
امید کی کرن
جمعرات 19 نومبر 2020

اسماء طارق
سیانے کہتے ہیں نہ کہ برتن میں کچھ ہو گا تو کچھ دِکھے گا... باقی جستجو قائم رہنی چاہیے اور طلب ہونی چاہیے ..... اور اس طلب کو لیے میں نہ صرف ڈپریشن سے نکلی بلکے میں نے زندگی میں نئ نئ سرگرمیوں کا آغاز کر دیا اور سیکھنے لگ گئی اور اس کا نتیجہ بھی دکھنے لگا... کلاس میں خاموش بیٹھنے والی اب بولنے لگی.... خود مایوسی کی بات کرنے والی اب دوسروں کو امید دینے لگی.... پھر جب پریشانی میں سوچ آتی کہ آگے کیا ہو گا تو پھر سوچتی آج تک سب کون دیکھتا آیا ہے.. اللہ نہ تو پھر اسے کیا مشکل ہے اگے سنبھالنا... آپ کا کام ہے کوشش کرنا اور اسے جاری رکھنا... نتیجے کی پروا وہ خود کر لے گا.....
اپنی چاردیواری میں، میں بہت دکھی تھا یعنی کہ جیسے ساری دنیا کے پہاڑ مجھ پر ہی گرے ہوں ۔
(جاری ہے)
بس کہ بغاوت پر اتر آیا ۔ مگر جو چار دیواری سے نکل کر مخلوق کا حال پوچھا تو میرا دکھ تو کہیں ہوا ہو گیا ۔۔۔
ہماری سوچ ہے کہ دنیا کیسے کیسے حالات میں جی رہی ہے اور پھر بھی شکر ادا کرتی ہے ۔
جب حالات کی تلخی زیادہ تنگ کرے تو باہر نکلو، لوگوں سے بات چیت کرو ان کا حال پوچھو کسی ہسپتال کا دورہ کرو۔۔سب سمجھ جاؤ گے ۔ خودبخود شکر سیکھ جاو گے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
اسماء طارق کے کالمز
-
ٹوٹا دل
منگل 21 ستمبر 2021
-
آزادی مبارک ہو
جمعہ 13 اگست 2021
-
مہذب انسان کی بنیادی اخلاقیات
ہفتہ 22 مئی 2021
-
کیا تشدد ضروری ہے
منگل 20 اپریل 2021
-
مسکرایا کیجئے، اچھا لگتا ہے
بدھ 23 دسمبر 2020
-
بدلائو کی چڑیا
جمعرات 3 دسمبر 2020
-
امید کی کرن
جمعرات 19 نومبر 2020
-
انسان کو عزت دیں
منگل 8 ستمبر 2020
اسماء طارق کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.