
وحشی معاشرہ!
بدھ 15 جنوری 2020

محمد اکرم اعوان
آج کے انسان نے دُنیا کوہی سب کچھ سمجھ لیا ہے۔غریب امیر ہونے اورامیر،امیرترین ہونے کے چکرمیں ہرقسم کی اخلاقیات،حلال وحرام اوراچھے برے کی تمیزکھوبیٹھا ہے۔
(جاری ہے)
دُنیا کے حرص ولالچ میں اللہ کے احکامات سے غفلت اورروگردانی کے سبب نقصان وخسارہ اورناکامی صرف آخرت کی ہی نہیں بلکہ دُنیا کی ناکامی اورنامرادی بھی ہے۔اللہ کی یاد سے غافل، احکام الٰہی سے روگردانی اوردُنیا کی تمنا میں اندھا ہوجانے سے تنگی گھیرلیتی ہے اورروزی کی کشادگی کے باوجودانسان کا اطمینان اورسکون چھین لیا جاتا ہے۔ناشکری،گناہوں اوربرائیوں کی وجہ سے موجودنعمتیں چھین لی جاتی ہیں اورآنے والی نعمتیں روک لی جاتی ہیں۔ہرخاص وعام،بظاہر دین دار یادُنیادار،عوام، رعایا،حکمران طبقہ سب کے سب دُنیا کی محبت میں گرفتار،دُنیا اوردُنیا کے مال کادفاع کرتے نظرآئیں گے۔قرآن مقدس میں ارشاد ِباری تعالیٰ ہے ترجمہ : " اور جو شخص میری یادسے روگردانی کرے گا،وہ دُنیا میں تنگ حال رہے گااورہم اُسے بروز ِقیامت اندھا کر کے اُٹھائیں گے۔وہ پوچھے گا:اے میرے رب!تونے مجھے نابینابناکرکیوں اُٹھایاحالانکہ میں توبیناتھا؟اللہ تعالیٰ جواب دے گا:اسی طرح ہوناچاہئے تھاکیونکہ تمہارے پاس ہماری آیات آئی تھیں لیکن تم نے انہیں بھلا دیا۔اسی طرح آج تمہیں بھی بھلادیا جائے گا۔"(طٰہ126-124:20)
ہم یہ بات بھول گئے ہیں کہ دُنیا کی محبت سے اللہ نہیں ملتا،لیکن اللہ کی محبت سے دُنیا وآخرت دونوں سنورجاتے ہیں۔اسلام میں کہیں بھی ترک دُنیا کا ذکرنہیں، بلکہ ترک دُنیا کوسخت ناپسندفرمایا گیا ہے ۔ لہٰذادُنیا میں رہتے ہوئے،معاملات دُنیاچلاتے ہوئے،دُنیاکماتے ہوئے، تجارت،زراعت، حکومت کے ہوتے ہوئے آخرت کو فراموش کئے بغیراس دُنیا کے سارے معاملات کے ساتھ آخرت کی بھلائی اورکامیابی بھی پیش نظررہے۔ دُنیا آخری منزل نہیں بلکہ یہ عارضی پڑاؤاورمہلت ہے تاکہ اس میں رہتے ہوئے آخرت کی تیاری کی جائے۔
والدین،خاندان،سماج اورریاست کا کام باشعوراوربہترافرادپیداکرنا ہے۔انہیں ناانصافیوں اورمحرمیوں سے بچاناہے۔ان کے کرداراورشخصیت کی ایسی تعمیر کرنی ہے کہ معاشرہ کا مفیدشہری بن سکے۔اس کے اندرنیکی کے جذبات اجاگرکرنا،لوگوں کوسمجھاناکہ بلاوجہ تشدداورنفرت نہ کریں،انسان اگریہ سوچ لے کہ میرے ہرقول وفعل،اچھے برے ہرعمل کا اللہ کے دربارمیں بہت جلدمحاسبہ ہوگا تواس کی سوچ میں مثبت تبدیلی آتی ہے جواسے برے راستہ پرچلنے سے روکتی ہے۔برواوننگ نے کہا تھا،جب انسان کے اندرذہنی کشمش شروع ہوتی ہے تواس وقت اس کے اندربڑی تبدیلی وقوع پذیرہوتی ہے ۔ریاست اہم ترین سماجی ادارہ ہے، جس کا کام معاشرے میں امن وسکون کی بحالی کے ساتھ ساتھ ،روزگارکے مواقع پیداکرناہے۔ ریاست کا کام صرف قانون بنانا ہی نہیں بلکہ گمراہ کوبرائی سے روکنا اورجرائم میں ملوث افرادکوسخت سے سخت سزادینابھی ہے تاکہ دیگرمجرمانہ ذہنیت کے حامل لوگوں کے لئے عبرت کاذریعہ بنے۔اسی طرح جب سماج ومعاشرہ اخلاقیات تہذیبی اقدار،شاندارروایات اپنی نئی نسل میں منتقل کرنے میں ناکام رہتا ہے توپھرکچھ عرصے کے بعدمعاشرے میں وحشت پھیلنے لگتی ہے اورپھرایک وقت آتاہے کہ پورے کا پورامعاشرہ تباہ حال اور وحشی بن جاتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد اکرم اعوان کے کالمز
-
آوارہ کتے شہریوں کے لئے وبال جان !
منگل 28 جنوری 2020
-
کہیں پرندے بھوکے نہ رہ جائیں!
جمعرات 23 جنوری 2020
-
وحشی معاشرہ!
بدھ 15 جنوری 2020
-
بادشاہ رعیت سے ہی تاجدارہوتا ہے!
بدھ 8 جنوری 2020
-
اے عقل تم ہمیشہ دیرسے کیوں آتی ہو !
بدھ 1 جنوری 2020
-
ہمارا مسئلہ کیا ہے !
جمعرات 26 دسمبر 2019
-
حکمران اورعوام
جمعرات 12 دسمبر 2019
-
ہمارے تعلیمی مسائل اورسرکاری و نجی تعلیمی ادارے
جمعرات 5 دسمبر 2019
محمد اکرم اعوان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.