
سب پہ بھاری
جمعرات 4 دسمبر 2014

پروفیسر رفعت مظہر
آڑے آئی میرے تسلیم سَپر کی صورت
(جاری ہے)
اُدھر ہمارے کپتان صاحب جو وَن ڈے کے ماہر کھلاڑی ہیں، اُنہیں نوازلیگ سے ٹیسٹ میچ کھیلنا پڑ رہاہے جس کی بنا پر وہ ہروقت تیوریاں چڑھائے رکھتے ہیں ۔ویسے بھی جب فاسٹ باوٴلر کو وِکٹ نہ ملے تو وہ باوٴنسر پھینک پھینک کر بیٹس مین کے ”کھُنّے سیکنے“کی کوشش کرتا رہتاہے ۔یہی کام ہمارے کپتان صاحب بھی کررہے ہیں ۔اُدھر میاں صاحب نے اپنے پورے جسم کو پارلیمنٹ کے عطا کردہ ہیلمٹ میں چھپا رکھاہے اورہیلمٹ کے پیچھے سے طنزیہ ہنسی بھی ہنستے رہتے ہیں جس سے ہمارے کپتان صاحب کا پارہ آسمانوں کو چھونے لگتاہے ۔اُنہوں نے اپنا پلان ”C “ظاہر کردیا اور ”D“ کی دھمکی بھی دے دی لیکن اگلے ہی دِن پلان تبدیل بھی کردیا ۔اِس پلان کے مطابق پہلے لاہور ،فیصل آباد اور کراچی کو بند کیا جاناتھا اور پھر پورے پاکستان کو لیکن شاہ محمودقریشی صاحب نے وضاحت فرمادی کہ شہر بند کرنے کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ ہم شٹرڈاوٴن کروائیں گے یا ٹریفک جام کریں گے ،ہم توصرف بڑی شاہراہوں پر پُرامن احتجاج کریں گے ۔شہر بند کرنے کا یہ انوکھا اورنرالا مطلب صرف تحریکِ انصاف کی کورکمیٹی ہی نکال سکتی ہے ۔تحریکِ انصاف کی ”کورکمیٹی“کو ” کروڑکمیٹی“تو کہا جا سکتاہے کیونکہ اُس میں کروڑوں ،اربوں کے مالک ہی جگہ پاسکتے ہیں لیکن ہیں سبھی ”کورعقل“۔ ایک ماہ سے پلان سی پر مشورے ہورہے تھے اور جب یہ پلان فائنل ہوا تو اگلے ہی دِن اُسے تہس نہس کرکے رکھ دیا ۔اگر ہم کورکمیٹی میں ہوتے تو مشورہ دیتے کہ خاں صاحب عزت اسی میں ہے کہ ”نیویں نیویں“ ہوکر نکل جائیں کیونکہ جِن لوگوں سے ”مَتھا“لگاہے وہ آپ سے بھی زیادہ ضِدّی ہیں۔ لیکن ہماری کون سُنتا ہے ،ہمیں تو لوگ لکھاری ماننے کو بھی تیار نہیں ۔ویسے ہمیں حیرانی ہوتی ہے کہ سب کچھ اپنی آنکھوں کے سامنے ہوتا ہوا دیکھنے کے باوجود لوگ خاں صاحب کی تحریک کے حق میں کالم لکھنے کی ہمت کیسے کرلیتے ہیں۔ایک چوہے نے ہاتھی کی عمر پوچھی ۔ہاتھی نے جواب دیا ”دوسال“۔ پھر ہاتھی نے چوہے کی عمر پوچھی تو چوہے نے کہا ”ہے تو میری عمر بھی دو سال ہی لیکن میں بیمارشمار رہتا ہوں“۔ لگتا ہے کہ یہ لوگ بھی ذہنی طور پر ”بیمارشمار“ ہی رہتے ہیں ۔
تحریکِ انصاف کی ”کورکمیٹی“کی بَدحواسیوں کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ میاں برادران بَچ گئے ۔یاد رہے کہ ابھی کپتان کی ”پٹاری“میں بہت کچھ باقی ہے ۔ضیاء الحق مرحوم کے دَور میں دو جیالے محوِگفتگو تھے ۔ایک نے دوسرے سے کہا ”یار! یہ ضیاء الحق کب جان چھوڑے گا؟“۔ دوسرے نے جَل بھُن کرکہا ”اتنی جلدی جان نہیں چھوڑنے والا۔یہ قوم کو پورا قُرآن سُنا کر ہی جائے گا اور ابھی تو اُس نے صرف سورة فاتحہ ہی سنائی ہے“۔ اسی طرح میاں برادران ہوشیارباش ،ابھی تو خاں صاحب نے قوم کو پلان ”سی“دیا ہے اور پلان ”ڈی“سے ”زیڈ“ تک 23 پلان باقی ہیں ۔وثوق سے کہا جا سکتاہے کہ کپتان صاحب تو پلان پہ پلان دیتے چلے جائیں گے کیونکہ وہ ”ویہلے“ہیں اور اُنہیں اِس کے سوا کوئی کام ہی نہیں لیکن میاں برادران خود ہی ”ہَپھ“کر میدان چھوڑجائیں گے ۔خاں صاحب نے 30 نومبر کواسلام آباد میں میلہ لگادیا جس میں عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی ،سلیمان احمد ابرار الحق اور دیگر گلوکاروں نے سماں باندھ دیا۔نسلِ نَو والہانہ رقص کرتی رہی اور خیبرپختونخوا کے وزیرِاعلیٰ پرویزخٹک کو بھی یہ کہناپڑا ”لوگ کہتے ہیں پرویزخٹک رقص کرتاہے لیکن میں کہتا ہوں کہ جہاں اتنا جنون ہو،وہاں رقص تو کرناہی پڑتاہے“۔دروغ بَرگردنِ راوی وہاں تو پولیس والوں نے بھی سفارشیں ڈلوا ڈلوا کر اپنی ڈیوٹیاں لگوائیں کیونکہ مفت میں عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی سننے کو مِل جائے توکس کا وہاں جانے کو جی نہیں چاہے گا۔ میاں برادران اپنے دِل پرہاتھ رکھ کر کہیں کہ کیا اُن کے جلسوں میں جناب چودھری نثار ،پرویزرشید ،خواجہ آصف ،خواجہ سعدرفیق اور خود خادمِ اعلیٰ ایسا والہانہ رقص کر سکتے ہیں ؟۔اور جس طرح کنٹینر پر کھڑے کپتان صاحب جھوم رہے ہوتے ہیں،ایسے میاں نوازشریف جھوم سکتے ہیں؟۔اگر نہیں تو پھر میاں صاحب مستعفی ہوکر حکومت کپتان صاحب کے سپرد کردیں کیونکہ نسلِ نَو کو عالمِ مستی میں جھومنے والے رہنما ہی پسند ہیں ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.