
یہاں سب چلتا ہے
منگل 18 نومبر 2014

منظور قادر کالرو
(جاری ہے)
اُن نغمات کی شاعری اتنی معیاری ہے کہ چند الفاظ کے تال میل سے شاعر نے وہ تااثر پیدا کر دیا ہے کہ جذبات میں ایک ہلچل سی مچ جاتی ہے۔
ردیف قافئے کی بندشوں کے باوجود شاعر وہ کچھ کہہ جاتا ہے کہ منہ کھلے کا کھلا رہ جاتا ہے۔یہ شاعری خشک سے خشک انسان کے دل و دماغ کو زرخیز بنا دیتی ہے۔اکھڑ مزاج کو نرم مزاج بنا دیتی ہے۔تھور زدہ کلراٹھی سوچ میں محبت کے پھول کھلا دیتی ہے۔ان نغمات میں ایک عجیب سی بات یہ ہے کہ سننے والے تھوڑی دیر کے بعد اِن نغمات کو خود بھی گنگنانے لگ جاتے ہیں۔ اپنے آپ میں ایک انجمن سی سجالیتے ہیں جس کے وہ خود ہی گلوکار اور خود ہی سامع ہوتے ہیں۔ ان نغمات کے موسیقاروں نے ان نغمات کی دھنیں تخلیق کرنے کے لئے زچگی کی سی تکلیف اٹھائیں، راتوں کو کروٹیں بدلیں،خیالوں کی دنیا کے صحراؤں میں بھٹکتے پھرے پھر جا کر یہ لازوال شاہکار تخلیق ہوئے۔برسوں بیت گئے ہیں لیکن ان کا جادوئی اثر نہیں ٹوٹا۔ان کی مٹھاس، ان کی لذت،ان کی تازگی میں کوئی کمی نہیں آئی۔ نئی پود انگریزی موسیقی اور انگریزی گانوں کی طرز پر کی گئی شاعری اور پھر بنائے گائے نغمات پر محض اس لئے سر دھنتے ہیں کہ انہیں یہی کچھ میسر ہے لیکن جب یہ نوجوان بھی کہیں سے ان پرانے گانوں کے چند بول سنتے ہیں تو اُن کے منہ کھلے کے کھلے رہ جاتے ہیں۔اُن کے زبان سے بے ساختہ اس طرح کے جملے نکل جاتے ہیں، واہ کیا جادوئی شاعری ہے اور کیا جادوئی موسیقی ہے۔پرانے لوگ اب یہ نغمات اتنی دفعہ سن چکے ہیں کہ اب صحیح لے اور تان میں خود بھی گنگناسکتے ہیں۔ پرانے نغمات، نئی موسیقی کی طرح ہرگز غیر اسلامی نہیں لگتے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلامی ذہن کے لوگ بھی انہیں سن کر ضمیر پر گناہ کا کوئی بوجھ محسوس نہیں کرتے ۔ ان نغمات کی پلیدی دور کرنے کے لئے بعض نعت خوان شعراء نے انہیں نعت کے قالب میں ڈھالنا شروع کر دیا۔ ان کی یہ کاوش بہت کامیاب رہی۔ ابتدا میں کچھ لوگوں نے اس پرلے دے کی لیکن پھر ان کی آواز بھی دبتی چلی گئی۔ اب بہت کم کسی میلاد میں نعت کی طرز پر نعت سننے کو ملتی ہے ورنہ زیادہ تر کسی نہ کسی نغمے کی طرز پر نعتیں سننے کو ملتی ہیں اور یہ غیر شرعی فعل بھی نہیں سمجھا جاتا ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ فتویٰ صادر کرنے والوں نے موسیقی کو حرام سمجھتے ہوئے اُن انڈین گانوں کو نہیں سنا ہوتا ورنہ نعت خوان سے کہہ دیتا کہ یہ نعت تو فلاں گانے کی طرز پر ہے اس لئے کوئی اسلامی طرز پر تیار کی گئی نعت سنا ؤ۔ ایک وقت تھا کہ موسیقار نعتوں کی طرز پر گانے تخلیق کیا کرتے تھے لیکن اب کوئی تخلیقی کرب برداشت کرنے کے لئے تیار ہی نہیں۔ اس سہل پسندی کا نتیجہ ہے کہ پرانے گانوں کی طرز پر نعتیں گائی جا رہی ہیں اور پرانی نعتوں کی طرز پر گانے گائے جا رہے ہیں نہ وہ غیر شرعی ہیں اور نہ یہ سرقہ نویسی ہے ۔یہ سائنسی دور جو ہوا ۔ بس جی: یہاں سب چلتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
منظور قادر کالرو کے کالمز
-
اشتعال
ہفتہ 13 جون 2015
-
جذباتی گھٹن
جمعہ 27 مارچ 2015
-
موسیقار مچھر
ہفتہ 21 مارچ 2015
-
امیدیں جواں تو خزانے عیاں
جمعرات 12 مارچ 2015
-
روحانی ہریالی
اتوار 15 فروری 2015
-
ارتکازِ توجہ
جمعرات 8 جنوری 2015
-
روزو شب کی تزئین
ہفتہ 3 جنوری 2015
-
روزو شب کی تزئین
جمعرات 25 دسمبر 2014
منظور قادر کالرو کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.