
تم خواب غفلت سے بیدار نہ ہونا
ہفتہ 20 جون 2015

عبدالماجد ملک
اے اللہ کے رسولﷺ کیا اس لئے کہ ہم تعداد میں تھوڑے ہوں گے،میرے نبیﷺ نے فرمایا ،نہیں نہیں ! اس وقت تم تعداد میں زیادہ ہوں گے مگر تم خس وخاشاک ہوں گے جیسے سیلاب کی سطح پر خس و خاشاک ہوتے ہیں،اللہ تمہارے دشمنوں کے سینوں سے تمہاری ہیبت ختم کر دے گااور تمہارے دلوں میں ’وہن‘ڈال دے گا،صحابہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ یہ وہن کیا ہے،فرمایا کہ دنیا پہ ریجھ جانا اور موت سے جی چرانا۔
اور آج اگر حالات کی طرف دیکھیں اور مسلم امہ پر نظر دوڑائیں تو یہی دکھائی دے گا کہ فلسطین ،برما،کشمیر،عراق،اور دنیا کے کئی مسلم ممالک کے مسلمان جل رہے ہیں ،خون کی ندیاں بہ رہی ہیں، لاشے تڑپ رہے ہیں، انسانیت دم توڑ رہی ہے، ظالم کا ظلم بڑھتا چلا جارہا ہے، مظلوموں کی دردناک آہیں سنائی دی رہی ہیں ،ایک چیخ و پکار مچی ہوئی ہے ،جن پہ مظالم کے پہاڑ ڈھائے جا رہے ہیں یہ کون لوگ ہیں ؟کیا دنیا کو ان کی آواز نہیں سنائی دے رہی؟کیا بہتا خون،زندہ انسانوں کا جلنا اور آگ کے شعلے نام نہاد امن کے ٹھیکیداروں کو نظر نہیں آتے؟انسانیت کی دم توڑتی صدائیں کسی کو نہیں سنائی دیتیں؟یہ نام نہاد امن کا پرچار کرنے والے کہاں غائب ہو گئے ؟؟؟
کوئی نہیں بولے گا،کوئی نہیں آئے گا،یہ ظلم ہوتا رہے گا ،لاشیں گرتی رہیں گی،خون بہتا رہے گا ،زندہ انسان جلتے رہیں گے کیونکہ مظلوم مسلمان ہیں ،لیکن میں حیراں ہوں امت مسلمہ پر کہ اس نے بھی ہونٹ سی لئے ہیں تمام عالم اسلام نے بھی چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے ،ہر کہیں ایک سکوت طاری ہے کہیں سے کوئی صدا نہیں آتی ،جو اس ظلم کے خلاف آواز بلند کرے ،انسانیت مظالم کو روک دے اور ظالم کو لگام دیدے۔
(جاری ہے)
مرے درد کی دوا کرے کوئی
کچھ میری طرح جذباتی اور سادہ لوگ یہ کہ رہے ہیں کہ اتنا ظلم ہو رہا ہے ،ہزاروں مسلماں اپنی زندگی کی باز ہار چکے ہیں لیکن ہمارا الیکٹرانک میڈیا کوئی خبر نہیں دے رہا ،سب پاکستانی چینل خاموش ہیں ،آخر کیا وجہ ہے ؟کوئی بندر پیدا ہوتا ہے تو ہمارے چینل بریکنگ نیوز بنا کر بتاتے ہیں لیکن یہاں انسانوں کے ساتھ ہونے والا ظلم آخر کیوں نہیں دکھایا جاتا ،ہمارے پڑوسی ملک میں کوئی اداکار مر جاتا ہے تو اس کی ارتھی کو آگ لگانے کے سارے مناظر دکھائے جاتے ہیں اور سارے چینل میں سوگوارانہ کیفیت ہوتی ہے لیکن برما میں انسانوں کے زندہ جلنے پر بھی کوئی آواز نہیں اٹھاتا،آخر کیوں؟؟؟؟؟
یو۔این ۔او اور او ۔آئی ۔سی کہاں ہیں ؟
مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر ایک نثریہ لکھنے کی کوشش کی ہے آپ بھی پڑھئے #
ہم آگ میں زندہ جل رہے ہیں
بے قصور ہو کر مر رہے ہیں
سنو!
اگر سماعت رکھتے ہو تو
ہماری آہیں
ہماری کراہیں
تمہیں سنائی نہیں دیتی۔
شاید ہم گونگے ہو گئے ہیں
یا ہم نے پکارنا چھوڑ دیا ہے
دیکھو!
اگر بصارت رکھتے ہو تو
ہمارا تڑپنا
آگ میں جلنا
تمہیں نظر نہیں آتا
شاید تم تکتے نہیں ہو
اس لئے مدد کو آتے نہیں ہو
دیکھو!
یہ مظالم کی تصویریں ہیں
پھیلی چارسو آگ کی زنجیریں ہیں
اب تو آ جاوٴ
ہمیں گلے لگا جاوٴ
تمہیں اپنا سمجھتے ہیں
تمہیں اپنا سمجھتے ہیں
سنو !
تم تندرست و توانا ہو
طاقت بھی رکھتے ہو
وحشیوں کو روک کیوں نہیں دیتے
ظالموں کو ٹھوک کیوں نہیں دیتے
شاید تم مجبور ٹھہرے
پر ہم تو بے قصور ٹھہرے
ہاں!
ہمارا قصور یہ ہے
ہم مسلمان جو ٹھہرے
ہم مسلماں جو ٹھہرے
سنا تھا مسلمان اک جسم ہیں
تو کیا ہم بھی اس کا حصہ ہیں
شاید ہاں،شاید نہیں۔۔۔۔
شاید ہم غلط ہیں
شاید تم نے وہ پیغام سنا نہیں
کہ مسلماں اک مانند جسم ہیں
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عبدالماجد ملک کے کالمز
-
خون کا نذرانہ
بدھ 18 جولائی 2018
-
غدار،کافر اور دہشت گرد
ہفتہ 14 جولائی 2018
-
ادبِ اطفال عہد نو کی اہم ضرورت
جمعہ 13 جنوری 2017
-
دلائل سے قائل کریں
جمعہ 16 ستمبر 2016
-
افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہفتہ 3 ستمبر 2016
-
مولوی کے خلاف کھلی جنگ؟
اتوار 27 مارچ 2016
-
تم خواب غفلت سے بیدار نہ ہونا
ہفتہ 20 جون 2015
-
مسالک کی چھاپ
جمعہ 6 مارچ 2015
عبدالماجد ملک کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.