
امریکی مطالبات اور قندھاری انار
بدھ 31 جولائی 2019

شیراز کھوکھر
فرض کریں آپ کی چار بیویاں ہیں اور آپ جانچنا چاہتے ہیں کہ ان چاروں میں سے کون آپ کے ساتھ زیادہ مخلص ہے تو آپ بازار جائیں،بازار سے اناروں کی ایک پیٹی خرید کر لائیں اور پیٹی کو کچن میں رکھ کر خاموشی اختیار کر لیں۔آپ کام سے تھکے ہارے شام کو گھر لوٹیں تو اگر آپ کو ایک بڑی پلیٹ میں دو یا تین اناروں کے دانے بڑی محنت کے بعد اہتمام سے نکال کر پیش کیے جائیں اورساتھ میں کھانے کیلئے ایک چمچ بھی ہوتو جان لیں کہ یہ والی بیوی آپ کو دل سے چاہتی اورمحبت کرتی ہے، اس کا خیال رکھاکیجیے ۔
دوسری صورت میں اگر آپ کو فقط ایک انار کے نکالے ہوئے دانے پلیٹ میں پیش کیے جائیں تو جان لیجیے کہ یہ والی بیوی آپ کا احترام کرتی ہے اور آپ کی خدمت اپنے آپ پر واجب سمجھتی ہے یا آپ کی خدمت کر کے بس ثواب کما رہی ہے اسے آپ سے دلی محبت تو نہیں لیکن مجبوری میں اپنے فرائض سے بھی غافل نہیں۔
(جاری ہے)
تیسری قسم کی بیوی انار اٹھا کر آپ کے پاس لاتی ہے اور اسے چھیلنا شروع کرتی ہے۔
یہ آپ کو دکھانا چاہتی ہے کہ وہ کیسے آپ کیلئے جان مارتی اور محنت کرتی ہے۔ اور اس کا وجود آپ کیلئے کتنا فائدہ مند ہے۔ اور اسے اس کی محنتوں کا مناسب معاوضہملنا چاہیے۔یہ آپ کی زندگی میں راحت سے رہنا چاہتی ہے، اسے وقتا فوقتا پیسوں کا مکھن لگاتے رہا کیجیئے۔ انار چھیلتے ہوئے اگرآپ اس کے ہاتھوں سے انار کے دانے ادھر اْدھر بکھرتے ہوئے دیکھ بھی لیتے ہیں اور وہ اس کا کوئی نوٹس نہیں لیتی تو جان لیجیے کہ یہ والی بیوی رشتوں کی تشریح سے نکل کر حاکمیت کی تفسیر کی طرف گامزن ہے۔چوتھی صورتمیں آپ کی بیوی پلیٹ میں رکھ کر ایک انار اور چھری لاتی ہے۔ ارادی طور پر چمچ ساتھ نہیں لاتی اورآپ کو چھیلنے کا کہہ کر چمچ لینے جاتی ہے اور کانی آنکھ سے دیکھ بھی لیتی ہے کہ آپ نے انار چھیلنا شروع کیا ہے یا نہیں۔ایسی بیوی کے ہوتے ہوئے جان لیجیے کہ آپ کی منجی آج نہیں تو کل صحن میں، چھت پر یا بیٹھک میں منتقل ہونے والی ہے۔ مسئلہ بس وقت کا ہے، یا آپ بوڑھے ہوئے یا آپ کی اولاد جوان ہوئی اور آپ صحن، چھت یا بیٹھک بدر۔بیویوں کو جانچنے کے اس عمل میں آپ کو پانچویں صورت سے بھی واسطہ پڑ سکتا ہے اور یہ صورت اپنے طرز کی نادر صورتحال بھی ہو سکتی ہے کہ آپ کو ہفتہ بھر تک اناروں کی کوئی سن گن نہیں ملتی اور آپ حقائق جاننے کے لیے کچن کا رخ کرتے ہیں۔آپ فریج کھول کر دیکھتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ آپ کی محنت کی کمائی سے لائی گئی اناروں کی پیٹی سرے سے غائب ہے ۔تحقیقات کے بعد آپ کو پتہ چلتا ہے کہ آپ کی چاروں بیویاں اناروں کی پیٹی سے لاعلم ہیں اور اناروں کی پیٹی کی پیٹی آپ کے گھر آئی چوتھی زوجہ محترمہ کی والدہ یعنی آپ کی ساس خود اور اپنے بچوں کوکھلا پلا کر ہضم بھی کرچکی ہے۔
اب آپ اوپر بیان کردہ تجربات کی روشنی میں فرض کریں کہ پاکستان کی مثال تھکے ماندہ شوہر کی ہو جبکہ چین پہلی، سعودیہ دوسری ،ایران تیسری اور افغانستان چوتھی بیوی ہو تو ساس کون ہو سکتی ہے۔۔جی ہاں۔آپ درست سوچ رہے ہیں ۔۔امریکہ۔۔جہاں سے حال ہی میں ہمارے وزیراعظم صاحب کامیاب دورہ کرکے واپس آئے ہیں ۔عوامی سطح پر عمومی رائے یہی پیش کی جاتی ہے کہ اس ساس سے تعلقات کی داغ بیل پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان نے رکھی جب انہوں نے روس کی دعوت کو مسترد کرتے ہوئے پہلا سرکاری دورہ امریکہ کا کیا اور یوں روس امریکہ سرد جنگ میں پاکستان کا سارا وزن امریکی پلڑے میں ڈال کر فریق ریاست بنا دیا گیا۔
پاکستان کی خارجہ پالیسی میں امریکی بلاک کا چناؤ پاکستان کے لیے مفید بھی رہا اور نقصان دہ بھی ۔تاہم تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ریاستی مفادات کی اس جنگ میں پاکستان کو فوائد سے زیادہ نقصان ہی اٹھانا پڑا۔ جبکہ اس ساس کے برعکس چین ہمیشہ وفادار دوست یا وفادار بیوی کی طرح ہمیشہ بروقت پاکستان کی مدد کو پہنچا جس کی ایک مثال پاکستان کو تاریخ کے حالیہ بدترین معاشی بحران سے نکالنے کے لیے سی پیک جیسے تاریخ سازمنصوبے کا آغاز تھا جس میں چین کی طرف سے پاکستان میں ابتدائی طور پر 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ طے کیا گیا اور آج یہ سرمایہ کاری 62ارب ڈالر تک جا پہنچی ہے ۔تاہم موجودہ دور حکومت میں سی پیک کی رفتار میں کمی اور وزیراعظم کے حالیہ دورہ امریکہ میں اس منصوبے کو فریز کرنے کی افواہیں بھی زیر گردش ہیں جس کے بعد گمان یہ کیا جا رہا ہے کہ پاکستان کو ایک دفعہ پھر 80ء کی دہائی کی طرح مکمل طور پر امریکی بلاک میں پھینکا جا رہا ہے ۔اگر ان افواہوں میں رتی بھر بھی سچائی ہے تو ممکنہ طور پرحکومت کے اس فیصلے کے بھیانک نتائج نکلیں گیکیونکہ سی پیک کی حیثیت اس انار جیسی ہے جسے چین نے وافر مقدارمیں چھیلنے کے بعدطشتری میں سجا کر پاکستان کے سامنے پیش کیا تھا جو اس کی محبت اور اخلاص کی زندہ مثال ہے ۔سی پیک ایشو پر حکومت کا تاحال واضح بیانیہ جاری نہ ہونا مزید شکوک و شبہات کو جنم دے رہا ہے ۔
دوسری طرف ایک انار افغانستان کی طرف سے بھی پیش کیا جا تا رہا ہے جسے چھیلنے کے لیے چوتھی بیوی کے طرز عمل کی مانندچھری اور پلیٹ تو دی جاتی رہی ہے لیکن کھانے کے لیے چمچ نہیں دیا جاتا ۔یہ انار قندھاری انار کہلاتا ہے اس کا رنگ خون کی مانند سرخ لیکن ذائقہ نہایت ترش ہے ۔افغانستان وہ واحد اسلامی ملک ہے جس نے اقوام متحدہ میں پاکستان کو بطور آزاد ریاست تسلیم کرنے سے انکا ر کیا ۔قیام پاکستان سے لے کر آج تک کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ افغانستان میں جب بھی کشت وخون کا کھیل کھیلا گیاتوغیر ملکی جارحیت کا جواب دینے کے لیے پاکستان کو برادر اسلامی ملک کی مدد کے لیے میدان عمل میں اترنا پڑا۔
1978ء میں سپر پاور کو پاکستانی تعاون کے بغیر شکست دینا ناممکن تھا۔ اس جنگ میں پاکستان نے لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دے کر دوستی کے اعلیٰ مثال قائم کی ۔نائن الیون کے بعد افغانستان میں جاری دہشتگردی کی جنگ میں بھی پاکستان کو بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ اس جنگ میں 70ہزار سے زائد انسانی جانوں کی قربانی اور 120ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان اٹھا نے کے باوجود آج بھی پاکستان، افغانستان میں قیام امن کے لیے پیش پیش ہے ۔جبکہ پاکستان کی قربانیوں کے عوض افغانستان نے پاکستان کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہ دیاحتیٰ کہ غم رفاقت میں پاکستان کے دشمن بھارت کو پاکستانی مفادات پر مقدم جانا ۔
دوسری طرف پاکستان نے افغانستان میں انار چھیلتے چھیلتے اپنی انگلیاں تک کٹو ا لی لیکن آج بھی ساس(امریکہ)کی طرف سے ڈو مور کا ہی تقاضا کیا جارہا ہے ۔وزیراعظم کے حالیہ دورہ امریکہ کو ”نو مور“ سے تشبیہ دی جارہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ماضی کی طرح اس بار پھر امریکی تحفظات کی خاطر افغانستان میں امن کا انار چھیلنا پڑے گا۔اس سے قبل قندھاری انار چھیلنے کی یہ ذمہ داری امریکہ نے اپنے بچوں (بھارت) کو سونپی تھی لیکن بچوں کی انگلیاں کٹنے کے بعد کشمیر کا چمچ لانے کے بہانے یہ ذمہ داری پاکستان کو سونپ دی گئی ہے ۔اب دیکھنا یہ ہے کہ پاکستان کو اس انار کے ساتھ چمچ بھی ملتا ہے یا نہیں۔کہیں ایسا نہ ہو کہ ماضی کی طرح پاکستان انار ہی چھیلتا رہ جائے اور سارے دانے بھارت کی جھولی میں گرا دیئے جائیں یا یوں بھی ہو سکتا ہے کہ پاکستان سارے قندھاری انار امریکہ کی جھولی میں ڈال دے اور ساس سارے دانے اپنے بچوں کو کھلا کر ڈکار مار دے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.