
میں کیا کروں !
پیر 24 اپریل 2017

محمد عرفان ندیم
(جاری ہے)
ہم واپس آتے ہیں ا س نوجوان کی طرف ، نوجوان چہرے مہرے سے کافی سنجیدہ اور باشعور دکھائی دیتا تھا اور اس کی آنکھوں میں علم کی چمک تھی، میں نے اس سے تفصیل چاہی تو اس نے موبائل میز پر رکھا اور میری طرف متوجہ ہو کر بولا” سر میں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ میں پی ایچ ڈی نہیں کروں گا اور اب واپس اپنے گاوٴں چلا جاوٴں گا “ مجھے اس باشعور نوجوان سے اس فکر کی توقع نہیں تھی ، میں نے وجہ پوچھی تو وہ بولا ” سر میں اور میرا کزن بچپن میں اکٹھے پڑھتے تھے ، میں کلاس میں ہمیشہ اول آتا تھا لیکن میرا یہ کزن بمشکل پاس ہوتا تھا ، میٹرک تک ہم نے اکھٹے پڑھا لیکن میٹرک کے بعد وہ ہیومینیٹیز اور میں سائنس کی طرف چلا گیا ، اس نے سادہ ایف اے کیااور میں ایف ایس سی میں اے پلس گریڈ کے ساتھ کامیاب ہوا ، ایف کے بعد اس نے تعلیم ادھوری چھوڑی اور اپنے چچا کے ساتھ انڈسٹریل ایریا میں انٹرنشپ شروع کر دی اور میں گریجویشن کی تعلیم کے لیے اسلام آباد آ گیا ، میں ہر کلاس میں اے گریڈ حاصل کرتا رہااور ابھی ایم فل میں بھی میں نے 3.8سی جی پی اے حاصل کیا لیکن مجھے اس کا صلہ کیا ملا ، میں چودھویں اسکیل کی ایک ملازمت کرتا ہوں اور میری تنخواہ صرف تیس ہزار ہے جبکہ میرا وہ کزن صرف ایف اے پاس ہے اور مختلف فیکٹریوں میں جا کر ان کی مشینری ٹھیک کرتا ہے اور اس کی مہینے کی بچت لاکھوں روپے ہے ، میں سوچتا ہوں کہ مجھ سے اچھا تو میرا کزن ہے جو کند ذہن بھی تھا ، نالائق اور کام چور بھی لیکن آج وہ زندگی کی دوڑ میں مجھے سے کہیں آگے ہے اور میں اپنی زندگی کا بہترین حصہ پڑھائی پر خرچ کرنے کے باجودہ تقریبا بے روز گار ہوں ، اس لیے میں نے سوچ لیا ہے کہ مجھے پڑھائی پراب مزید وقت ضائع نہیں کرنا چاہئے۔“وہ بات کر کے خاموش ہوا تو میں نے عرض کیا ”آپ علم کو دولت کے ترازو میں کیوں ناپتے ہو ، ساری دنیا کی دولت بھی اکٹھی کرلی جائے تووہ علم کی عین کا مقابلہ نہیں کر سکتی ، انسان کی عزت اور قدر کا اندازہ دولت سے نہیں بلکہ سوشل اسٹیٹس سے ہوتا ہے کہ معاشرہ اس فرد کو کیا مقام دیتا ہے ، اگر دیکھا جائے تو سب سے ذیادہ دولت ہمارے سیاستدانوں کے پاس ہے لیکن ان بیچاروں کا سوشل اسٹیٹس کیا ہے یہ تم بھی جانتے ہو ، دولت تو گامے اور شیدے کے پاس بھی ہوتی ہے، تم مجھے بتاوٴ سوسائٹی اور رشتہ داروں میں جو ریسپکٹ اور عزت تمہیں ملتی ہے وہ تمہارے کزن کو بھی ملتی ہے ؟ مجھے بتاوٴ تم جو علم کا نور اور روشنی پھیلا رہے ہو اور تمہارے اسٹوڈنٹس میں سے کل کوئی ڈاکٹر ، کوئی انجینئر اور وکیل یا صحافی بنے گا تو تمہارے لیے تو یہی اعزاز بہت ہے، تم ایک ایسی نسل تیار کر رہے ہو جس نے مستقبل میں اس ملک کی باگ ڈور سنبھالنی ہے تمہیں تو اس پر خدا کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرنا چاہئے ۔ “ میں نے سانس لینے کے بعد دوبارہ عرض کیا ” انسانی تاریخ میں آج جتنے بھی کردار اور نام زندہ ہیں وہ سب صاحب علم تھے ، آپ مجھے تاریخ میں کسی دولت والے کردار یا نام کے بارے میں بتا سکتے ہو ؟ “ اس کا جواب نفی میں تھا ، میں نے عرض کیا ” کامیابی اور دولت دو ایسی چیزیں ہیں جن کے بارے میں انسان جلد بازی کر جاتا ہے جبکہ یہ دونوں چیزیں انسان کو اپنے وقت پر ملتی ہیں ، کسی کے حق میں دولت اور کامیابی جلدی لکھ دی جاتی ہیں اور کسی کے لیے تاخیر کے ساتھ ، اگر تمہارے کزن کو یہ دونوں چیزیں پہلے مل گئیں تو تمہیں پریشان نہیں ہونا چاہے ، تمہیں اللہ نے جو دیا ہے اس پر فخر بصورت شکر کرو اور دولت اور کامیابی کے لیے اپنے وقت کا انتظار کرو ، علم کا موازنہ دولت کے ساتھ نہیں بلکہ عمل کے ساتھ کرو ، علم علم ہے اور اس نے سقراط ، ارسطو، ہیروڈوٹس، عبد اللہ بن مسعود، ابوہریرہ، ابو حنیفہ ، امام غزالی ،ابن خلدون، شاہ ولی اللہ،انور شاہ کشمیری، آئن اسٹائن ، میڈم کیوری اور نیوٹن کے ناموں کو آج بھی زندہ رکھا ہوا ہے جبکہ دولت فرعون ، قارون اور شداد کے ساتھ ہی دفن ہو گئی تھی “ نوجوان کی آنکھوں میں امید کی چمک تھی شاید اس نے اپنا فیصلہ بدل لیا تھا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد عرفان ندیم کے کالمز
-
ہم سب ذمہ دار ہیں !
منگل 15 فروری 2022
-
بیسویں صدی کی سو عظیم شخصیات !
منگل 8 فروری 2022
-
میٹا ورس: ایک نئے عہد کی شروعات
پیر 31 جنوری 2022
-
اکیس اور بائیس !
منگل 4 جنوری 2022
-
یہ سب پاگل ہیں !
منگل 28 دسمبر 2021
-
یہ کیا ہے؟
منگل 21 دسمبر 2021
-
انسانی عقل و شعور
منگل 16 نومبر 2021
-
غیر مسلموں سے سماجی تعلقات !
منگل 26 اکتوبر 2021
محمد عرفان ندیم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.