھ 16 ستمبر 2015
-
معصوم وزیراعلیٰ پنجاب کی بیداری تک۔۔۔۔۔
جمعہ 29 مئی 2015
عامر خان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.