
ملا نصرالدین خواجہ اور کمال فراست
پیر 15 فروری 2021

عمر فاروق
ملا نصرالدین خواجہ ہنسی مزاح میں ایسی گہری بات کرجاتے تھے کہ سننے والا آپ کی دانشمندی اور حس مزاح کی داد دیے بغیر نہ رہ سکتا، آپ بھی چند نمونے ملاحظہ کریں:ایک مرتبہ ملا نصرالدین کا پڑوسی ان کے گھر کا دروازہ کھٹکھٹانے لگا، ملانصرالدین باہر آئے اور بولے "افندم(جناب) حکم کریں"
" ایک چھوٹی سی گزارش ہے...نصرالدین" پڑوسی نے جواب دیا
"جی فرمائیں"
"کیا مجھے آپ کا گدھا مل سکتا ہے، میں نے شہر کو جانا ہے،میں کہاں پیدل خوار ہوتا پھروں گا، سوچا آپ کا گدھا لیکر چلا جاتا ہوں"
" گدھا تو کہیں گیا ہوا ہے، میں آپ کی مدد نہ کرپانے پر معذرت خواہ ہوں" ملا نصرالدین خواجہ نے جواب دیا، پڑوسی واپس جانے کیلئے مڑا ہی تھا کہ پیچھے سے گدھے کی آوازیں آنے لگیں، پڑوسی نے حیرت کے ساتھ ملا نصرالدین کی طرف دیکھا اور غصہ سے بولا "آپ نے تو کہا تھا گدھا پہلے سے ہی کہیں گیا ہوا ہے" ملا نصرالدین خواجہ مسکرائے اور فرمایا "تم مجھے یہ بتاؤ تمہیں مجھ پر یقین ہے یا اس گدھے کے بچے پر". بلکل اسی طرح ایک دن ملا نصرالدین گدھے پر انگوروں کے ٹوکرے لاد کر کہیں جارہے تھے کہ رستہ میں کچھ نوجوان ملا نصرالدین کے قریب آئے اور انگور مانگنا شروع کردیے، ملا نے انگوروں کے دو دو دانے توڑے اور نوجوانوں کو تھمادیے، ملا نصرالدین خواجہ کی کمال سخاوت سے مثاتر ہو کر ایک نوجوان سے رہا نہ گیا اور وہ بولا " ملا نصرالدین یہ کیا...؟ آپ کے پاس تو اتنے زیادہ انگور ہیں اور آپ نے ہمیں دو دو دانے دیے"
ملا نصرالدین نوجوان پر نظریں گاڑتے ہوئے بولے"بیٹا انگور، انگور ہی ہوتے ہیں، وہ چاہے کم ہوں یا پھر زیادہ".
بظاہر عام دکھائی دینے والے یہ واقعات ملا نصرالدین کی دانشمندی اور کمال فراست کا منہ بولتا ثبوت ہیں، ہم زندگی میں اکثر ایسے لوگوں سے روبرو ہوتے ہیں جو ملا نصرالدین کے پڑوسی کی طرح ملا کے بجائے گدھے کی بات سنیں گے، آپ ان سے کہیں گے" یہ کام ایسے ہے" وہ کسی دوسرے سے سن کر آپ کو کہیں گے "جناب آپ نے تو یوں کہا تھا جبکہ یہ صاحب تو کچھ اور ہی کہہ رہے ہیں" آپ ٹیچرز سٹوڈنٹس کی مثال ہی لے لیجئے" ہمارے ایک ٹیچر نے کلاس میں سب کو بتایا کہ آپ نے یہ یہ اسباق تیار کر کہ لانے ہیں، اگلے دن ایک لڑکا ہاتھ کھڑا کر کہ کہنے لگا استاد جی آپ نے جن اسباق کا کہا وہ تو میں نے یاد نہیں کیے، پوچھا گیا کیوں...؟ وہ کہنے لگا میرے دوست نے کہا تھا یہ والا سبق یاد کرو یہ زیادہ اہم ہے" ٹیچر بولا "بیٹا میں نے جو جب آپ کو بتایا تھا آپ نے یہ سب چیزیں تیار کرکے لانی ہیں تو پھر آپ نے میرے بجائے اپنے دوست کی بات کیوں سنی...؟ اسی طرح دوسرے واقعہ سے عام کو بھی عام نہ سمجھنے کا اشارہ ملتا ہے، ہم زندگی میں پانی پلانے، سڑک پار کروانے، سڑک سے پٹھر ہٹانے، گند نہ ڈالنے، کسی کا بھلا کردینے، دو میٹھے بول بول دینے اور کسی کی طرف مسکرا کر دیکھ لینے جیسی بیشمار چھوٹی نیکیوں کو چھوٹا سمجھ کر ان سے محروم ہوجاتے ہیں، ہم بیشمار چھوٹے چھوٹے گناہوں کو چھوٹا سمجھ کر اپنی زندگی کا حصہ بنالیتے ہیں حالانکہ جن چیزوں کو ہم عام سمجھے بیٹھے ہوتے ہیں یہی "عام" کل کو "خاص" بن جاتی ہیں، ملا نصرالدین خواجہ کے حوالے سے کتابیں بھری پڑی ہیں، ترکی میں آج بھی 5 سے 10 جولائی کو "نصرالدین خواجہ انٹرنیشنل فسٹیول" منایا جاتا ہے جہاں پر آپ کی فراست کو جی بھر کہ خراج عقیدت اور سلام پیش کیا جاتا ہے�
(جاری ہے)
�
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عمر فاروق کے کالمز
-
حقیقت کا متلاشی عام ذہن
ہفتہ 29 جنوری 2022
-
حقیقی اسلام کی تلاش!
جمعرات 13 جنوری 2022
-
کیا شیطان بے قصور ہے؟
بدھ 12 جنوری 2022
-
"عالم اسلام کے جید علماء بھی نرالے ہیں"
منگل 4 جنوری 2022
-
خدا کی موجودگی یا عدم موجودگی اصل مسئلہ نہیں! ۔ آخری قسط
منگل 7 دسمبر 2021
-
خدا کی موجودگی یا عدم موجودگی اصل مسئلہ نہیں!۔ قسط نمبر1
ہفتہ 27 نومبر 2021
-
والدین غلط بھی ہوسکتے ہیں !
پیر 22 نومبر 2021
-
ہم اتنے شدت پسند کیوں ہیں؟ ۔ آخری قسط
بدھ 29 ستمبر 2021
عمر فاروق کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.