کہاں ہے غربت ؟؟؟

جمعہ 25 جون 2021

Mehrun-Nisa Rana

مہرالنساء رانا

آنسو بہا بہا کے بھی  ہوتے  نہیں ہیں  کم  
کتنی امیر ہو تی ہیں آنکھیں غریب کی
کچھ الفاظ اپنی زبان آپ بولتے ہیں ۔  ایسا  ہی ایک  لفظ غربت ہے ۔جس  کا   تعلق  عوام کیساتھ  ہمئشہ سے تھا ۔۔۔ہے اور۔۔۔پتہ نہیں کب تک رہے گا ۔۔۔ کیونکہ معاشی  زہربری  طرح پھیل چکا ہے۔۔۔
موجود حالات  کا جائزہ لیں تو معلوم پڑتا ہے ۔

غریب، غربت ،بےروزگاری ،مہنگائی ،اور مفلسی میں دھنسے ہوئے ہیں ۔پچھلی حکومتوں کی نا کام پالیسیوں،کرپشن ،اورنسل  در نسل سیاست ، کا خمیازہ عوام بھگت رہی ہے ۔ 
 کہاں ہیں وہ دعوےدار ؟جنہوں نےکھلی  آنکھوں سے لوگوں کو سنہری  خواب دکھائے ۔۔۔اب عوام کو قصے ،کہانیوں سے بہلایا جا رہا ہے ۔عوام  کو کرپشن سے بہلا دیا ،فلاں پر اتنے کیسز ہیں ،کسی پر ابھی ثابت نہیں ہو ا، ہم یہ کر دیں گے وہ کر دیں گے ۔

(جاری ہے)

۔۔ایک غریب آدمی جو غربت سے مر رہا ہے اسے کیا دلچسپی ہے ۔۔۔
غریب شہر ترستا ہے اک نوالے کو
امیر شہر کے کتے بھی راج کرتے ہیں
پرویز خٹک کی  تھیوری آف  اکنامکس ۔۔۔ جس ملک میں مہنگائی نہیں ہو گی وہاں سب کچھ رک جائے گا تو ایسے میں ملک کیسے ترقی کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ عجیب رجحان شروع کیا ہوا ہے کہ مہنگائی مہنگائی، غربت۔

۔۔ میں اپنے صوبے کی بات کرتا ہوں اور چیلینج کرتا ہوں کہ آئیں میرے ساتھ پھریں اور مجھے ایک غریب پیدا کر کے دکھا دیں تو میں کہوں گا کہ آپ سچ بول رہے ہیں۔
پارلیمنٹ میں گفت و شنید کے دوران  مزید فرمایا ۔خالی سرکاری نوکریوں سے روزگار نہیں ملتا۔ مجھے ڈھونڈ کے بتائیں اس وقت کون بےروزگار ہے؟ آپ کو مزدور نہیں ملتا، گھروں میں نوکر نہیں ملتے کیونکہ لوگ صرف سرکاری نوکری چاہتے ہیں، کوئی محنت نہیں کرنا چاہتا۔


اگرچہ غربت نہيں ہے توآپ لوگ  قرضے کن کو
 دے رہے  ہیں ،  لنگر خانے اور پناہ گاہیں کیوں  کھول رہے ہیں ، احساس پرو گرام کا آغاذ کس  کے لیے اور   دوسری جانب  غریب ڈھونڈنے سے بھی نہیں مل رہے۔۔۔
اپنے اے۔سی والے  کمروں سے نکلیں گے تو ہی خبر ہو گی ۔۔۔غربت یہ کہ ایک بے بس مجبور باپ جو صبح سے شام تک اپنے بچوں کے لیے دھکے کھا تا ہے ۔

۔۔کبھی کام ملتا ہے اور کبھی مایوس لوٹ آتا ہے ۔ ایک مزدور جو 49 ڈگری پر اینٹیں بنا رہا ہو تا ہے وہ کو ئی مثال قائم کرنے یا داد سمیٹنے کے لیے نہیں کر رہا ہو تا وہ اصل میں خود دار ہے ۔۔۔غربت کا مار ا ہو ا۔۔۔اور فٹ پاتھ  پر پانی بیچنے والے ۔۔۔یہ لوگ آپکے منتظر ہیں ۔۔۔
غربت کیوجہ سے لوگ خود کشی کر نے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔۔۔ شاید یہی  غربت ختم کرنے کا طریقہ کا ر ہے۔۔۔
یہاں مزدور کو مرنے کی جلدی یوں بھی ہے محسن
کہ زندگی کی کشمکش میں کفن مہنگا نہ ہو جائے  

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :