
کڑوے گھونٹ، میٹھی زندگی
پیر 10 مئی 2021

احسن اقبال بن محمد اقبال خان
(جاری ہے)
لیکن ایک انسان کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ کسی کتے کو کاٹے ، اس لیے کہ اگر وہ اسے کاٹتا ہے تو اس کی گندگی اور نجاست کو اپنے ساتھ لگا لے گا۔ اور ساری زندگی پھر اس سے گھن کرتا رہے گا۔
یوں ہی بعض دفعہ رویے ، رویوں سے ٹکرا جاتے ہیں۔
زبان سے لگے زخم کا زہر بدن میں سرایت کرنے کے بجائے دماغ کے گوشوں تک پہنچ جاتا ہے۔ اور دل کی روح کو کشمکش میں مبتلا کرد یتا ہے۔ اور اگر ان ترش رویوں کا بیچ ”انا“ کی سر زمین پر کاشت ہو جائے ہے۔تو وہاں رفتہ رفتہ لہلہاتی ہوئی زہریلی فصلیں اگ آتی ہیں۔ اس لئے اس بیچ کو جڑین مضبوط کرنے سے پہلے اکھاڑ ڈالنا ہی دل کی کھیتی کی افزائش کا سبب بن سکتا ہے۔
ایک اچھے انسان کے ساتھ جب کوئی سخت رویے سے پیش آتا ہے تو معاشرہ اس کو جوابی کارروائی کرتے ہوئےکاٹنے پر ابھارتا ہے۔ عار دلائی جاتی ہے۔ غیرت کے طعنے دیے جاتے ہیں۔ انا کو ابھاراجاتا ہے۔ لیکن ایک اچھا انسان تکلیف برداشت کر لینے کو ترجیح دیتا ہے، لیکن نامناسب حرکت سے اپنی شرافت بھری زندگی کو داؤ پر نہیں لگاتا۔ کیوں کہ وہ جانتا ہے کہ ہر دفعہ رویوں کی ترش روئی کا سبب لاپر واہی نہیں ہوتا۔ ہر دفعہ ان میں سستی اور بد اخلاقی کی بو نہیں ہوتی۔ بلکہ کبھی تھکن، کبھی الجھن اور کبھی کوئی پریشانی ہوتی ہے، جس سے انسان ترش رو ہوجاتا ہے۔ اس کا لہجہ سخت ہو جاتا ہے۔؛ کیوں کہ وہ بھی تو انسان ہے ، حوادثات زمانہ کا اثر اس پر بھی تو ہوتا ہے۔ اسے بادل نخواستہ ان اثرات کو قبول کرنا پڑتا ہے۔ جس سے بعض دفعہ انسانی رویہ میں تبدیلی آجاتی ہے۔ اچھا بھلا خوش اخلاق انسان مشکل حالات سے متاثر ہو جاتا ہے،اور پھر اس سے کچھ ایسا سرزد ہوجاتا ہے جسے دیکھنے، سمجھنے اور محسوس کرنےوالا انسان بظاہر اخلاق سے گری ہوئی حرکت تصور کرتا۔ لیکن انسانیت کے اعلی درجہ پر فائز ایک شخص جانتا ہے کہ ہمیشہ کسی رویہ کو انا کا مسئلہ نہیں بنایا جاتا۔ ہمیشہ اس پر غیرت نہیں کھائی جاتی۔ ہمیشہ طیش میں نہیں آناہوتا۔ بلکہ اس کڑوے گھونٹ کو آنکھیں بند کر کے پینا پڑتا ہے۔ اور تعلق کو زندہ رکھنے کے لیے اسے بطور دوا کے برداشت کرنا پڑتا ہے۔جیسا کہ ہمیشہ زہر ہی کڑوا نہیں ہوتا،بلکہ کبھی کبھی دوا بھی کڑوی ہوتی ہے۔ اسے جینے کے لئے پینا پڑتا ہے۔کیوں کہ یہ میٹھی زندگی کی ضامن ہوتی ہے۔ اسی طرح رشتوں کو زندہ رکھنے کے لئے بعض دفعہ ترش رویوں کے کڑوے گھونٹ بھی برداشت کرنا پڑتے ہیں۔ یوں رشتے رنجشوں کا شکار ہونے کے بجائے مضبوط بندھنوں میں بند ھ جاتے ہیں۔ زندگی کی مٹھاس برقرار رہتی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
احسن اقبال بن محمد اقبال خان کے کالمز
-
حضرت عمرؓ غیر مسلموں کی نظر میں
بدھ 11 اگست 2021
-
مولانا ڈاکٹر عبد الرزاق اسکندرؒ، ایک عہد جو تمام ہوا
ہفتہ 10 جولائی 2021
-
آؤ آسمان سر پہ اٹھاتے ہیں
جمعہ 25 جون 2021
-
”لمحہ فکریہ‘‘
منگل 22 جون 2021
-
کڑوے گھونٹ، میٹھی زندگی
پیر 10 مئی 2021
-
”خوشحال زندگی گزارنے کا ہنر“
بدھ 7 اپریل 2021
-
پھانسی ہو، پھانسنا نہ ہو
جمعہ 25 ستمبر 2020
-
سیاسی گٹھ جوڑ سیزن ٹو
بدھ 16 ستمبر 2020
احسن اقبال بن محمد اقبال خان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.