رمضان ایسا تو نہیں تھا

جمعرات 8 جون 2017

 Mian Shahzaib Jamal

میاں شاہزیب جمال

اللہ تعالیٰ نے انسانی روح کی پیاس کومٹانے کے لیے عبادت کو وسیلہ بنا رکھا ہے۔ قرب الہیٰ، تقویٰ، احساس انسانیت، نفس امارہ پرغلبہ حاصل کرنے کے لیے مختص ایام میں مخصوص قوائدوضوابظ میں مقررہ وقت کو پورا کرنے میں قدرت نے چپھا رکھا ہے جس کو ہم روزہ کہتے ہیں۔ رمضان المبارک میں مسلمان روزہ رکھ کر جسم کی ادا کرتا،خود پر قابو پاتا اور اتفاق فی سبیل اللہ کرنا سکھتا ہے
رب کریمٰ کے حکم کے مطابق اگر روزہ نبایا جائے تو ان تمام فوائد سے مستفید ہوا جا سکتا ہے اور روزمحشر پیشی میں ملامت نہ ہوگئی۔ حیرت اور سوچنے کی بات ہے کہ ہم جس ملک کی آزاد فضاوں میں سانسوں کا سہارا لیے جی رہےہیں جس کو محض اسلام کے دائرہ میں رہے کر زندگی گزارنے کے لیے حاصل کیا گیا یہاں معلوم نہیں کہ رمضان المبارک سے فائدہ اٹھایا جا رہا ہیں یا ماہ رمضان کے زریعے سے منافعے میں اضافہ ہو رہا ہے اور ہر افطاری پر دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی حاصل کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)


ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ جس طرح آپ آقادوجہاں،وجہ تخلیق کائنات، رحمت اللعلمین، محسن انسانیت، ختم النبین حضرت محمدﷺ نے روزہ کے حوالے سے جو خصوصی احکامات دیے ان پر مکمل عمل کیا جائے مگر آپ اپنے دماغ پرسے"معاشرہ ایسا ہوگیا" کا ورد ہٹا کر، دل پر سے کالی چادرچاک کر کے بتائے کے کیا ہم ان بتائے ہوئے اصولوں پر یہ مبارک اور انمول مہینہ گزارے رہے ہیں اس کے تقاضوں کو پورا کر رہے ہیں یا ان کی آڑمیں اپنے تقاضوں کو۔ سوچنے کی بات ہیں۔
ماہ رمضان کا آغاز ہوتے ہی عبادت،نظم وضبط،ایمانداری،خوش اخلاقی، برداشت،درگزر کرنے میں فراوانی ہونی چاہیےلیکن یہاں تو پارٹیزمیں اضافہ، دھوکے میں منافع، ٹی وی شو میں شدید حرکات جن میں حیرت گم کرنے والے کام،کاموں کونہیں گنوا سکتا کیونکہ بات جو نکلے گی تو دور تلک جائے گی۔
زرا سوچیئے!ڈیکوریٹڈ مولوی حضرات کو 5 سٹار ہوٹل کی طرز کی افطاری کروانا وہ بھی محض چند منٹوں کی ویڈیو اور سلفیوں کے لیے زیادہ عقل مندی ہیں یا کسی بے بس کی خاموشی سے معاونت کرنا،سمجھ تو گئے ہے آپ کیونکہ سمجھ دار کو اشارہ کافی ہے۔
اگر یہ قافلہ ایسے ہی گامزن رہا تو مجھے ٖڈر ہے کہ شائد یہ اباب چاند کو ساتویں آسمان کے نزدیک پا کر ثواب کے لبادے میں زیادہ اشہتاروں کے حصول میں چاند پر افطاری کا اہتمام نہ کروں دے
ماہ رمضان کی ایک فضلیت یہ بھی ہے کہ اس میں مکمل قرآن کریمٰ کو سننے اور سمجھنے کا موقع مل جاتا ہے لیکن 28مئ 2017 سے مقابلہ تراویح شروع ہوگیاہےاور پہلے قرآن کریمٰ کو پڑھنے کی ضد میں سمجھنا تو دور کی بات الفاظ کو مکمل سن لینا نعمت ہے۔ اللہ جانے کے جلدی ختم کرنے پر کیا انعام ہے مجھے تو معلوم نہیں۔آپ کو پتا ہے تو مجھے بھی ضرور بتانا۔اللہ ہمیں صیع اور غلط میں فرق کرنے کی توفیق دے اور رمضان المبارک سے بھرپور فائدہ حاصل کرنے میں ہماری مد د کریں۔آمین

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :