
ارضِ وطن کی پُکار
جمعہ 25 مارچ 2016

پروفیسر رفعت مظہر
(جاری ہے)
ور بحرفم غیرِ قُرآن مضمر است
روزِ محشر خوار و رسوا کُن مَرا
بے نصیب از بوسہ ٴ پا کُن مَرا
یہ سب کچھ تو رکھیے ایک طرف، سمجھ میں نہیں آتا کہ پیپلز پارٹی کس بنیاد پر مشرف کی روانگی کے خلاف جلسے اور ریلیاں منعقد کر کے احتجاج کر رہی ہے۔ بلاول زرداری کو بھی یہ پریشانی کہ اس کی ماں کے قتل کا نامزد ملزم ملک سے فرار ہو گیا۔ یہ سوال تو بلاول کو اپنے باپ آصف زرداری سے کرنا چاہیے جس نے پانچ سال تک ملک پر حکمرانی کی لیکن مشرف کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی جرأت تک نہ کی۔ زرداری صاحب کو ”مال“ بنانے سے فرصت ہی کہاں تھی جو وہ پرویزمشرف کی طرف دھیان دیتے۔
جب 2009ء میں سپریم کورٹ نے پرویزمشرف کے خلاف سنگین غداری کا کیس دائر کرنے کا حکم دیا تو پیپلزپارٹی نے بہانے طرازی شروع کر دی۔ اپنے دورِحکومت میں آصف زرداری تو کُجا، پیپلزپارٹی کا کوئی ایک شخص بھی مشرف کے خلاف کوئی قدم اٹھانے کو تیار نہیں تھا۔ 2014ء میں سابق
وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ مقتدر قوتوں اور پیپلز پارٹی کے مابین ڈیل ہو چکی تھی کہ اگرپرویز مشرف ایوان صدر خالی کرتا ہے تو اسے محفوظ راستہ دے دیا جائے گا اور اس کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جائے گی۔ یوسف رضاگیلانی نے یہ اقرار بھی کیا کہ مقتدر قوتوں کی ایماء کے بغیر ایوانِ صدر خالی نہیں کروایا جا سکتا تھا۔ اس نے تو یہاں تک کہا کہ چونکہ ڈیل ہو چکی ہے اس لیے نوازلیگ کو بھی پرویزمشرف کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہیے۔
پیپلزپارٹی اپنی سیاسی چالیں چلتے ہوئے سڑکوں پر ہے اور اسے بے نظیر کے قاتل بھی یاد آ رہے ہیں۔ لیکن قوم کا حافظہ اتنا بھی کمزور نہیں کہ اسے یہ تک بھی یاد نہ ہو کہ اُسی پرویزمشرف کو پورے پروٹوکول اور گارڈآف آنر دے کر ایوان صدر سے رخصت کرنے والی یہی پیپلزپارٹی تھی۔ بے نظیر کی شہادت کو ابھی تین دن بھی نہیں ہوئے تھے کہ آصف زرداری کے حکم پر مخدوم امین فہیم مرحوم نے پرویزمشرف سے خفیہ ملاقاتیں شروع کر دیں ۔پرویزمشرف ہی کی خواہش کے مطابق آصف زرداری نے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا، حالانکہ بے نظیر کی شہادت پر نوازلیگ الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کر چکی تھی ۔ تحریک انصاف اورجماعت اسلامی پہلے ہی آمر مشرف کی موجودگی میں الیکشن میں حصہ لینے کو تیار نہیں تھیں۔ لیکن آصف زرداری کوتو مسندِ اقتدار تک پہنچنے کی جلدی ہی بہت تھی ۔ویسے بھی مخدوم امین فہیم کے ذریعے مشرف ،زرداری ڈیل ہوچکی تھی کہ اقتدار پیپلزپارٹی کوسونپ دیاجائے گا ۔یہی وجہ ہے کہ انتخابات کے بعد قاف لیگ کے کرتادھرتا چیخ اُٹھے کہ اُن کے ساتھ ”ہَتھ“ ہوگیا ہے ۔حصولِ اقتدارکے بعدآصف زرداری کی نظروں کا محورایوانِ صدربنا اوراسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ایک ڈیل کے تحت پرویزمشرف کوایوانِ صدرسے اِس شرط پررخصت ہونا پڑا کہ اُسے کچھ نہیں کہا جائے گا۔
پیپلزپارٹی کے اربابِ اختیارنے اپنے دَورِحکومت میں پرویزمشرف کو”فری ہینڈ“ دیئے رکھالیکن جب نوازلیگ نے سپریم کورٹ کے حکم پرپرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کا مقدمہ درج کروایا تو پیپلز پارٹی کوبھی یاد آگیا کہ ”بِلا“ قابو میں آ گیا ہے اس لیے اب نوازلیگ اُسے بھاگنے نہ دے۔ یہی بِلا پیپلزپارٹی کے دور میں ”دودھ“ پی پی کرموٹا ہوتااور جابجا دندناتا رہا لیکن پیپلزپارٹی اُسے
کُھل کھیلنے کا موقع فراہم کرتی ہے کیونکہ ڈیل ہوچکی تھی ۔ویسے تو زرداری صاحب کاقول ہے ”وعدے قُرآن وحدیث نہیں ہوتے“ لیکن پرویزمشرف کے معاملے میں وہ اپنے عہدکے پابندرہے ،شاید”ڈَنڈے“ کاخوف ہو ۔اب اُسی پرویزمشرف کی روانگی پراحتجاج کرتی پیپلزپارٹی سڑکوں پر ہے ۔ہم اُسے کچھ کچھ نہیں کہہ سکتے سوائے اِس کے کہ ”شرم تُم کومگر نہیں آ تی“۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.