
مَرسوں مَرسوں
منگل 30 ستمبر 2014

پروفیسر رفعت مظہر
(جاری ہے)
ایم کیو ایم کے قائد الطاف بھائی کی آتشِ شوق ایک دفعہ پھر بھڑکی اوراب کی بار اُنہوں نے مصلحت سے کام لیتے ہوئے سندھ سمیت پورے پاکستان کو 20صوبوں میں تقسیم کرنے کا مطالبہ کر دیاحالانکہ مقصد اُن کا مہاجروں کے لیے الگ صوبے کا حصول ہی ہے۔الطاف بھائی کا یہ مطالبہ کوئی نیا نہیں وہ تو 1992ء سے ایسی ” شُرلیاں“ چھوڑتے چلے آ رہے ہیں ۔اُن کی شدید ترین خواہش ہے کہ مہاجروں کے لیے ایک ایسا صوبہ بنا دیا جائے جس کے وہ بلا شرکتِ غیرے مالک ہوں۔الگ صوبہ تو نہ بن سکا لیکن الطاف بھائی کو رات کے اندھیرے میں ملک سے فرار ہونا پڑا ۔تب سے اب تک وہ لندن میں خود ساختہ جلاوطنی اختیار کیے بیٹھے ہیں ۔الطاف بھائی کے مطالبے کے جواب میں بلاول زرداری نے کہا ”مرسوں مَرسوں، سندھ نہ ڈیسوں“۔تب الطاف بھائی کی رَگِ ظرافت پھَڑکی (جو اکثر پھڑکتی رہتی ہے) اور انہوں نے بلاول کو مخاطب کرکے کہا ”تُم ابھی بچے ہو ،ابو کو بلاوٴ۔اگر مرسوں مَرسوں، سندھ نہ ڈیسوں تو پھر سارا لیسوں“۔تحریکِ انصاف نے بھی صوبوں کی تقسیم کے خلاف بات کی تو ایم کیو ایم جلال میں آگئی اور تحریکِ انصاف کے خلاف احتجاجی جلسہ کر ڈالا لیکن پھر ”اندرواندری“پتہ نہیں کیا ”کھچڑی“ پکی کہ الطاف بھائی نے تحریکِ انصاف کو خوش آمدید بھی کہہ ڈالا اورکپتان نے کراچی میں متاثر کُن جلسہ بھی کر دکھایا۔ ہو سکتا ہے کہ اِس سلسلے میں لال حویلی والے کی خدمات حاصل کی گئی ہوں ۔ہمارے یہ شیخ رشید بھی بڑی ”خاصے“ کی شٴے ہیں۔وہ جوڑ توڑ کے ماہر ہیں اور اُنہیں میڈیا میں ”اِن“ رہنے کا فن بھی آتا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق وہ گزشتہ دَس ماہ میں الیکٹرانک میڈیا کو 170 انٹرویو دے چکے ہیں۔ گویا 300 دنوں میں 170 انٹرویو جو یقیناََ ایک ورلڈ ریکارڈ ہے جس کا اندراج گینز بُک آف ورلڈ ریکارڈ میں تو ہونا ہی چاہیے ۔اُن کے ”عزمِ صمیم“ کا کیا کہوں کہ تحریکِ انصاف کے سو فیصد سونامیے اُن سے نفرت کرتے ہیں لیکن وہ پھر بھی کپتان صاحب کے پہلو میں پائے جاتے ہیں اور شنید ہے کہ خاں صاحب سب سے زیادہ سُنتے بھی اُنہی کی ہیں ۔وجہ یہ کہ شیخ صاحب ”سبز باغ“ دکھانے کے ماہر اور خاں صاحب تو رہتے ہی خوابوں خیالوں کی دنیا میں ہیں ۔خاں صاحب کے ساتھ اب علامہ قادری بھی شریک ہو گئے ہیں اور دھرنوں کی ”ڈرامائی تشکیل“ کی ذمہ داری علامہ صاحب نے اپنے ذمے لے رکھی ہے ۔اسی لیے علامہ صاحب کبھی کفن لہراتے ہیں ، کبھی قبریں کھُدواتے ہیں ،کبھی روتے رلاتے ہیں اور کبھی ”خون“ مانگتے ہیں ۔وہ تو یہی ”بشارت“لے کر نکلے تھے کہ پانچ سات ہزار لاشیں تو مل ہی جائیں گی لیکن حکومت ”ستّو“ پی کر سوئی رہی۔ اسی لیے علامہ صاحب نے وزیرِ اعظم ہاوٴس ،پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر دھاوا بھی بولا لیکن اُن کی کشت و خوں کی یہ کوشش بھی رائیگاں ہی گئی کیونکہ وہ جدھر بھی گئے حکومت نے یہی کہا ”میرا دَر کھلا ہے ، کھلا ہی رہے گا تمہارے لیے“۔ اُدھر کپتان صاحب کی آتشِ شوق نے اُنہیں کہیں کا نہ چھوڑا ۔اب اُنہیں اتنے ناموں سے پکارا جاتا ہے کہ یاد رکھنا مشکل۔ طالبان خاں اور سونامی خاں تو اُن کے پرانے نام تھے ،اب اُن میں بہتان خاں ،انتشار خاں ،دھرنا خاں اور آوارہ خاں بھی شامل ہو گئے ہیں ،آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا۔خاں صاحب نے بھی زور تو بہت مارا ،سول نافرمانی کا اعلان کیا ،سونامیوں کو حکومتی بینکوں سے لین دین سے منع کیا ،ہنڈی کے ذریعے رقم بھیجنے کا کہا ،خانہ جنگی کی دھمکی دی اور اپنا بنی گالہ کا بجلی کا بِل دھرنے والوں کے سامنے جلا کر بھی دکھایا(یہ الگ بات ہے کہ زمان پارک لاہور والے تینوں بِل ”اندروں اندری“ادا بھی کر دیئے)لیکن ناکامی مُنہ چڑاتی رہی۔چھوٹے بڑے بھائی نے ہر حربہ آزما کے دیکھ لیا لیکن سوئی حکومت کو جگا نہ سکے اور اب یہ عالم ہے کہ
دیکھا اِس بیماریٴ دِل نے آخر کام تمام کیا
حرفِ آخر یہ کہ مرسوں مَرسوں، سندھ نہ ڈیسوں،پنجاب نہ ڈیسوں ،بلوچستان نہ ڈیسوں اورخیبرپختونخوا نہ ڈیسوں جیسی باتیں تو بہت ہوتی ہیں لیکن کاش کہ دھرتی ماں کو کوئی ایسا رہنماء بھی مل جائے جو یہ کہے کہ”مَرسوں مَرسوں ، پاکستان نہ ڈیسوں“۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.