روزہ ، افطاری اور حلال عبادت

منگل 13 اپریل 2021

Muhammad Kashif Rana

محمد کاشف رانا

جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ ماہ رمضان المبارک اپنی رحمتیں بکھیرنے کے لیے بے تابی سے ہماری طرف بڑھ رہا ہے اورایسا کیوں نہ ہو آخر اللہ تعالیٰ اپنی اشرف المخلوق کو بہانے بہانے سے اپنی محبت کا اظہار کرتا رہتا ہے اور اس کے عوض ﷲ تعالیٰ کو اپنی مخلوق سے نہ تو کوئی روپیہ پیسہ چاہیے نہ ہی کوئی کھانے سے سجا دسترخوان ، اللہ تعالیٰ کے ہاں تو بس اعمال کی نیت اور تقوٰی ہی اہمیت رکھتا ہے۔

رمضان المبارک کے خوبصورت اور رحمت بھرے مہینے میں ﷲ تعالیٰ ہمیں روزے رکھنے کی توفیق عطا فرماتے ہیں تاکہ ہم اپنے ساتھ کے ہی انسان جو کہ اشرف المخلوق ہونے کہ باوجود روزگار یا کسی اور آزمائش کی وجہ سے دن بھر بھوکے رہتے ہیں یا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ان کے دن رات ہی فاقوں میں گزر رہے ہوں اور یوں آپ روزے کی کیفیت میں ان لوگوں کی تکلیف سمجھ سکیں اور اپنی حیثیت کے مطابق ان کی مدد بھی کر سکیں۔

(جاری ہے)

افطار کروانے کا ثواب تو سب ہی جانتے ہیں مگر ہم یہاں خاص طور پر دو بات کرنا چاہیں گے۔
پہلی بات افطاری بذریعہ سیلفی جس میں ماشاﷲ نعمتوں سے بھرا دسترخوان کو دکھایا جاتا ہے اور یوں اسطرح کی تصاویر کے ذریعے سے افطاری کروائی جاتی ہے،خیر ہم نے تو افطاری کی سیلفی اپلوڈ کر دی تھی اب اگلے کی مرضی وہ افطاری ڈاوَنلوڈ کرے یا نہ کرے ۔ ہم اسطرح کے چھوٹے چھوٹے عوامل کو خاطر ہی نہیں لاتے کی یہ کسی کی دل آزاری کر سکتے ہیں کیا پتہ کسی کے بچوں کی رسائی آپکے جیسے دسترخوان تک نہ ہو اور یہی وجہ بن جائے کہ وہ بچے کی آہ نکلوادے اور نتائج کسی اور شکل میں نظر آنا شروع ہوں بہتر ہے کہ ہمیں اپنے قریبی نہ مانگنے والے ضرورت مندوں کا خیال کرتے ہوئے اپنے روزوں کا اہتمام کرنا چاہیے اور افطاری کی دعوت بھی دینی چاہییں تا کہ کچھ ایسے لوگ بھی آپ کے اچھے دسترخوان تک پہنچ سکیں جن کو اس طرح کے کھانے تک رسائی میسر ہی نہیں تھی۔


دوسری بات روزہ کو بطور ایک بہانہ  استعمال کر کے نوکری والے کام چوری کریں گے ، خیر یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ سوائے جھگڑے کی حالت کہ آپ کہی پر یہ کہنے کے اہل نہیں کے میں روزے سے ہوں میں یہ کام نہیں کرسکتا جب کی آپ اس وقت کی کسی بھی ادارے سے رقم موصول کررہے ہوتے ہیں ۔ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ لوگ نماز کے وقفے میں خرگوش کی نیند سوتے ہیں اور جب وقفہ ختم ہو جائے تو ان کو یاد آتا ہے نماز پڑھنا تو ابھی باقی ہے جو کہ باقاعدہ طور پر ڈیوٹی ٹائم میں ادا کی جائے گی اور جیسے ہی نماز مکمل کریں گے تو گھر جانے کی تیاری شروع کر دی جائے گی۔

لہذا بات کرنے کا مقصد یہ کہ عبادت بھی کریں اور رزق کو بھی حلال رکھیں بصورت دیگر نہ تو عبادت کام کی نہ ہی رزق بس کامیابی مل سکتی تو عارضی سی کام چوری ۔ ﷲ سے دعا ہے کہ ہمیں حلال رزق کمانے اور حلال طریقے سے عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اپنی پسند کے مطابق صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :