
یہ کیا ہے؟
منگل 21 دسمبر 2021

محمد عرفان ندیم
(جاری ہے)
یہ ساری وہ گفتگو ہے جو ہم کسی کے مرنے اور وفات پاجانے کے بعد کرتے ہیں ، ہمارا کوئی عزیز،دوست یا رشتہ دار فوت ہو جائے تو ہم اچھے ، نیک ، رحمدل اور خوش اخلاق انسان کی تمام صفا ت اس سے منسوب کر دیتے ہیں، یہ بہت اچھی بات ہے، وفات پانے والا خواہ کیسا ہی ہو اس کے مرنے کے بعد اس کے بارے میں ہمارا وریہ بدل جاتا ہے ، مرنے کے بعد ہماری نظروں میں اس کے سارے عیب چھپ جاتے ہیں ، وہ نیک بھی ہو جاتا ہے ، اس کے اخلاق بھی اچھے ہوجاتے ہیں ، وہ نماز روزے کا پابند بھی ہو جاتا ہے ، اسے معاشرت بھی آجاتی ہے ، وہ صدقہ خیرات بھی کرنے لگتا ہے ، اسے بڑے چھوٹوں سے بات کرنے کا سلیقہ بھی آجاتا ہے اور اسے زندگی گزارنے کاڈھنگ بھی آجاتا ہے۔ افسوس اور دکھ مگر یہ ہے کہ اسی عزیز، دوست یا رشتہ دارکو جیتے جی ہم انسان ماننے کے لیئے بھی تیار نہیں ہوتے ۔دنیا کے سارے عیب اس کی ذات میں جمع ہوتے ہیں ،محلے اور گھر کا ہر فرد اس سے تنگ نظر آتا ہے ، بہن بھائی اس سے نالاں دکھائی دیتے ہیں ، آفس کے سب لوگوں کو اس سے تکلیف ہوتی ہے ، اسے زندگی گزارنے کا ڈھنگ بھی نہیں آتا اور وہ ہماری نظروں میں انتہا درجے کا بد اخلاق او ر خود غرض انسان بھی ہوتا ہے ۔یہ کیا ہے ، کیا یہ ثابت نہیں کرتا کہ بنیادی طور پر ہم ایک مردہ پرست قوم ہیں ،ہمیں زندہ انسان اچھے نہیں لگتے ، جب تک ہمارے عزیز، دوست اور رشتہ دار زندہ ہوتے ہیں ہمیں ان کے اچھے کام بھی برے دکھائی دیتے ہیں اورہماری کوشش ہوتی ہے کہ حتی الامکان اس میں کیڑے نکالے جائیں ، ہم میں اتنی اخلاقی جرئت نہیں ہوتی کہ ان کے اچھے کاموں پر ان کی تحسین کر سکیں لیکن جیسے ہی ان کی وفات ہوتی ہے ہماری ساری ہمدردیاں جاگ اٹھتی ہیں اورتب ہمیں ان کو فرشتہ ڈکلیئر کرنے میں بھی کوئی تکلیف نہیں ہوتی ۔ہم جیتے جی جنہیں انسان ماننے کے لیے بھی تیار نہیں ہوتے مرنے کے بعد انہیں فرشتہ ڈکلیئر کرنے میں پیش پیش ہوتے ہیں مگر اس وقت ہماری سخاوت اور دریا دلی کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا ۔ہماری منافقت کی انتہا دیکھیں کہ ہمیں چلتے پھرتے اور زندہ انسان اچھے نہیں لگتے لیکن جب یہ چھ فٹ زمین کے اندر چلے جاتے ہیں تب ہماری ساری ہمدردیاں جاگ اٹھتی ہیں ۔اور بالفرض اگریہ لوگ قبروں سے اٹھ کردوبارہ آجائیں ہم پھر ان کے ساتھ وہی رویہ اختیار کریں ۔ یہ ہمارے سماج کا مجموعی رویہ ہے جو ہماری تنگ نظری،اخلاقی پستی، تہذیبی زوال اور پست معیار زندگی کی نشاندہی کرتا ہے ۔ ہمارا یہ رویہ صرف ذاتی زندگی تک محدود نہیں بلکہ ہم نے اپنے قومی ہیروز کے ساتھ بھی یہی کیا ، ارفع کریم سے ڈاکٹر عبدالقدیر تک یہی داستان پھیلی ہوئی ہے ، ہم جیتے جی لوگوں کی قدر نہیں کرتے اور جب وہ مر جاتے ہیں ہم ان کی قبروں پر قبے اور مزار بنا کر انہیں پوجنا شروع کردیتے ہیں،کیا یہ ثابت نہیں کرتا کہ ہم ایک مردہ پرست قوم ہیں ۔
سوال یہ ہے کہ اگر مرنے والا واقعی اچھا انسان تھا تو ہم اس کی زندگی میں اسے یہ مقام کیوں نہیں دیتے ،اس کی تعریف میں دو لفظ کہتے ہوئے ہماری زبان کیوں دکھتی ہے اور ہمارے الفاظ کیوں خاموش ہو جاتے ہیں ۔ کیا یہاں نیک اور شریف ہونے کے لیئے بھی مرنا ضروری ہے ۔ کیا یہاں قابل قبول ہونے کے لیے مرنا ضروری ہے اور کیا سماج میں اپنا جائز مقام ڈھونڈنے کے لیے چھ فٹ زمین کے نیچے دفن ہونا ضروری ہے ۔ آخر ہم کب مردہ پرستی کو چھوڑکر زندوں کی تعریف کرنا سیکھیں گے ، مرنے کے بعد ہر کوئی تعریف کرتا ہے لیکن سامنے کھڑے عزیز، دوست ، کولیگ یا رشتہ دار کی تعریف کرنا دل گردے کا کام ہے ، یہ اصل میں بڑا پن اور بڑے ظرف کا کمال ہے۔اگر ہم یہ نہیں کر سکتے تو مرنے کے بعد اس کا اعتراف کرنے اور منافقت دکھانے کی بھی ضرورت نہیں ہونی چاہئے۔مجھے یقین ہے کہ یہ پڑھنے کے بعد بھی ہم کسی کی جیتے جی تعریف نہیں کریں گے ،کسی کی صلاحیت کا اعتراف نہیں کریں گے، کسی کولیگ کی حوصلہ افزائی نہیں کر یں گے اور کسی اپنے کے بارے کلمہ خیر نہیں کہیں گے کیونکہ یہ سب کرنے کے لیے ظرف، جرائت اور ہمت چاہئے جبکہ ہمارے خمیر میں یہ چیزیں شامل ہی نہیں ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد عرفان ندیم کے کالمز
-
ہم سب ذمہ دار ہیں !
منگل 15 فروری 2022
-
بیسویں صدی کی سو عظیم شخصیات !
منگل 8 فروری 2022
-
میٹا ورس: ایک نئے عہد کی شروعات
پیر 31 جنوری 2022
-
اکیس اور بائیس !
منگل 4 جنوری 2022
-
یہ سب پاگل ہیں !
منگل 28 دسمبر 2021
-
یہ کیا ہے؟
منگل 21 دسمبر 2021
-
انسانی عقل و شعور
منگل 16 نومبر 2021
-
غیر مسلموں سے سماجی تعلقات !
منگل 26 اکتوبر 2021
محمد عرفان ندیم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.