
طاقت کا سرچشمہ عوام!
جمعرات 19 مارچ 2015

محمد اکرم اعوان
کہاجاتا ہے کہ مختلف ادوار سے لے کرآج تک جتنے نظام متعارف ہوئے ان میں جمہوریت کو خاص مقام حاصل ہے کیونکہ یہ واحد نظام ہے جس میں عوام براہ راست طاقت کا سرچشمہ ہوتے ہیں۔
(جاری ہے)
یہ الفاظ یا کم و بیش ان سے ملتے جلتے الفاظ منعقدکی جانے والی اس تقریب ِ حلف برداری کے دوران پڑھے جاتے ہیں۔ جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ہم جو کہہ رہے ہیں اس پر سوفیصد عمل کریں گے۔دین ِ اسلام میں تو خاص طور پر وعدہ کی پاسداری کی تلقین کی گئی ہے کہ جب کسی سے عہد کیا جائے تو ہرصورت اُس پر پورا اُترا جائے۔حلف کا براہِ راست تعلق انسان کے عمل سے ہوتا ہے۔اگروہ اپنی زبان سے اقرارکرے اورعمل کچھ کرے یہ منافقت ہے۔مومن کے عمل کا ایک ڈھانچہ ہے،جسے اللہ کی حدود کہاجاتاہے جواس بات کا تعین کرتا ہے کہ عمل مومنانہ ہے یا کافرانہ! ۔
پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا، ہمارے راہنماء سچے پاکستانی اور پکے مسلمان ہیں ۔حب الوطنی ہماری رگ رگ میں بھری ہے اور منافقت، توبہ توبہ۔منافقت انہیں چھو کربھی نہیں گزری۔ اقتدار کے ایوان میں کہے گئے الفاظ سن کربیچارے عوام بہت خوش ہوتے ہیں۔یہ الفاظ دُکھوں ، مصیبتوں اور مسائل میں گھری قوم کی اُمیدہوتے ہیں کیونکہ یہ حلف اور عہد کرنیوالے عام انسان نہیں ہوتے بلکہ پورے ملک میں موجود کروڑوں انسانوں کا انتخاب ہوتے ہیں ۔انہیں اس ملک کے لوگوں نے منتخب کیا ہوتا ہے کہ یہ ہم میں سب سے اچھے ہیں یہ لوگ علاقائی سطح سے لے کرصوبائی اور قومی سطح پر اپنے علاقہ اور پوری قوم کے مسائل حل کریں گے۔لیکن ہم عوام مطلب اخذکرنے میں غلطی کرجاتے ہیں جب یہ لوگ کہہ رہے ہوتے ہیں "میں وعدہ کرتاہوں میں ہمیشہ اپنا وعدہ پورا کروں گااور ہمیشہ سچ کہوں گا"دراصل اس کامطلب یہ بنتا ہے کہ کہ ہم جو کہہ رہے ہیں اس پر کسی بھی طورپر عمل نہیں کریں گے۔
قومی وسائل کو بے دردی سے لوٹنے والے ہمارے حکمران عوام کو طاقت کا سرچشمہ کہتے ہیں۔ان جھوٹے،فریب کار،مفاد پرست،ریاستی وسائل کو بے دردی سے لوٹنے کے فن میں یکتا حکمرانوں کوکیا معلوم، کہ یہ عوام کیسی زندگی گزار رہے ہیں۔کتنے لوگ بنیادی سہولیات اور بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں۔کھانے کوروٹی،پینے کوصاف پانی،پہننے کو کپڑے،صحت کے لئے مناسب علاج،رہنے کے لئے گھر اور بچوں کی تعلیم کامعقول بندوبست ہے یا نہیں۔کیا ان کی جان ومال،عزت وآبرو محفوظ ہے یا نہیں۔ اپنے وقت کی اسمبلی سے سقراط نے کہا تھا"اسمبلی احمقوں،ذہنی معذوروں ، دکانداروں اور ان منافع خوروں پر مشتمل ہے،جوہروقت یہ سوچتے رہتے ہیں،کہ کیسے کوئی چیزسستی لے کرمہنگی بیچی جائے۔۔۔یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے عوام کے مسائل پرایک بار بھی نہیں سوچاہوگا"۔
بدقسمتی سے ہمارے راہنما اپنی سوچ اور مفادکے اسیربن چکے ہیں۔انہیں عوام کے حالات سے ذرا دلچسپی نہیں۔ان حکمرانوں کی بے حسی،نااہلی اورہر معاملہ میں لاپرواہی سے پورا ملک مقتل گاہ بن چکا ہے ۔رہی سہی کسر گروہوں، مسلکوں، عقیدوں نے پوری کردی۔آج ہم بے راہ اورنشان ِمنزل سے بھٹک چکے ہیں۔سیاستدانوں کی خودغرضی،نااہلی کے سبب پھیلنے والے انتشار نے ملک دشمن عناصر کے حوصلے بلند کردیئے ہیں اورانہوں نے پورے ملک میں تباہی پھیلادی ہے۔ مسجد ، چرچ ، درسگاہیں کہیں بھی انسان محفوظ نہیں۔آج عوام امن وسکون کے ایک لمحہ کو ترس گئے۔ آپ انتخابات سے قبل عوام کی اس طاقت کااقراربھی کرتے ہیں اورعوام کو باوربھی کرواتے ہیں کہ ہماری طاقت کا اصل سرچشمہ آپ عوام ہیں۔انتخابات میں کامیابی کے بعدجب عوامی طاقت آپ کو منتقل ہوتی ہے توتین تین بارملک کے اعلیٰ ترین عہدہ پربراجمان ہونے کے باوجودعوام کواُن کے حال پر چھوڑدیتے ہیں۔آپ خود ہی فیصلہ کریں کہ کیسی جمہوریت، کیسا نظام ہے،کس کام کی عوامی طاقت؟ جس کے تحت غربت،بیروزگاری جیسی لعنتوں میں جکڑے عوام، اندھیرے میں غرق شہر، ملک بھر میں بکھری لاشیں، کسی کی جان و مال محفوظ ،نہ ہی عزت و آبرو۔یہ سب عوام کی طاقت کا سرچشمہ ہے یاحکمرانوں کی بے حسی اورنااہلی کا ثبوت ؟
سراپا موم ہو یا سنگ ہو جا
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد اکرم اعوان کے کالمز
-
آوارہ کتے شہریوں کے لئے وبال جان !
منگل 28 جنوری 2020
-
کہیں پرندے بھوکے نہ رہ جائیں!
جمعرات 23 جنوری 2020
-
وحشی معاشرہ!
بدھ 15 جنوری 2020
-
بادشاہ رعیت سے ہی تاجدارہوتا ہے!
بدھ 8 جنوری 2020
-
اے عقل تم ہمیشہ دیرسے کیوں آتی ہو !
بدھ 1 جنوری 2020
-
ہمارا مسئلہ کیا ہے !
جمعرات 26 دسمبر 2019
-
حکمران اورعوام
جمعرات 12 دسمبر 2019
-
ہمارے تعلیمی مسائل اورسرکاری و نجی تعلیمی ادارے
جمعرات 5 دسمبر 2019
محمد اکرم اعوان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.