
محبت کے نام پر بے حیائی
بدھ 16 فروری 2022

ڈاکٹر جمشید نظر
(جاری ہے)
ایک بین الاقوامی سروے کے مطابق محبت کایہ خاص تہوار نوجوان لڑکے،لڑکیاں اور غیر شادی شدہ افراد زیادہ جوش و خروش سے مناتے ہیں۔ویلنٹائن کے حوالے سے بہت سی رومانوی داستانیں مشہور ہیں۔ ایک مشہور داستان کے مطابق قدیم روم میں ایک تہوار لوپر کالیا منایا جاتا تھااس دن رومی مرد اپنی دوست لڑکیوں کے نام اپنی قمیضوں کی آستینوں پر لگا کر چلتے تھے بعد میں اس تہوار کو سینت ویلنٹائن کے نام سے منایا جانے لگا جس کابنیادی مقصد محبت کی تلاش تھا۔لوپر کالیا تہوار ے متعلق یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس دن کم عمر اور جواں سالہ لڑکیاں اپنے نام کی پرچیاں بوتلوں میں ڈال کر رکھ دیتیں بعد میں قرعہ اندازی ہوتی، مردیا لڑکے جس لڑکی کے نام کی پرچی چنتے اسے اگلے لوپر کالیا تہوار تک ایک دوسرے کے ساتھ جائز،ناجائزتعلقات قائم کرنے کی کھلی چھٹی ہوتی۔اگرچہ ان رومانوی داستانوں کاکہیں بھی مستند حوالہ نہیں ملتا اس کے باوجود14 فروری کو ویلنٹائن ڈے بڑے جوش وخروش سے منایا جاتا ہے حالانکہ اسی روز کمپیوٹر انجینئرڈے بھی ہوتا ہے لیکن اس کو کوئی نہیں مناتا اسی لئے اقوام متحدہ نے 14فروری کو مزیدکوئی بھی عالمی دن نہیں رکھا کیونکہ وہ جان چکے ہیں کہ ان کے نامزد کردہ کسی بھی عالمی دن کو منانے کی بجائے لوگ خصوصا نوجوان نسل نے صرف ویلنٹائن ڈے ہی منانا تھا۔
کہا جاتا ہے کہ محبت کی دیوی کا پسندیدہ پھول گلاب ہے اسی لئے ویلنٹائن ڈے پر گلاب کے پھول زیادہ پیش کئے جاتے ہیں۔ایک سروے کے مطابق دنیا بھر میں ویلنٹائن ڈے کے موقع پر تقریبا 50 ملین سے زیادہ گلاب کے پھول فروخت ہوتے ہیں اورایک ارب سے زائد ویلنٹائن کارڈ بھیجے جاتے ہیں۔اٹلی میں اس دن کو میٹھا کہا جاتا ہے جبکہ جاپان میں مٹھائی اور کپڑے دینے کا رواج ہے۔عاشقوں کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ دنیا میں ویلنٹائن کا پہلا کارڈ برٹش میوزیم میں رکھا گیا ہے۔
ویلنٹائن ڈے مغرب میں جہاں جنس مخالف کے ناجائز تعلقات کو فروغ دے رہا تھاوہیں اب اس موذی محبت کے عالمی دن نے ایک نیا رخ اختیار کرلیا ہے۔ مغرب میں اب یہ دن ہم جنس پرست بڑے جوش و خروش کے ساتھ منانے لگے ہیں، ہم جنس پرست اپنے برہنہ جسموں پر ناجائز پارٹنرز کی تصویریں لٹکائے سڑکوں پر محبت کے جلوس نکالتے ہیں۔ محبت کے نام پر نکالے گئے یہ جلوس حقیقت میں ان قوموں کی بربادی کے جلوس ہوتے ہیں۔ مغرب میں بے حیائی کے اس دن کو مناتے ہوئے اس قدر زناکاری ہوتی ہے کہ جس کا شمار بھی نہیں کیا جاسکتااسی لئے اسلام میں ویلنٹائن ڈے کو ایک ناپاک محبت کی غیر اسلامی روایت سمجھا جاتا ہے اس کے باوجودآج کی نوجوان نسل اس گندی اور ناپاک محبت کی دلدل میں دھنستی جارہی ہے۔ایک لڑکا اپنی محبت کا یقین دلانے کے لئے کسی لڑکی کو گلاب کا پھول دینا توجائز سمجھتا ہے لیکن جب کوئی دوسرا لڑکا اس کی بہن کو گلاب کا پھول پیش کرے تو وہ اس کو غلط سمجھتا ہے۔دنیا اور آخرت میں سرخرو ہونے کے لئے ہمیں اپنی زندگی اسلام کے اصولوں پر بسر کرنی چاہئے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ڈاکٹر جمشید نظر کے کالمز
-
محبت کے نام پر بے حیائی
بدھ 16 فروری 2022
-
ریڈیو کاعالمی دن،ایجاد اور افادیت
منگل 15 فروری 2022
-
دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پاک فوج کی کارروائیاں
جمعرات 10 فروری 2022
-
کشمیری شہیدوں کے خون کی پکار
ہفتہ 5 فروری 2022
-
آن لائن گیم نے بیٹے کو قاتل بنا دیا
پیر 31 جنوری 2022
-
تعلیم کا عالمی دن اور نئے چیلنج
بدھ 26 جنوری 2022
-
برف کا آدمی
پیر 24 جنوری 2022
-
اومیکرون،کورونا،سردی اور فضائی آلودگی
جمعہ 21 جنوری 2022
ڈاکٹر جمشید نظر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.