خود سے ملاقات

ہفتہ 21 اگست 2021

Muhammad Kashif Rana

محمد کاشف رانا

جیسا کہ ہم جانتے اور سنتے رہتے ہیں کہ مجھے بہت کام ہے میں اس کام میں مصروف ہوں اور بیشتر ایسے جملے جو آپ یقیناً سن چکے ہونگے جنکی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ہم جدت کی طرف سفر کر رہے ہیں اور اپنے تعلقات کو موبائل یا کمپیوٹر کے حوالے کر دیا ہوا ہے۔ اس طریقے کے تعلقات کو ہم تعلقات کی سافٹ کاپی ضرور کہ سکتے ہیں مگر یہ نام کے ہی سافٹ رہ گئے ہیں۔

تعلقات ہمارے بہت زیادہ ہو گئے ہیں اور احساسات اتنے ہی کم ہو رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے احساس کم، خوشی کے لمحات کم، سکون کم اور زندگی کی چہل پہل بھی کم، اگر کچھ بڑھ رہا ہے تو جدید تعلقات کے شمار، ذہنی دباؤ اور خود کو خود سے دور بھگاؤ کا رجہان۔ گھر میں رہ کی گھر والوں کے ساتھ نہیں ، دوستوں کے ساتھ بیٹھ کے دوستوں کے ساتھ نہیں، اور تو اور ہم خود کے بھی ساتھ نہیں ہوتے کوئی بندہ ہمیں کوئی بات کرجائے ہم وہ بات بھی موبائل کی وجہ سے کھو چکے ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

کھیل کا رجحان تو ہے لیکن وہ بھی جدت کی دوڑ میں سکرین تک محدود ہوتے جارہے کبھی لُڈو نام کے کھیل کو ساتھ بیٹھ کے کھیل کر لطف اٹھایا جاتا تھا اب وہ بھی ختم ہوتا جا رہا۔ کیا ہم جدت کی طرف جارہے ہیں یا پھر ہم کسی کو سننا ہی نہیں چاہتے۔ کچھ وقت کے لیے موبائل صاحب نے اپنی خدمات دینے سے انکار کیا تو پتہ لگا موبائل بند ہوا ہے زندگی تو چل رہی ہے تو ہم کیوں اپنی خوبصورت زندگی کو جدت کے نام پر خوشی سے دور کرتے جا رہے ہیں؟ جدت بھی ضروری ہے ضرورت کی حد تک ، جب ہر شے کی ایک حد متعین ہے تو پھر کیوں ہم اپنی حدود سے نکلنا چاہتے ، کیا ہم اس انتظار میں ہیں کہ کوئی آئے اور ہمیں حدود سے باہر دیکھ کر واپس اٹھا کہ پھینکے کہ جاؤ اپنی حدود سے باہر کیوں آئے ؟ کیا ہماری عزت بڑھی اپنے مدار سے باہر جا کر ؟ نہیں ایسا کچھ نہیں ہونے والا۔

ذرا سوچیۓ کہ آپ نے کسی اور کو نہیں کم س کم خود کو آخری بار کب سنا تھا؟ یقیناً اس سوال کا جواب ہر فرد کو سوچ میں ضرور ڈالے گا کیونکہ ہم کسی کو تو کیا خود کوبھی وقت ںہیں دیتے۔ خود کو تو کیا ہم کبھی اکیلے بیٹھ کہ اپنے سب سے اچھے دوست سے باتیں بھیر نہیں کرتے جو کی ہمارے ہر دکھ درد کو بخوبی جانتا ہے اور بس انتظار میں ہوتا کہ بندہ بس یاد کرے اور اس کے تمام مسٔلے اور اس کی خواہش سن کر کین فیکون کہوں اور اسے پُر سکون کردوں۔ بندہ پُر سکون کیوں نہیں ہو گا آخر وہ ذات پاک ستر ماؤں سے زیادہ پیار کرنے والی ہے۔ لہذا کوشش کریں خود کو خود کے ساتھ رہنا سکھائیں اور خوش رہنا اور خوشیاں بانٹنا سیکھیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :