
سوال یہ ہے !
اتوار 13 نومبر 2016

محمد عرفان ندیم
(جاری ہے)
با ت صرف علم کی نہیں آپ دنیا کی گزشتہ دو سو سالہ تاریخ کا مطالعہ کر لیں ،آپ گزشتہ دو سو سالوں میں وضع کیئے جانے والے علوم ، ایجادات، سائنس ، تاریخ ، تہذیب ، ثقافت اور طرز زندگی کا موازنہ کر لیں آپ کی آنکھیں کھل جائیں گی ۔ مغربی تہذیب کی برائیاں اپنی جگہ مگر سوال یہ ہے کہ ہم نے گزشتہ دو سو سالوں میں دنیا کو کیا دیا ؟آپ صرف موبائل فون کو لے لیں ، موبائل فون اور اس کے تما م اجزاء مثلا مائیکرو فون ، اسپیکر ،کی بورڈ ،ڈسپلے، فلیش،سم ،میموری کارڈ ،بیٹری،چارجر،چپ اور ہینڈفری یہ سب نام انگریزی میں ہیں ،کیوں ؟کیوں کہ یہ ایجاد ان کی ہے تو نام بھی انہی کی زبان میں ہو ں گے۔آپ مائیکرو فون کو لے لیں ، وہی مائیکرو فون جس کے بغیر ہماری مساجد میں اذان اور قرآن کی تلاوت نہیں ہوتی ، مائیکرو فون اور اس کے تما م اجزاء مثلا کنڈنسر،سائیڈ ویو،بیک پلیٹ،ساوٴنڈ ،ریبن،میگنٹ اور ڈایا گرام یہ سب نام بھی انگریزی میں ہیں ۔آپ آج کی سب سے ذیادہ اہم ایجاد کمپیوٹر کو لے لیں ، کمپیوٹر اور اس کے تمام اجزاء مثلا سی پی یو،مانیٹر،ماوٴس،کی بورڈ، مدر بورڈ، پاور سپلائی،ونڈو،سوفٹ ویئر اورہارڈ ویئریہ سب نام بھی انگریزی میں ہیں ۔ آپ کیمرے کو لے لیں ، آج کا دور میڈیا کا دور ہے اور کیمرے کے بنا میڈیا اندھا اور بہراہے ، کیمرہ اور اس کے تمام اجزاء مثلا لینز،باڈی، میموری کارڈ، ایل سی ڈی اسکرین، فلیش، ٹرائی پوڈ، زوم لینز، لینز کور ، کنٹرول بٹن ،ڈسپلے کنٹرول ،پکچر ویواور شٹر بٹن یہ سب نام بھی انگریزی میں ہیں ۔ موجودہ زمانے کی ساری ترقی ٹرانسپورٹ کے تیز ترین ذرائع پر منحصر ہے ، آپ سب سے چھوٹی گا ڑی کار کو دیکھ لیں ، کار اور اس کے تمام اجزء مثلا ، ایکسیلریٹر،بریک پیڈل، کلچ پیڈل ، فیول گیج ، گیئر سٹک ،ہینڈ بریک ، سپیڈو میٹر، سٹیئرنگ ویل ، بیٹری، بریکس، کلچ، انجن، گیئر بوکس، ہیڈ لائٹ،انڈیکیٹر، بوٹ، بمپر، ونڈ اسکرین، ایئر کنڈیشن ،نمبر پلیٹ، سیٹ بیلٹ اور ویل یہ سب نام بھی انگریزی میں ہیں ۔ اب یہ تمام الفاظ ہماری تہذیب وثقافت کا حصہ بن چکے ہیں اورہم چاہتے ہوئے بھی انہیں اپنی تہذیب وثقافت سے نہیں نکال سکتے ۔ اور الفظ محض الفاظ نہیں ہوتے یہ اپنے ساتھ پوری تہذیب اور ثقافت کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ آج مسلم ممالک میں بولی جانے والی زبانیں خواہ وہ اردوہو ، عربی ،فارسی، ترکی،بنگالی،پشتو یا کو ئی اور یہ پچیس فیصد انگریزی میں بدل چکی ہیں ۔آ ج دنیا کا نظام مغربی تہذیب کے تحت چل رہا ہے کیوں ؟ کیوں کہ انہوں نے علم کے میدان میں محنت کی ہے ،انہوں نے دنیا کو علم دیا ہے ، نئی نئی ایجادات دی ہیں ، دنیا کو زندگی کی جدید سہولتوں سے آراستہ کیا ، گھر بیٹھے دنیا جہاں کی خبریں سننے کے لیئے کمپیوٹر، انٹر نیٹ اور ٹی وی دیا ہے ، دنیا کو نئے علوم سے روشناس کرایا ہے ، سائنسی علوم کی نئی شاخیں قائم کی ہیں اور ہمارے آباوٴاجداد کا وہ علمی ورثہ جسے ہم نے چھوڑ دیا تھا اس کو انہوں نے آگے بڑھایا ہے تو ان کو حق ہے کہ وہ دنیا کو اپنی مرضی سے چلائیں ، وہ جمعے کی بجائے اتوار کو چھٹی کریں اور وہ دنیا میں نیا نظام ، نئے قوانین اور نئے آرڈر نافذ کریں ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد عرفان ندیم کے کالمز
-
ہم سب ذمہ دار ہیں !
منگل 15 فروری 2022
-
بیسویں صدی کی سو عظیم شخصیات !
منگل 8 فروری 2022
-
میٹا ورس: ایک نئے عہد کی شروعات
پیر 31 جنوری 2022
-
اکیس اور بائیس !
منگل 4 جنوری 2022
-
یہ سب پاگل ہیں !
منگل 28 دسمبر 2021
-
یہ کیا ہے؟
منگل 21 دسمبر 2021
-
انسانی عقل و شعور
منگل 16 نومبر 2021
-
غیر مسلموں سے سماجی تعلقات !
منگل 26 اکتوبر 2021
محمد عرفان ندیم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.