جہالت اور کورونا

ہفتہ 27 جون 2020

Muhammad Ali

محمد علی

ہم کون لوگ ہیں جو اپنے اپنوں سے ڈر رہے ہیں اپنوں کو خود سے دور کر رہے ہیں یہ سب جو ہو رہا ہے کہیں کسی کی سازش تو نہیں، کوئی یہودی سازش، کوئی سیاسی ایجنڈا، کہیں کوئی یہ تو نہیں چاہتا کہ مسلمان مسلمان سے دور ہو جائے، اپنی مسجدوں سے دور ہوجائے، اپنےسگوں سے دور ہو جائے اور  ایک دوسرے کو سلام کرنے سے بھی رہتا چلا جائے یا کہیں سے کوئی سیاسی ایجنڈا اس نظر میں تو نہیں کہ عوام اپنے حکمرانوں سے متنفر ہو جائے کوئی یہ بھی نا چاہتا ہو کہ ہم ان حکمرانوں پر الزام دھر دیں اور کہیں کہ یہ سب جھوٹ ہے پروپیگنڈہ ہے، یا یہ سوچیں کہ ہسپتال والوں کو پیسے دیے جا رہے ہیں لوگوں کو مارنے اور ایسی وبا زیادہ سے زیادہ ثابت کرنے کے تاکہ حکمرانوں کو فنڈ مل سکے۔


چنانچہ یہ خناس ہمارے اپنے ہی لوگوں کا ہے جو اس حکومت سے خوش نہیں اور ایک طرف یہی خناس ہمارے اپنے اندر کا ہے جو اس بات کو قبول نہیں کرتا کہ غلط ہم خود ہیں، یہ سب جو ہو رہا ہے کوئی بیرونی یا یہودی سازش نہیں بلکہ ہمارے اپنے اعمال ہیں چین سے لے کر اٹلی اور امریکہ سے لے کر سعودی عرب تک سبھی اس وبا کی لپیٹ میں ہیں، نہ ہندو محفوظ ہے نام سلمان نا عیسائی نا یہودی، پکڑ سب کی ہوئی ہے تو ہم کیوں اب بھی جاہلانہ باتیں کرکے اپنے ایمان اور خراب کر رہے ہیں، اپنے لوگوں کی جانوں کا نقصان کر رہے ہیں، ایسا بالکل ممکن ہے کہ ہم پر یہ عذاب یا آزمائش اتری ہو کیونکہ ہم سے پہلے قوموں پر بھی عذاب ہوتے ہیں اور ضروری تو نہیں کہ اس سے لڑاجائے یا باہر نکل کر ثابت کیا جائے کہ ہمیں کچھ ہو نہیں سکتا یہ اگر خدا کی طرف سے ہے تو خدا سے ڈرنا چاہیے اور ہر انسان کے دل میں یہ ڈر اس کی پیدائش سے لے کر موت تک اور بعد تک ہمیشہ رہنا چاہیے۔

(جاری ہے)


جب خدا کا در اپنے بندوں کے لیے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا در  ان کی امت  کے لئے بند کیا جا سکتا ہے تو کیا ہم اپنے گھر کے دروازے کسی کے  لیےبند نہیں کر سکتے ؟
جب خدا کے گھر میں صرف اس کے شہر والوں کا رہنا ہی ضروری ہو سکتا ہے تو کیا ہم اپنے گھر میں خود رہ کر گزارا نہیں کر سکتے؟
دنیا ہر حال میں چل جاتی ہے ہمیں اپنوں سے ڈر کر نہیں بلکہ خود سے ڈر کر جینا چاہیے اپنوں کو مارنا نہیں اپنے نفس کو مارنا سیکھیں اپنے غصے اور نفرت کو مارنا سیکھیں فاصلہ لوگوں سے نہیں برائی سے کریں تو کیا اللہ ہمیں معاف نہیں کرے گا؟
اگر ہمیں ڈرنے کی ضرورت ہے تو وہ اپنے مالک سے ہے، موت کا ڈر اپنے اندر رکھنا سب سے بڑی بیوقوفی ہے، موت تو انسان کی وہ دوست ہے جو آئے گی پر کب آئے گی یہ کوئی نہیں جانتا بے شک اللہ، سب کو اپنی امان میں رکھے آمین۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :