زندگی کی حقیقت

ہفتہ 21 نومبر 2020

Roha Salam

روحہ سلام

یہ دنیا انسان کے لیے امتحان کی مانند ہے مگر یہ امتحان پاس یا فیل کا نہیں ہے بلکہ احساس، امانت داری، اللہ کی راہ میں خرچ کرنے، پیار و محبت،  عزت واحترام، شفقت، عبادت، سچائی، میاناروی جیسی خصوصیات میں خود کو ڈھال لینے کا نام ہے جس نے اللہ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَىٰ‎ کے احکامات اور نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل کر کے زندگی گزار لی اس نے یہ امتحان پاس کر لیا.

اللہ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَىٰ‎ انسان کو قدم قدم پر نیکیوں سے نوازتے ہیں یہ انسان پر ہے کہ وہ کون سا راستہ اختیار کرے. مگر ہم غافل، دنیا پرست لوگ ناجانے کس غفلت کا شکار ہیں. جانتے بوجتے برائیوں میں گرتے چلے جا رہے ہیں. سکول، کالج، یونیورسٹی اور دیگر ایسے کتنے ہی امتحانات کے نتائج کی فکر ہمیں کھاۓ جا رہی ہے. یومِ آخرت کے دن عیاں ہونے والے عمال اور ان کے رزلٹ کی کسی کو فکر نہیں.

آخرت کا امتحان اوپن بوک پیپر کی مانند ہے  جس کے تمام سوالات ہمیں پہلے ہی معلوم ہیں پھر بھی ہم ہر سوال کا جواب غلط ہی دے رہے ہیں. اور ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ کونسا سوال غلط ہو گیا ہے. اللہ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَىٰ نے اسی وجہ سےاشرف المخلوقات کے لیے توبہ کا در کھول رکھا ہے اور یہ جانتے ہوئے بھی کہ توبہ کرنے سے غلطی کبھی بھی ٹھیک کی جا سکتی ہے.

تو پھر کیوں ہم توبہ کی عادت نہیں ڈالتے؟ آخر کیوں ہم روز نئی غلطی کرنے بیٹھ جاتے ہیں؟ کیا کبھی سوچا ہے کہ دنیا کا امتحان جتنا مشکل نظر آتا ہے اتنا ہے نہیں؟ آخرت کو آسان کرنے کی بجائے ہم نے آخرت مشکل کر لی ہے. ابھی تو توبہ کرنے کا در کھلا ہے سوچا ہے جس دن بند ہو گیا ہم کیا کریں گے؟ اس کی کوئی واپسی نہیں صرف افسوس اور پچھتاوا اور ایک کاش باقی رہ جائے گی.

کہ کاش دنیا میں یہ نہ کیا ہوتا وہ نہ کیا ہوتا. ہم انسان کتنے ناشکرے ہیں دنیاوی امتحانی پرچہ مل جانے کی خواہش کرتے ہیں کاش صرف ایک سوال پتا چل جائے اور جو آخرت کی کھلی کتاب ہمارے سامنے ہے اس سے منہ پھیرے بیٹھے ہیں. حضور پاک صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " میں نے قبر سے زیادہ گھبراہٹ والا منظر نہیں دیکھا" انسان ہر طرح کی گھبراہٹ محسوس کر لیتا ہے سوائے یومِ آخرت اور قبر کے اندھیرے کی.

قبر میں روشنی صرف ہمارے نیک عمال ہی پیدا کر سکتے ہیں. دن رات ہمارے کیئے جانے والی اچھے برے عمال ایک پیپر کی صورت میں تحریر کئے جا رہے ہیں ابھی بھی تمام اشرف المخلوقات کے پاس واپسی کا راستہ ہے ہر لمحے ایک نئے موقعے سے اللہ تعالیٰ ہمیں نواتے ہیں. جس کی بدولت ہم نیک عمال کر سکتے ہیں اور سچے دل سے معافی مانگ سکتے ہیں. اللہ پاک ہم سب کو اس امتحان میں کامیاب کریں (آمین) �

(جاری ہے)

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :