
اساتذہ اور سوشل میڈیا
ہفتہ 3 جنوری 2015
ندیم گُلانی
لیکن جہاں یہ مہم قابلِ تعریف ہے وہیں قابل مذمّت بھی ہے ۔اس مہم میں بغیرکسی باقاعدہ تصدیق کے الگ الگ اساتذہ کی تصاویرجُداجُدااورقابلِ مذمّت القاب کے ساتھ سوشل میڈیاپراپ لوڈکی جارہی ہیں،اوراِس کے رزلٹ میں اب وہی بالاافسران ایک دم ایکٹوہوکراپنی افسری دکھانے کی کوشش کررہے ہیں جوخود اساتذہ سے ماہانہ رقم لے کر اِس سارے سسٹم کوچلاتے رہے ہیں۔
(جاری ہے)
جہاں تک بات اسکول سے اساتذہ کی غیرحاضری کی ہے، اس پرکام ہوناچاہیئے اورضرورہوناچاہیئے ۔گورنمنٹ نے یہ ادارے کس لئے بنائے ہیں، اوران میں عوام کے ٹیکسز سے تنخواہ لینے والے افسران کس لئے بیٹھے ہیں ؟ میراذاتی خیال ہے کہ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کاہرآفیسراگرباقاعدگی کے ساتھ اپناکام دیانت اورانصاف کے ساتھ کرے تویہ بہت چھوٹامسئلہ ہے ۔سارے اسکولزاورتمام اساتذہ خودبخودفعال ہوجائیں گے۔
ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے افسران کوچاہیئے کہ اساتذہ کی اسکول سے غیرحاضری کی جائز وجوہات معلوم کریں، اورجس اُستادکے ساتھ جوبھی مسئلہ ہے ،اُس کوحل کردیا جائے، تومیرانہیں خیال کہ اساتذہ کی غیر حاضری والا مسئلہ زیادہ دن رہے گا۔میں آپ کولکھ کردیتاہوں کہ آپ کسی بھی زندہ ضمیراُستادکواپنے ہوم ٹاؤن کے پانچ سے دس کلومیٹرکے اندرپوسٹنگ دے دیں توآپ کایہ اساتذہ کی غیرحاضری والامسئلہ 75% حل ہوجائے گا۔دُوردرازعلاقوں کی پوسٹنگ میں روزکاآناجاناہرحوالے سے دُشوارہے ۔سب سے پہلے توسواری کااِشو،اوراگرکسی اُستادکے پاس اپنی سواری موجودہے توروزکے آنے جانے میں ہمارے ملک کے حالات کے مطابق چوتھے دن اُس کی سواری راستے میں چھین لی جائے گی اوروہ خودبھی اپنی جیبیں خالی کرکے اپنے گھرپہنچے گا۔
ہم نہ جانے کیوں کسی اِشوکواُٹھاتے وقت اُس کی بنیادتک جانے کی کوشش نہیں کرتے ،سطحی طورپرجونظرآرہاہوتاہے اُس پرڈینگیں مارنے میں اورخودنمائی میں مشغول رہ کرسامنے والے شخص کی برسوں میں بنائی ہوئی عزت کوایک لمحے میں تہس نہس کرکے رکھ دیتے ہیں ۔میراخیال ہے کہ ِاس سارے مسئلے میں سوشل میڈیا پراساتذہ کی تصاویر قابلِ مذمّت القاب کے ساتھ اپ لوڈکرنے اوراُس پرکمنٹس کرنے والے لوگوں کو ،روینیو اور ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے افسران کو، اورخوداساتذہ کوبھی بہت کچھ دیکھنے ،سوچنے ،سمجھنے اوراُس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ندیم گُلانی کے کالمز
-
الوداع۔۔۔۔۔امجد صابری۔۔۔۔۔الوداع
جمعرات 30 جون 2016
-
ایک فتوے کی ضرورت ہے
جمعرات 16 جون 2016
-
”اندھوں کے شہر میں آئینے“
اتوار 5 جون 2016
-
آہ۔۔۔۔صادق فقیر
جمعرات 12 مارچ 2015
-
اساتذہ اور سوشل میڈیا
ہفتہ 3 جنوری 2015
-
کیسا لگتا ہے دور ذلّت کا
پیر 28 جولائی 2014
-
مُشاعرے،میرا دُکھ اور کُل پاکستان مُشاعرہ ٹنڈوآدم2014
بدھ 18 جون 2014
-
سیکھنے کی ضرورت ہے
جمعرات 3 اپریل 2014
ندیم گُلانی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.