کورونا کے ساتھ رہنا سیکھنا ہوگا

جمعہ 26 جون 2020

 Dr. Abdul Wajid Khan

ڈاکٹر عبدالواجد خان

‌آج کے کالم کا عنوان دیکھ کر آپ سو چ رہے ہو ں گے کہ کرونا سے تو بچنا اور لڑنا ہے اور میں اس کے ساتھ رہنے کی بات کرنے جا رہا ہوں۔جی ہاں ہمیں کرونا سے کا میابی سے بچنے اور لڑنے کیلئے ہی اس کے ساتھ رہنا سیکھنا ہے۔عیدالفطر کے موقع پر عوامی لاپرواہی سے پیدا شدہ تشویش ناک صورت حال کے باعث اب حکومت کو سخت اقدامات لینا پڑ رہے ہیں۔

اور 20 شہروں کے مختلف علاقوں میں سخت لاک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔
‌لہزا اب ہمیں اب اس تلخ حقیقت کو تسلیم کر نا اور انتہائی سنجیدگی سے لینا ہوگا کہ کرونا وائرس ایک خطرناک وبا ء کی صورت میں پاکستان کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔اور ابھی اس کی ویکسین بھی اگلے سال سے پہلے آ تی ہوئی نظر نہیں آتی۔دوسری طرف پاکستان میں کرونا کے اعدادوشمار بتا رہے ہیں کہ اس کے پھیلاوء میں تیز ی اور ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

اور یہ صورت حال غیر معینہ مدت تک جاری رہ سکتی ہے۔
‌ان حالات میں ایک رویہ تو یہ ہو سکتا ہے کہ ہم سازشی تھیوریز پر یقین کرتے ہوئے کرونا کو خطرہ نہ سمجھتے ہوئے اپنی،اپنے اہل خانہ اور دوسروں کی زندگیوں کو خطرہ میں ڈالدیں۔دوسرا یہ کہ اس بحرانی صورت حال میں خوف وہراس اور جسمانی و نفسیاتی دبائو کا شکا ر ہو کر اپنے امور زندگی انجام دینے کے قابل نہ رہیں اور اپنے ساتھ اہل خانہ اور معاشرے کیلئے بھی مشکلات کا باعث بن جائیں۔

تیسرا اور بہتر راستہ یہ ہے کہ ہم تمام تر ممکنہ حفاظتی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے اس وبا ء کے ذہنی و نفسیاتی خوف سے باہر نکلیں اور اپنے لائف سٹائل کو موجودہ حالات کے مطابق ڈھالیں۔یعنی گھر میں رہ کر تمام معمولات زندگی کی انجام دہی کی صلاحیت پیدا کریں۔اس کیلئے ہمیں ٹیکنالو جی کے استعمال کی عادت ڈالنا اور اپنی Self Assesment و Capacity Building کرنا ہوگی۔

موجودہ حالات کے مطابق اندازہ لگانا ہو گا کہ ہمارے لیے کیا کیا ممکنا ت ہیں۔اپنے دفتر، کاروبار ،تعلیمی سرگرمیوں وغیرہ کو گھر پر رہ کر ایک با قاعدہ منصوبہ بندی اور شیڈول کے مطابق چلانا ہوگا اور اگر آپ کے کاروبار اور انڈسٹری کو کام کرنے کی اجازت ہے تو تمام SOP's پر سختی سے عمل کرنا ہو گا۔یقینا عادت نہ ہونے اور منا سب سہو لیات کی کمی کی وجہ سے شروع میں مشکلات آئیں گی۔

لیکن ہمیں بہتر وقت کے انتظار میں اس راستے پر چلنے سے رکنا نہیں بلکہ کو شش اور حکمت کے ساتھ اس مشکل وقت کو ہی اپنے لیے بہتر بنانا ہو گا۔
‌موجودہ فرصت کا بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے رجحان کے مطابق تحقیقی ، تعلیمی ، ادبی ، آرٹس ، کتب بینی اور مختلف مہارتوں میں اضافے وغیرہ جیسی صحت مندانہ سر گرمیوں میں مصروف کر کے روحانی ذہنی اور نفسیاتی سکون بھی حاصل کریں اور اس وقت کو اپنے لئے مفید اور یادگار بھی بنالیں۔


‌یہ سمجھ لیجیے کہ آپ کو کرونا وائرس کے حوالے سے جو ضروری معلومات اور رہنمائی حاصل ہونا تھی و ہ تقریباً حاصل ہو چکی لہذا الیکٹرونک میڈیا اور سو شل میڈیا کی خبر وں کی یلغار سے دور رہ کر نیوز فوبیا کا شکار ہو نے سے بچیں اور ضروری آگاہی تک اپنے آپ کو محدود کر لیں۔خوف وہراس اور پریشانی کی صورت میں مثبت انداز فکر اپناتے ہوئے اپنے آپ،اہل خانہ،رشتے داروں اور احباب کو تصویر کا مثبت رخ دیکھا کر حوصلہ اور امید دلائیں کہ وائر س کا شکار ہو نے والے  97 فیصد افرادصحت یاب ہو جاتے ہیں اور ضروری احتیاط اختیار کر کے اس کا شکار ہو نے سے بچا جا سکتا ہے۔

اللہ سے سے مدد و رہنمائی مانگتے رہیں اور انفرادی اور اجتماعی طور پر اپنی استطاعت کے مطابق ضرورت مندو ں کی مدد جاری رکھیں۔
‌قارئینض مشکل حالات اور بحرانوں میں ہمیشہ Success Stories بھی سامنے آتی ہیں اور آپ بھی کرو نا کے ساتھ رہنا سیکھ کر اپنے آپ کو ان سٹوریز میں شامل کروا سکتے ہیں۔یقینا اب تو آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ میرے آج کے کالم کا عنوان ہمیں کرونا کے ساتھ رہنا سیکھنا ہو گا کیو ں ہے۔خدا پوری انسانیت کو جلد اس مشکل وقت سے چھٹکارہ دلائے ۔(آمین )

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :