
بو کاٹا
پیر 27 اپریل 2015

پروفیسر رفعت مظہر
(جاری ہے)
تحریکِ انصاف کے ہارنے والے اُمیدوار عمران اسماعیل کہتے ہیں کہ تحریکِ انصاف ایم کیوایم سے ہارکر بھی جیت گئی کیونکہ اُس نے خوف کی فضاء ختم کی ۔ خوف کی فضاء کے خاتمے کا دعویٰ تو نوازلگ بھی کرتی ہے،سوال مگریہ ہے کہ کراچی میں جاری آپریشن ،نائن زیروپر چھاپے اورٹاگٹ کلرزکی گرفتاری کے باوجود کیاایم کیوایم کمزورہوئی یااُس کی مقبولیت پرکوئی ”ڈینٹ“پڑا ؟۔واضح اورقطعی جواب یہی کہ اِس الیکشن نے یہ ثابت کردیا کہ ہم لاکھ ایم کیوایم پرٹارگٹ کلنگ ،بھتہ خوری اورعسکری ونگزکا الزام لگائیں، کراچی، خصوصاََ حلقہ 246 کے عوام اُس سے متنفرنہیں ۔اگرجمہوریت کے حوالے سے دیکھاجائے تواِس میں”بندوں کو گناکرتے ہیں ،تولا نہیں کرتے“۔ گنتی میں بہرحال ایم کیوایم اب بھی آگے ہے ،بہت آگے ۔تحریکِ انصاف کے ہلّے گُلے اور شورشرابے کے باوجودایم کیوایم تحریکِ انصاف سے چارگُنا زیادہ ووٹ لے گئی۔خوب کہا جیتنے والے کنورنوید جمیل” تحریکِ انصاف کے لوگ توکراچی میں ”میلے ٹھیلے“کے لیے آئے تھے “۔محترم عمران خاں نے ایم کیوایم کے زیرِاثر کراچی کے عوام کو ”زندہ لاشیں“قرار دیاتھا ۔لیکن اُن ”زندہ لاشوں“ نے ایک بارپھر یہ ثابت کردیا کہ اُن کی ہر”قبر“ کاہرراستہ نائن زیروپر ہی جاکر ختم ہوتاہے ۔
ایم کیوایم کی کامیابی سے اِس تاثرکی بھی نفی ہوجاتی ہے کہ 2013ء کے الیکشن میں کوئی منظم دھاندلی ہوئی ہوگی کیونکہ اِس ضمنی انتخاب سے تویہی ظاہرہوتا ہے کہ ضمنی انتخاب میں حصّہ لینے والی سیاسی جماعتوں کے مینڈیٹ میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ۔اِس صورتِ حال میں جوڈیشل کمیشن کے سامنے تحریکِ انصاف کاکیس کمزورہوا ہے۔ویسے بھی تاحال توتحقیقاتی کمیشن کے پاس کوئی واضح ثبوت نہیں پہنچا ۔تحریکِ انصاف کوثبوت جمع کروانے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دی گئی لیکن اُس نے 15 اپریل کو داخل کروانے والے نکات کی ہی وضاحت کے بعدوہی جواب دوبارہ داخل کروادیا جس پرجسٹس امیرمسلم ہانی صاحب نے کہاکہ یہ تومحض گزشتہ نکات کی وضاحت ہے کوئی نئی بات نہیں۔محترم چیف جسٹس ناصرالملک نے تحریکِ انصاف کے وکیل عبد الحفیظ پیرزادہ سے پوچھاکہ ”دھاندلی کامنصوبہ کس نے بنایا ،کہاں اور کیسے اِس پرعمل ہوااور اِس میں کون لوگ ملوث تھے“؟۔عبدالحفیظ پیرزادہ کاوہی گھڑاگھڑایا جواب تھاجو محترم عمران خاں نے حلقہ 122 کے الیکشن ٹربیونل کے سامنے دیاتھا ۔پیرزادہ صاحب نے کہاکہ الیکشن ریکارڈکے معائنے ،گواہوں کے بیانات اور عمومی عوامی تاثرہی وہ شہادتیں ہیں جن کی بنیادپر کمیشن کوپیش رفت کرنی چاہیے ۔سوال مگریہ ہے کہ محترم عمران خاں جو گزشتہ دوسالوں سے جلسے ،جلوسوں ،ریلیوں،پریس کانفرنسوں اور ٹاک شوزمیں تواترکے ساتھ یہ کہتے چلے آرہے ہیں کہ اُن کے پاس ڈھیروں ڈھیر نا قابل تردیدثبوت موجودہیں اورجونہی تحقیقاتی کمیشن بنامنظم دھاندلی ثابت ہوجائے گی ۔اب جبکہ تحقیقاتی کمیشن بن چکا، پھر”ثبوتوں کاکنٹینر“تحقیقاتی کمیشن کے سامنے پیش کرنے میں کوتاہی کیوں؟۔ کیایہ ثبوتوں کی ویسی ہی ”پوٹلی“تو نہیں جیسی معاہدہ تاشقندکے بعدبھٹو مرحوم کے پاس تھی،وہی ”پوٹلی“جس کاراز کھولے بغیربھٹو مرحوم اسے اپنے ساتھ ہی قبرمیں لے گئے ۔اگرکپتان صاحب کے پاس کوئی ثبوت ہے تواسے جوڈیشل کمیشن کے سامنے پیش کریں تاکہ دودھ کادودھ اورپانی کاپانی ہوسکے اوراگرنہیں توپھر قوم یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہے کہ 126 روزہ دھرے کی صورت میں قومی معیشت کابیڑا غرق کرنے کی سعی کرکے اُنہوں نے قوم سے کس جنم کابدلہ لیاہے؟۔ خاں صاحب نے اب نادراکے چیئرمین کوخط لکھ دیاہے کہ اُنہیں حلقہ 122 میں انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کرنے والے نادرہ کے ڈی جی ڈیٹاپراعتمادنہیں ۔سچ کہاتھا 2013ء کے الیکشن سے پہلے احسن اقبال صاحب نے ”خاں صاحب سارا الیکشن کمیشن خودتشکیل دے لیں اورساری نگران حکومتیں خود بنالیں لیکن یہ لکھ کردے دیں کہ انتخابی نتائج آنے کے بعدوہ یہ نہیں کہیں گے کہ دھاندلی ہوگئی “۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.