
صداکرچلے
پیر 14 ستمبر 2015

پروفیسر رفعت مظہر
(جاری ہے)
ناظرین کسی بھی مرد یاخاتون اینکرکو دیکھ کرہی پہچان جاتے ہیں کہ اُس نے کس سیاسی جماعت کے حق میں ڈنڈی مارنی ہے۔ تسلیم کہ کچھ اینکر ایسے بھی جو صحافت میں کثافت کی آمیزش سے بالاتر اوربیزارلیکن یہ ہیں کتنے؟۔
۔۔ کہتے ہیں کہ ایک گندی مچھلی سارے تالاب کوگندا کردیتی ہے لیکن جہاں پورا تالاب ہی گندی مچھلیوں سے بھرا ہو وہاں چند” اچھی مچھلیاں “بیچاری سوائے تڑپنے ،پھڑکنے کے اورکر بھی کیاسکتی ہیں۔اصل مسٴلہ یہ کہ ”سیٹھوں“ نے خالصتاََ کاروباری نقطہٴ نگاہ سے الیکٹرانک میڈیاکا رُخ کیااوراب چاروں طرف یہی سیٹھ دندناتے پھرتے ہیں جنہیں قوم سے کوئی غرض نہ ملکی مفادسے۔ اُنہیں تو بس ریٹنگ چاہیے کہ ریٹنگ ہی سے اُن کی تجوریاں بھر سکتی ہے ۔اب تو”ماشاء اللہ“ ریٹنگ بڑھانے اور”نمبروَن“ بننے کے لیے ایسے ایسے حربے استعمال کیے جارہے ہیں کہ سَرشرم سے جھک جاتے ہیں۔پرنٹ میڈیا کاحال بھی کم وبیش یہی ۔روزمرہ کے واقعات سے ہرکوئی آگاہ کہ دوردراز دیہاتوں میں بھی ٹی وی موجود ،اخبارات کے مستقل قارئین کی ساری توجہ کالموں، تجزیوں اور تبصروں پر لیکن یہاں بھی محض چندہی لوگ جوآبروئے صحافت باقی سب ”ڈنگ ٹپاوٴ“ مہم پرنکلے ہوئے ۔سیاسی جماعتوں کی تواپنی اپنی ڈفلی اور اپنااپنا راگ، ہرکوئی بزعمِ خویش اُفقِ سیاست کاماہِ منور اوراپنے سچ میں”حسبِ ذائقہ“ جھوٹ کاتَڑکہ لگانے کاماہر لیکن اب تویہ مرضِ بَد ہمارے لکھاریوں میں بھی بدرجہٴ اتم موجودکہ اپنے ممدوح کی مدح سرائی میں اتنا جھوٹ تو ”عین عبادت“ہے دوستو ! ۔ اگراتنا بھی نہ کرسکے توپھردرِ ممدوح پہ ”کِس مُنہ سے جاوٴ گے ۔۔۔۔“کچھ لکھاری ایسے بھی جن کے پاس کالموں کا پیٹ بھرنے کے لیے جب کچھ باقی نہیں بچتا تو وہ ذاتی تعلقات کی نمائش کی ”پوٹلی“ کھول بیٹھتے ہیں۔ اُن کاخیال ہے کہ ایسے کالموں سے ”رُعب شُعب“ بھی پڑتاہے اور”ٹہور شہور“بھی ہوجاتی ہے۔ قاری پرتو اِس کا”کَکھ“ اثرنہیں ہوتا البتہ لکھاری کااحساسِ کمتری ضرورظاہر ہوجاتا ہے۔
پاکستان فیڈرل یونین آف کالمسٹس (PFUC ) نوجوان کالم نگاروں کی ایسی ”نئی نویلی“تنظیم ہے جوفی الحال تو ایسی آلائشوں سے پاک ہے ۔یہی وجہ ہے کہ قلیل ترین عرصے میں یہ تنظیم بغیرکسی ”سیاسی پناہ“ کے اپنا ”دھماکے دار“ تعارف کرواچکی۔ اچھّی بات یہ کہ خارزارِ صحافت میں قدم رکھنے والے یہ نوجوان لکھاری اکثرسینئر لکھاریوں سے کَسبِ فیض حاصل کرنے کے لیے کوئی نہ کوئی بہانہ تراشتے رہتے ہیں لیکن مطمعٴ نظر یہ ہرگز نہیں کہ
اخبار میں تو نام میرا چھاپ دیجئے
پچھلے دنوں PFUC کے زیرِ انتظام ”فنِ کالم نگاری“پر سالانہ تربیتی ورکشاپ کاسوائے ہوٹل میں اہتمام کیاگیا جس میں سینئر کالم نگارمجیب الرحمٰن شامی ،سجادمیر ،ڈاکٹراجمل نیازی ،گلِ نوخیز اختر، سلیمان عابد،اختر عباس ،پروفیسر رشیدانگوی اورڈاکٹرشفیق جالندھری سمیت ملک بھرسے آئے ہوئے چیدہ وچنیدہ لکھاریوں نے شرکت کی۔ اِن احباب نے مختلف یونیورسٹیوں سے آئے ہوئے جرنلزم کے طلباء کو فنِ کالم نگاری کی نئی جہتوں سے آگاہ کیا، لُبِ لباب یہ کہ اچھّا کالم وہی جو دِل سے نکلے اوردِل میں ترازو ہوجائے ۔ تقریب کے اختتام پرسینئر کالم نگاروں نے شرکاء میں ایوارڈز اوراسناد تقسیم کیں۔یہ پُررونق اور پُروقارتقریب پاکستان فیڈرل یونین آف کالمسٹس کے عبدالماجد ملک، حافظ زاہد اورفرخ شہبازکی کوششوں اورکاوشوں کا ثمرتھی۔ اب یہ PFUCکے میرِ کارواں شہزادچودھری کا فرضِ عین ہے کہ اگر اُنہوں نے جذبہٴ تعمیرکے ساتھ یہ ”لشکر“ ترتیب دیاہے تو پھراِس کی کچھ اِس ڈھب سے رہنمائی بھی کریں کہ وہ اپنے کالموں میں غیر جانبداری کابھرم رکھتے ہوئے تعمیری تنقیدکرتے ہوئے بے جاتوصیف سے پرہیز کریں کیونکہ یہی وہ راہ ہے جس میں ملک وقوم کی بہتری مضمراورصحافت ،عبادت میں ڈھل سکتی ہے۔ اِن نوجوانوں کے جوش وجنوں کودیکھ کردِل سے دعانکلتی ہے کہ
وہ فصلِ گُل کہ جسے اندیشہٴ زوال نہ ہو
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.