انصاف کاجنازہ بھی کیادھوم سے نکلا

جمعرات 13 اپریل 2017

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

دہشتگردی ،قتل وغارت اورلوٹ مارکے باعث خیبرپختونخواسے امن کاجنازہ توپہلے ہی نکل گیاتھالیکن انصاف کے نام پربننے والی تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے ہاتھوں اب اس بدقسمت صوبے سے انصاف کاجنازہ بھی بڑے دھوم دھام سے نکل گیاہے ۔۔ عمران خان کے لاڈلے وزیراعلیٰ نے امیرکوامیرتراورغریب کوغریب تربنانے کی کوششوں میں انصاف کومنوں مٹی تلے دفن کردیاہے۔

۔باب خیبرسے باب ہزارہ اورچترال کے برف پوش پہاڑوں سے کاغان کی حسین وادیوں تک پورے صوبے میں آج انصاف منہ چھپاکے پھررہاہے۔۔ظلم پرظلم یہ کہ خیبرپختونخواسے انصاف کاجنازہ نکلنے پرشرمندگی ۔۔افسوس۔۔ندامت اورآنسوبہانے کی بجائے پاکستان تحریک انصاف اورحکومتی ثناء خوان آج بھی بڑی ڈھٹائی اوربدمعاشی سے۔۔

(جاری ہے)

خیبرپختونخوامیں انصاف عام ۔۔انصاف عام کے شادیانے بجاتے ہوئے نہیں تھک رہے ۔

۔پرویزخٹک سمیت پی ٹی آئی کے دیگررہنماء ورفقاء یاتوانصاف کے نام ۔۔ معنی اورمفہوم سے ناآشناء ہیں یاپھرانہوں نے انصاف سے انصاف نہ کرنے کی کہیں کوئی قسم کھارکھی ہے۔۔خیبرپختونخواکے تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں کے غریب ملازمین پچھلے اٹھ دنوں سے گلے پھاڑپھاڑکرصوبائی حکومت کی بے انصافی کارونارورہے ہیں مگرانصاف کے سب سے بڑے علمبردارعمران خان اورپرویزخٹک سمیت کسی کوان غریب ملازمین کے چیخنے اورچلانے کی کوئی پرواہ نہیں ۔

۔غریبوں اورمظلوموں کے چیخنے وچلانے سے جن کے جسم نہ کانپے ۔۔نہ جن کے دل دھڑکے ۔۔اورنہ ہی جن کے وجودلرزے ۔۔ایسی قوم اورایسے لوگوں سے یقینناًانصاف کی توقع نہیں کی جاسکتی۔۔ہمیں اچھی طرح معلوم کہ انصاف کے کٹردشمن پرویزخٹک سے انصاف کی امیدجاگنے میں خواب دیکھناہے ۔۔لیکن سوال یہ ہے کہ پرویزخٹک کواگرانصاف سے اتنی ہی چڑہے توپھروہ اٹھتے بیٹھتے ۔

۔چلتے پھرتے انصاف انصاف کاوردکرکے غریبوں اورمظلوموں کے زخموں پرنمک پاشی کیوں کررہے ہیں ۔۔؟پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اور پرویزخٹک کے مبارک ہاتھوں خیبرپختونخوامیں ہونے والے کئی ایسے کام جن کووہ انصاف کانام دے رہے ہیں ان کاانصاف سے دوردورتک کوئی تعلق نہیں ۔۔؟خیبرپختونخواکے سرکاری ہسپتالوں میں کئے گئے جن اصلاحات کوتاریخی کارنامہ قراردیاجارہاہے ۔

۔پرویزخٹک اوراس کے ٹولے نے ان اصلاحات کے ذریعے بے انصافی کی تمام حدیں کراس کردی ہیں ۔۔خٹک سرکارنے نعرہ تو ڈاکٹروں کوسیدھاکرنے کالگایا۔۔لیکن حقیقت میں صوبائی حکومت ایم ٹی آئی سمیت دیگراقدامات سے ڈاکٹروں کاتوکچھ نہ بگاڑسکی البتہ ان اصلاحات کے ذریعے غریب ملازمین کااستحصال کرکے بے انصافی کاورلڈریکارڈضروربنادیاہے۔۔صوبائی حکومت کوجورویہ بگڑے ڈاکٹروں کے ساتھ اپناناچاہئے تھاوہ انہوں نے غریب ملازمین کے ساتھ اپنایااورجوسلوک غریب ملازمین کے ساتھ کرنی چاہئے تھی وہ انہوں نے ڈاکٹروں کے ساتھ کردی ہے ۔

۔پرویزخٹک اوران کے رفقاء اپنے جن سیاہ کارناموں کوانصاف کانام دے رہے ہیں وہ انصاف نہیں ۔۔انصاف کاقتل عام ہے۔۔کیاامیرکوغریب پرترجیح دیناانصاف ہے۔۔؟کیابااثرطبقے کے سامنے گھٹنے ٹیکنااورغریبوں کودیوارکے ساتھ لگاناانصاف ہے ۔۔؟کیاغریب ملازمین کے پیٹ پرلات مارکرامیروں کو نوازنے کوآپ انصاف کہتے ہیں ۔۔؟اگرنہیں توپھرپچھلے چارسال سے خیبرپختونخوامیں ایسا کیوں ہورہاہے ۔

۔؟خٹک سرکارنے ڈاکٹروں کی تنخواہیں چالیس پچاس ہزاربڑھانے کے ساتھ ان کے لئے ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس بھی منظورکیاجبکہ انہی ڈاکٹروں سے سوگنازیادہ مریضوں کی فلاح ۔۔آرام اورسکون کیلئے دن رات خدمات سرانجام دینے والے غریب ملازمین کویکسرنظراندازکیاگیا۔۔ایوب میڈیکل کمپلیکس ایبٹ آبادسمیت صوبے بھرکے تمام ہسپتالوں میں فرائض سرانجام دینے والے غریب ملازمین کی نہ توتنخواہیں دس بیس ہزاربڑھائی گئیں اورنہ ہی انہیں ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس دیاگیا۔

۔پی ٹی آئی کی حکومت میں چارسالوں کے دوران ممبران اسمبلی ۔۔وزیروں ۔۔مشیروں۔۔ ڈاکٹروں اورماہانہ لاکھوں کے حساب سے تنخواہیں لینے والے افسروں کی تنخواہوں میں توڈبل ٹرپل اضافہ ضرور ہوالیکن وہ غریب لوگ جن کی تنخواہیں دس سے بیس ہزارروپے تھی ان کی تنخواہوں میں ان پورے چارسالوں کے دوران دس ہزارروپے تک بھی اضافہ نہیں ہواہوگا۔۔ممبران اسمبلی ۔

۔وزیروں اورمشیروں کی تنخواہوں میں توایک سال کے دوران ہی ہزاروں و لاکھوں روپے اضافہ ہوامگرافسوس وہ غریب ملازمین جوبڑی مشکل سے زندگی کے شب وروزگزاررہے ہیں ان کی تنخواہوں میں چارسالوں میں بھی اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر اضافہ نہیں کیاگیا۔۔تقریروں وتحریروں کی حدتک توپرویزخٹک اوراس کی حکومت نے خیبرپختونخوامیں انصاف کابول بالاکردیاہے مگرزمینی حقائق اس کے بالکل برعکس ہے۔

۔خٹک سرکارنے اصلاحات کے نام پربے انصافیوں کی انتہاء کرکے اداروں کوتباہ کرکے رکھ دیاہے ۔۔جن ڈاکٹروں کی تنخواہیں چالیس سے پچاس ہزاربڑھائی گئیں اورجنہیں ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس دیاگیا۔۔وہ ڈاکٹرکل بھی ہسپتالوں سے غائب تھے ۔۔وہ آج بھی خوردبین میں نظرنہیں آرہے۔۔سرکاری ہسپتالوں میں جولوگ لاکھوں تنخواہیں لے رہے ہیں وہ آج بھی دوسے تین گھنٹے ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں لیکن جن غریب ملازمین کودیوارکے ساتھ لگایاگیا۔

۔وہ غریب ملازمین کل بھی سات گھنٹے مسلسل ڈیوٹی سرانجام دیتے تھے۔۔وہ آج بھی اسی ایمانداری اوردیانتداری کے ساتھ سات گھنٹوں سے زائدڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں ۔۔بقول پرویزخٹک کے ہسپتالوں میں لوئرطبقے کامریضوں کے ساتھ کوئی خاص تعلق نہیں بلکہ ڈاکٹرہی سب کچھ ہیں۔۔اگرڈاکٹرہی سب کچھ ہیں توپھرڈاکٹروں کی ہسپتالوں میں حاضری اورموجودگی کیلئے خٹک سرکارنے آج تک کون سے اقدامات اٹھائے۔

۔؟حکومتی اصلاحات سے ڈاکٹروں کی تنخواہیں توبڑھیں لیکن ڈاکٹروں کارخ نجی کلینکوں سے تبدیل نہیں ہوسکا۔۔صوبے بھرمیں حکومت سے بھاری تنخواہیں لینے والے ڈاکٹر آج بھی نجی کلینکوں کوآبادکئے ہوئے ہیں ۔۔پرویزخٹک کی دس اوربیس ہزارروپے تنخواہیں لینے والے غریب ملازمین کے اٹھنے بیٹھنے پرتونظرہے مگرانہیں سرکاری خزانے سے مفت میں لاکھوں کی تنخواہیں لینے والے ڈاکٹرنظرنہیں آرہے ۔

۔اسی طرح پرویزخٹک کوسرکاری ہیلی کاپٹرمیں اڑنے کے لئے وسائل کی توکوئی کمی نہیں لیکن جب غریب ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے یاالاؤنس دینے کی بات کی جاتی ہے تووہ وسائل کاروناشروع کردیتے ہیں ۔۔اگرممبران اسمبلی۔۔وزیروں اورمشیروں کی تنخواہوں میں لاکھوں روپے کے اضافے کے لئے وسائل کی کوئی کمی نہیں توپھرغریب کلاس فورملازمین کو ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس دینے کے لئے وسائل اورفنڈزکی کمی کابہانہ کیوں ۔

۔؟ پرویزخٹک اوران کے چمچے خودتوسرکاری خزانے کوباپ کی جاگیرسمجھ کراستعمال کریں لیکن جب کسی غریب کی باری آئے۔۔پھریہ وسائل اورمسائل کاروناروئے۔۔خٹک سرکارکایہ رویہ انصاف نہیں انصاف کاقتل عام ہے ۔۔آج پرویزخٹک غریب ملازمین کے احتجاج ودھرنے کوتوغیرقانونی قراردے رہے ہیں لیکن جب تحریک انصاف کے ممبران اسمبلی نے اسلام آبادمیں 120دن دھرنادیا۔

۔ملک کاستیاناس کیا۔۔اس وقت پرویزخٹک کوقانون کیوں یادنہیں آیا۔۔؟خٹک سرکارکہتی ہے کہ ہڑتالی ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کی جائے کیونکہ ہڑتال والے دنوں کی مزدوری ان کاحق نہیں ۔۔اگراپنے حقوق کیلئے احتجاج اوردھرنے کی وجہ سے دس بارہ دنوں کی تنخواہ غریب ملازمین کاحق نہیں توپھرکئی مہینوں تک اسمبلی اجلاسوں سے غائب رہنے والے پی ٹی آئی کے ممبران اسمبلی کی تنخواہیں ان کاحق کیسے ٹھہریں۔۔؟اپنے لئے سب کچھ حلال اور دوسروں کیلئے ہرچیزحرام ۔۔یہ ہرگز انصاف نہیں

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :