
پاکستان میں کورونا کا جن بے قابو
منگل 16 جون 2020

ڈاکٹر عبدالواجد خان
(جاری ہے)
اس کے علاوہ اسلام آباد کے کچھ سیکٹرز اور ٹاؤنز کو بھی سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ان حالات میں ایمپیریل کالج لندن میں ہونے والی ریسرچ میں پاکستان کے بارے میں کرونا کے حوالے سے جاری کردہ پروجیکٹری اعدادوشمار انتہائی الارمنگ ہیں۔برطانوی حکومت کے تعاون سے مختلف ممالک کے بارے میں کی جانے والی ریسرچ کے اعداوشمار کے مطابق اندازہ لگایا گیا ہے کہ پاکستان میں کرونا کی پیک اگست میں آئے گی اور 10 اگست 2020 تک اموات کی تعداد ایک پروجیکٹری کمپیوٹرائزڈ اندازے کے مطابق 79 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔حکومت برطانیہ کے مالی تعاون سے ہونے والی اس ریسرچ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کے 27 فروری سے 11 جولائی تک 135 دن کے دوران لاک ڈاؤن کئے جانے کی صورت میں متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 35 لاکھ 70 ہزار تک پہنچ سکتی ہے جب کہ اموات 78 ہزار پانچ سو پندرہ ہوسکتی ہیں۔جس کے بعد اموات میں کمی واقع ہونا شروع ہو سکتی ہے۔ویب سائٹ کے مطابق لاک ڈاؤن کی صورت میں 26 جنوری 2021 تک اموات 21 لاکھ 32 ہزار چھ سو سترہ ہوسکتی ہیں جبکہ لاک ڈاؤن نہ کئے جانے کی صورت میں 22 لاکھ 29 سو ہوسکتی ہیں۔اور اگر ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کیا گیا تو اموات کی تعداد 10 ہزار 200 تک محدود ہوسکتی ہے۔ویب سائٹ کے مطابق جنوری 2021 میں پاکستان میں کرونا کا اختتام ہوسکتا ہے۔ریسرچ رپورٹ کے مطابق انڈیا میں 25 جنوری 2021 تک اموات کی تعداد لاک ڈاؤن کرنے کی صورت میں ایک کروڑ 42 لاکھ 43 ہزار 79 تک پہنچ سکتی ہے۔جبکہ لاک ڈاؤن نہ کرنے کی صورت میں ایک کروڑ 64 لاکھ 95 ہزار بیس ہوسکتی ہے۔
ریسرچ کے مطابق افغانستان میں لاک ڈاؤن کے بغیر اموات کی تعداد 19 فروری 2021 تک 313,531 اور لاک ڈاؤن کی صورت میں 305,350 تک پہنچ سکتی ہے۔
برازیل میں لاک ڈاؤن کے بغیر 24 جنوری 2021 تک اموات 29 لاکھ 26 ہزار 349 اور لاک ڈاؤن کے ساتھ 15 لاکھ 19 ہزار 4 سو 53 ہوسکتی ہے۔
ایمپیریل کالج کے یہ اعداوشمار کوئی پیشگوئی نہیں ہے بلکہ ان ممالک میں کرونا وائرس کے آغاز کے بعد سے پیش آ نے والے والے اثرات کو سامنے رکھتے ہوئے کمپیوٹر ائزاڈ پروجیکٹری اندازوں پر تیار کئے گئے ہیں۔چئیرمین وزیراعظم ٹاسک فورس ڈاکٹر عطاالرحمان نے ان اعداوشمار کو بہت ذیادہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بہرحال یہ حقیقت ہے کہ پاکستان میں صورت حال عوامی لا پرواہی کے باعث تشویش ناک حد تک بے قابو ہو چکی ہے۔اور اس کے نتیجے میں حالات کافی خراب ہو سکتے ہیں۔لہزا حکومت کو اب سخت اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ان حالات میں جبکہ اب کرونا کے باعث اموات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے عوام سے یہی اپیل کروں گا کہ خدارا اس وباء کو سنجیدگی سے لیں اور اپنے اور اپنے پیاروں کی صحت اور زندگی کے لئے تمام ممکنہ احتیاطی تدابیر اپنائیں۔کیونکہ اس کے بڑے پیمانے پر پھیلاؤ کے باعث اب احتیاطی تدابیر کے ذریعے ہی اس وباء سے بچا جا سکتا ہے۔اپنے معاملات زندگی کو ضرور انجام دیجئے لیکن ضروری احتیاط کے ساتھ۔احتیاطوں کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنالیجئے۔کیونکہ زندگی ہے تو سب کچھ ہے۔اللہ ہم سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ڈاکٹر عبدالواجد خان کے کالمز
-
کورونا کے ساتھ رہنا سیکھنا ہوگا
جمعہ 26 جون 2020
-
کورونا کے بعد کی دنیا
ہفتہ 20 جون 2020
-
پاکستانی سیاست کے ٹڈی دل
جمعہ 19 جون 2020
-
کورونا: تعلیمی نقصان نسلوں کا نقصان
جمعرات 18 جون 2020
-
پاکستان میں کورونا کا جن بے قابو
منگل 16 جون 2020
-
پاک انڈیا نیوکلیئر وار کی صورت میں کیا ہو سکتا ہے
پیر 15 جون 2020
ڈاکٹر عبدالواجد خان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.