سیاست نہیں اتحادکاوقت

اتوار 20 اگست 2017

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

ملک کے وسائل ۔۔اختیارات اوراس مٹی پرجتناحق نوازشریف۔۔عمران خان۔۔آصف زرداری ۔۔فضل الرحمن اورسراج الحق کاہے اتناہی کسی جھونپڑی میں رہنے والے ایک غریب کابھی ۔۔آئین اورقانون بھی سب کے لئے برابرہے۔۔اس ملک کے قیام کے لئے جتنی قربانیاں امیروں نے دیں اس سے زیادہ اس ملک کے لئے غریبوں نے اپناخون بہایا۔۔ قیام پاکستان کی تحریک سے لے کرآج تک آپ تاریخ اٹھاکردیکھیں آپ کوتاریخ کے ایک ایک صفحے پرملک کی بقاء۔

۔سلامتی اورحفاظت کے لئے غریبوں کے لخت جگرہی کٹتے اورمرتے دکھائی دیں گے۔۔امیر۔۔جاگیرداراورسرمایہ دارطبقہ توہمیشہ اقتدار۔۔مفادات اورسیاست تک محدودرہالیکن جھونپڑیوں میں رہنے والے غریب ہمیشہ وطن کی بقاء وسلامتی پرقربان ہوئے۔۔ اس کے باوجوداس ملک میں اسی غریب طبقے کوہردورمیں پاؤں تلے رونداگیا۔

(جاری ہے)

۔ آج بھی اس ملک میں امیروں۔۔جاگیرداروں اورسرمایہ داروں کوکوئی پوچھنے والانہیں لیکن غریبوں کوکوئی جینے بھی نہیں دے رہا۔

۔سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کیخلاف سابق وزیراعظم نوازشریف نے اسلام آبادسے لاہورتک ریلی نکالی جس میں عدالت عظمیٰ کے معززججوں سمیت نہ جانے کس کس کولتاڑاگیا۔۔نوازشریف مسلسل تین دن تک شہراقتدارسے لاہورتک جی ٹی روڈپرڈرامہ کرتے رہے ۔۔لیکن اس پرنہ کسی نے پابندی لگائی نہ ہی اس کوکسی نے روکنے کی ہمت کی۔۔ اس کے برعکس یوم آزادی پراہلسنت والجماعت کی جشن آزادی ریلیوں پرپابندی عائدکی گئی ۔

۔کیااس ملک میں اب آزادی کاجشن منانابھی جرم ہے۔۔؟ایک شخص اگرملک کی آزادی پرجشن مناکرخوشی کااظہارکررہاہے تواس میں برائی کیاہے۔۔؟ہم بھی کہتے ہیں کہ ملک کے خلاف بولنے والوں کی زبان کاٹ کربھوکے کتوں کے آگے پھینکی جائے۔۔؟ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ ملک کی بقاء وسلامتی کی طرف جوقدم اٹھتے ہیں انہیں جڑوں سے کاٹ کران کے ایک دونہیں سوسوٹکڑے کئے جائیں ۔

۔لیکن جولوگ وطن سے محبت کااظہارکریں ۔۔جوبدامنی ۔۔فرقہ واریت اوردشمنی کی بجائے امن کانعرہ لگائیں۔۔ خداراانہیں دھتکارے نہ ۔۔ ماناکہ فرقہ واریت کے نام پراس ملک اورقوم کابہت نقصان ہوا۔۔لیکن اہلسنت والجماعت کاتواب فرقہ واریت سے کوئی تعلق نہیں ۔۔اس جماعت کے سربراہ علامہ لدھیانوی پہلے ہی فرقہ واریت سے برات کااعلان کرچکے۔۔یہ لوگ آج نہیں پچھلے کئی سال سے آئین اورقانون کی بالادستی کی بات کررہے ہیں ۔

۔ایک عرصے سے ان کی زبانوں سے بدامنی ۔۔فرقہ واریت اوردشمنی نہیں امن اورصرف امن کانعرہ بلندہورہاہے۔۔ملک میں لاکھوں کارکنوں کے ساتھ پنجاب اسمبلی میں اس جماعت کی نمائندگی بھی ہے ۔۔اس جماعت کے صوبائی صدرعلامہ عطاء محمددیشانی کئی سالوں سے غریب عوام کی جنگ لڑرہے ہیں ۔۔ان کی زیرقیادت پاک فوج اورسپریم کورٹ کے حق میں مختلف شہروں میں کئی ریلیاں بھی نکالی جاچکی ہیں ۔

۔نوازشریف کے خلاف بھی اس جماعت نے ریلی نکالی ۔۔اس وقت توان ریلیوں پرکسی نے پابندی نہیں لگائی لیکن جب انہوں نے یوم آزادی پرجشن منانے کااعلان کیا۔۔تونہ جانے پابندی کہاں سے آٹپکی۔۔ اہلسنت والجماعت سے ہماراکوئی لینادینانہیں ۔۔ہم آج بھی ڈنکے کی چوٹ پرکہتے ہیں کہ اہلسنت والجماعت سمیت کسی بھی سیاسی ومذہبی جماعت اورپارٹی کا اگرکوئی بھی شخص ملک مخالف سرگرمیوں ۔

۔کرپشن ۔۔لوٹ مار۔۔فرقہ واریت یاکسی اور جرم میں ملوث ہواس کوسرعام الٹالٹکائیں۔۔جولوگ بھی ملک کیخلاف ایک قدم اٹھائیں انہیں دریانیل میں زندہ درگورکریں لیکن خداکے لئے کسی ایک ظالم اورمجرم کی وجہ سے امن کی بات اورامن کانعرہ لگانے والے ہزاروں اورلاکھوں افرادکونشانہ نہ بنائیں ۔۔جولوگ ملک کی بقاء ۔۔سلامتی اورحفاظت کے لئے جان ہتھیلی پررکھ کرآگے بڑھیں انہیں گلے سے لگائیں ۔

۔وطن عزیز اس وقت کسی بحران اوربدامنی کامتحمل نہیں ۔۔پاک چین اقتصادی راہداری کے تاریخی منصوبے کی وجہ سے ملک میں امن کی ضرورت اوراہمیت ماضی کی بنسبت زیادہ بڑھ گئی ہیں ۔۔دشمن کسی بھی طورپرنہیں چاہتاکہ سی پیک کاتاریخی منصوبہ تکمیل کوپہنچے ۔۔اس لئے وہ ان کوششوں میں مصروف ہے کہ کسی طرح ملک کے حالات خراب سے خراب ترکئے جائیں ۔۔اس صورتحال میں اس تاریخی منصوبے کی تکمیل پوری قوم کیلئے ایک چیلنج ہے۔

۔ملک دشمنوں سے یہ کبھی برداشت نہیں ہوگا کہ اس ملک میں امن کی صدائیں اس طرح گونجیں ۔۔اس مقصدکے لئے دشمن فرقہ واریت سمیت کوئی بھی حربہ استعمال کرسکتاہے اس لئے اس اہم اورنازک موقع پرہمیںآ نکھیں کھول کرپھونک پھونک کرقدم اٹھانے چاہئیں۔۔سیاسی وذاتی مفادات اورانتقامی کارروائیاں اپنی جگہ لیکن یہ وقت نہ سنیوں کودیوارسے لگانے کاہے اورنہ ہی اہل تشیع کے جذبات کوٹھیس پہنچانے کا۔

۔دونوں طبقات ہمارے لئے قابل احترام اوران کاپرامن رہناملک کیلئے ضروری ہے ۔۔ایسے میں اہلسنت والجماعت یااہل تشیع کی پرامن ریلیوں ۔۔احتجاج یامظاہروں پرپابندی لگاناہرگزملک وقوم کے مفادمیں نہیں ۔۔دیگرسیاسی جماعتوں کی طرح ان کوبھی پرامن سیاسی جدوجہدکرنے دی جائے۔۔نااہل وزیراعظم نوازشریف کی اسلام آبادسے لاہورتک ریلی سے اگرکوئی آسمان نہیں گراتواہلسنت والجماعت کی جشن آزادی ریلیوں سے کونسی قیامت برپاہوتی ۔

۔؟مگرافسوس کہ ریلیوں پرپابندی لگانے والوں نے اس بارے میں سوچانہیں ۔۔انتقامی سیاست اورمفادات سمیٹنے کے لئے آگے بھی وقت بہت ہے فی الحال ہمیں اپنی ساری توجہ سی پیک کے تاریخی منصوبے پرمرکوزکرنی چاہئے۔۔اس منصوبے کیلئے ہم میں نہ کوئی امیرہے۔۔نہ کوئی غریب۔۔گوراہے نہ کوئی کالا۔۔سنی ہے نہ کوئی شیعہ ۔۔بلکہ ہم سب صرف اورصرف ایک پاکستانی ہے ۔

۔پاک فوج کی قیات میں اس تاریخی منصوبے کوہم نے ہرحال میں پایہ تکمیل تک پہنچاناہے۔۔ملک کی بقاء اورسلامتی کے لئے یہ قوم پہلے بھی پاک فوج کی پشت پرکھڑی تھی اور عطاء محمددیشانی سمیت یہ قوم آج بھی پاک فوج کی پشت پر کھڑی ہے ۔۔ہم وہ قوم ہے جس کی تاریخ ہی قربانیوں سے بھری پڑی ہے ۔۔ہمارے بزرگوں نے الگ ملک بنانے کاجب ایک بارسوچاتوپھراس کوپاکستان بناکردم لیا۔

۔ہماری رگوں میں بھی انہی بزرگوں کاخون دوڑرہاہے ۔۔ہمارے پاس دنیاکی وہ فوج ہے جس کامقابلہ کرنے کیلئے بھارت سمیت کسی دشمن میں کوئی ہمت اورسکت نہیں۔۔دشمن جوبھی کرلے۔۔اگرصرف ہم آپس میں متحدومتفق رہیں توہمارانہ اس سے پہلے کوئی کچھ بگاڑسکاہے نہ ہی آئندہ کوئی کچھ بگاڑسکے گا۔۔اس لئے ہمیں سیاست اورمفادات کی آڑمیں ایک دوسروں کی ٹانگیں کھینچنے اورراستے روکنے کی بجائے آپس میں اتحادواتفاق اورمحبت کوفروغ دیناہوگا۔

۔ہمیں کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے ایک بارضروریہ سوچناچاہئے کہ یہ ملک ہم سے نہیں بلکہ ہم اس سے ہے ۔۔یہ پیاراپاکستان ہی ہماراسب کچھ ہے ۔۔ہم نہ رہے پھربھی یہ پاکستان باقی رہے گالیکن اللہ نہ کرے۔۔اللہ نہ کرے اگریہ ملک نہ رہاتوپھرہم بھی نہیں رہیں گے۔۔ اس لئے ہمیں بحیثیت قوم انتقامی سیاست ،دشمنیوں اورذاتی مفادات سے بالاترہوکر آپس میں مل کر اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل سمیت اس ملک کی ترقی اورخوشحالی کے لئے آگے بڑھناچاہئے تاکہ یہ ملک ترقی کی راہ پرگامزن ہوسکے ۔

اس اہم موقع پربھی اگرہم متحدنہ ہوسکیں توپھردنیاکی کوئی بھی طاقت ہمیں تباہی وبربادی سے روک نہیں سکے گی ۔۔پھرسوائے ہاتھ ملنے کے ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں رہے گا۔۔اللہ ہمیں ملک کے لئے کچھ کرگزرنے کی توفیق دے(آمین)

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :