سب سے پہلے پاکستان

پیر 16 جولائی 2018

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

وطن کی قربانی کے لئے توانہوں نے اپنی جانیں ہمیشہ ہتھیلی پررکھیں ،اللہ اوراس کے پیارے حبیب حضرت محمدمصطفی ﷺسے پیار،محبت اورعشق کے معاملے میں بھی وہ کسی سے پیچھے نہیں رہے۔ہم وطن اوردین سے محبت کے صرف دعوے کرتے رہے مگروہ حقیقی معنوں میں دین کے معاملے میں نہ صرف سرخروہوئے بلکہ وطن پربھی ایک نہیں کئی بارقربان ہوئے لیکن ان سب کے باوجودانہیں ہمیشہ نہ صرف غیروں کے ساتھ اپنوں نے بھی ہرمعاملے میں مشکوک نظروں سے دیکھابلکہ ان کے صاف وشفاف ماتھے پرلبرل،سیکولرکے کالے سیاہ داغ لگاکرانہیں دنیاکے سامنے وطن کے غدار اوردین سے بیزارثابت کرنے کی ناکام کوششیں بھی کی گئیں۔

خودکش حملوں،بم دھماکوں اوربے شمارقاتلانہ حملوں کی صورت میں ان کوذہنی ،جسمانی اورسیاسی طورپربدترین تشددکانشانہ بنایاگیالیکن وہ پھربھی اپنے رہبرورہنماء خان باچاخان کے عدم تشددکے فلسفے پرکاربندرہے۔

(جاری ہے)

شہیدبشیربلورکے بعدان کے نوجوان بیٹے ہارون بلورکی خودکش حملے میں شہادت نے دل زخمی اورآنکھیں نم کردی ہیں ۔امن کے دشمنوں اوروطن کے غداروں نے بشیربلورکوبھی اسی طرح خودکش حملے میں نشانہ بناکرشہیدکردیاتھا،جوان بیٹاابھی والدکے ادھورے مشن کی تکمیل کے لئے گھرسے نکلاہی تھاکہ انسانیت کے دشمنوں نے ان کوبھی خودکش حملے کے ذریعے خون میں نہلاکران کی خون آلودنعش ان کے گھربھیج دی۔

جوان قائد،جوان باپ،جوان بھائی،جوان بھتیجے اورجوان بھانجے کی خون میں لت پت نعش دیکھ کرلوگ نہ صرف صبرکادامن ہاتھ سے چھوڑدیتے ہیں بلکہ آسمان بھی سرپراٹھالیتے ہیں لیکن دانیال بلورسمیت عوامی نیشنل پارٹی کی تمام قیادت کے حوصلے،صبرواستقامت کوسلام کہ انہوں نے ،،ہارون بلور،،کی شہادت کواللہ کی مرضی کہہ کراپنامقدمہ اللہ کے حوالے کردیا۔

ہارون بلورکی خون آلودنعش دیکھ کرجب اپنے اوربیگانے دھاڑیں مارکرروتے رہے،اپنے نوجوان قائدکی بے وقت جدائی پرجب عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنوں کاصبرجواب دے رہاتھاایسے وقت میں بھی ہارون بلورکابہادربچہ دانیال بلور خودرونے دھونے کی بجائے سب کوصبرکی تلقین کرتے رہے۔ دانیال بلورنے عوام اورپارٹی کارکنوں کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ پہلے داداشہیدہوئے ،اب باپ کوہم سے جداکیاگیا،اب میں باپ داداکے نقش قدم پرچلوں گا،اس ملک کے لئے ہزارجانیں بھی قربان ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی نے اس ملک وقوم کے لئے بے شمارقربانیاں دیں ،دہشتگردی کاناسورجڑسے اکھاڑنے کی کوششوں میں بھی اے این پی کاکردارکسی سے ڈھکاچھپانہیں،ہم نے توذاتی اورسیاسی مفادات حاصل کرنے کے لئے عوامی نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کوہردورمیں غداری کے سرٹیفکیٹ دےئے،ان پرسیکولراورلبرل کے پتھربھی برسائے لیکن تاریخ نے ثابت کردیاکہ وطن اوردن کے معاملے میں پھربھی یہ ہم سے آگے رہے۔

بشیربلور،ہارون بلوراورسابق صوبائی وزیرمیاں افتخارحسین کے بیٹے کی شہادت یہ کوئی معمولی قربانی نہیں ،وطن پربھائی،بیٹے،بھتیجے اوربھانجے وہی لوگ قربان کرتے ہیں جن کووطن سے محبت ہو۔ورنہ ہم نے تواس دنیامیں ایسے ایسے وطن پرست لوگ بھی دیکھے ہیں جوپورے پورے وطن کوبیٹوں اوربھتیجوں پرقربان کرنے کی راہیں تلاش کرتے پھرتے ہیں ۔وطن اوردنیاکے ساتھ دین کے معاملے پربھی ہم نے عوامی نیشنل پارٹی کے سرخ پوشوں کوہمیشہ آڑے ہاتھوں لیا،اپنے دل کی خباثت یا بے جابھڑاس نکالنے کے لئے دین کے نام پر ان پرلعن طعن کاکوئی موقع ہم نے ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔

ہم توہمیشہ نیک صالح پکے ٹکے مسلمان اورسچے عاشقان رسول ﷺ ٹھہرے پرسرخ پوشوں کی جھولیوں میں لبرل،سیکولراوردین بیزاری کے سرٹیفکیٹ ڈالنے کے سواکچھ جانے نہیں دیالیکن اس کے باوجودیہ سرخ پوش اپنی سچائی،جرات،بہادری اورمذہب سے محبت ولگاؤکی وجہ سے دین کے معاملے میں بھی ہمیں مات دے گئے۔شہیدبشیربلورکے بھائی اورہارون بلورشہیدکے چچاغلام احمدبلورکاوہ تاریخی کارنامہ ہم کیسے بھولیں جب انہوں نے پوری دنیاسے ٹکرلیکرسچے عاشق رسول ﷺ ہونے کاثبوت دیاتھا،عوامی نیشنل پارٹی پرانگلیاں اٹھاکران کودین بیزاری کے طغنے دینے والے سیاسی اورمذہبی سوداگر وہ وقت اور لمحہ بھول گئے جب روئے زمین پرایک بدبخت نے آقائے نامدارحضرت محمدﷺ کی شان اقدس میں گستاخی کاارتکاب کیاتوسرخ پوشوں کے قبیل سے تعلق رکھنے والے یہی غلام احمدبلورہی تھے جنہوں نے حالات کی پرواہ کئے بغیردنیاکے سامنے اس گستاخ کے سرکی قیمت مقررکی۔

باطن کواللہ ہی جانتاہے ،یہ توہمیں اپنابھی نہیں پتہ کہ ہم اندرسے کیسے ہیں لیکن ظاہرمیں غلام احمدبلورہم سے ہزاردرجے بہترنکلے جنہوں نے اس وقت ہم سب کومات دیکرسچے عاشق رسول ہونے کاحقیقی معنوں میں ثبوت دیا۔ دلوں کابھیداللہ ہی جانتاہے لیکن تاریخ گواہ ہے کہ وطن اوردین کے معاملے میں سرخ پوش ہم سے اگرآگے نہیں توذرہ پیچھے بھی نہیں ۔بہرحال ایک ایسے وقت میں جب عام انتخابات سرپرہیں ،ہارون بلورکی شہادت،اکرم درانی کے قافلے اورکوئٹہ میں خودکش حملے یہ کسی بڑے خطرے اورتباہی کی طرف اشارہ کررہے ہیں ۔

دشمن برسوں سے تاک لگائے بیٹھاہے مگرافسوس ہمیں اس کااحساس نہیں ،اقتدارکی حرص،ذاتی مفادات اورسیاست نے آج اس ملک کے ہرشخص کودوسرے سے دست وگریبان کردیاہے۔دوسرے کاغم ،دکھ اوردردبھول کرہرشخص اپنے مفادات کے پیچھے بھاگتاجارہاہے۔ملک میں امن کے قیام کے لئے پوری قوم بالخصوص پاک فوج نے بے شمارقربانیاں دیں ،اگلے محاذوں پرگرنے والے ہمارے فوجی جوانوں کے خون کی برکت سے اس ملک میں عوام نے سکھ کاسانس لے لیاتھامگرنہ جانے اس چمن کوپھرکس کی نظرلگ گئی۔

ہارون بلورکی شہادت،اکرم درانی کے قافلے اورکوئٹہ خودکش حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پرایک بارپھرپوری قوم دکھی ہے۔ہارون بلورکی شہادت کے بعدعوامی نیشنل پارٹی نے امن اورصبرکانعرہ بلندکرکے جس ذمہ داری کامظاہرہ کیاہم سب کواس موقع پراسی طرح کی ذمہ داری کامظاہرہ کرکے ملک میں امن کے قیام اوردہشتگردی کے خاتمے کے لئے اپناکرداراداکرناچاہئے۔

ماناکہ اقتدارتک پہنچنے کے لئے سیاسی اختلافات ضروری مگرملک کی بقاء وسلامتی کے معاملے پرہمیں اتحادواتفاق کادامن ہرگزہاتھ سے نہیں چھوڑناچاہئے۔یہ ملک کسی ایک شخص یاکسی ایک پارٹی کانہیں ،نہ ہی اس ملک میں جاری دہشتگردی اے این پی یا اورکسی ایک سیاسی جماعت وپارٹی کاکوئی ذاتی مسئلہ ہے ۔ہارون بلورصرف اے این پی کے نہیں تھے وہ ہم سب کے ہارون بلورتھے۔

اس مٹی پرگرنے والے خون کے ایک ایک قطرے کے ہم سب مقروض ہیں ۔اس لئے ہارون بلورکی شہادت کوعوامی نیشنل پارٹی کادکھ ،درداورغم سمجھ کرنظراندازکرناپوری قوم اورملک کے ساتھ زیادتی ہوگی ،ہم میں سے ہرشخص کو وطن کی مٹی کوناحق خون اورقتل وغارت سے بچانے کے لئے فوری طورپرآگے آناہوگا،یہ ملک ہے توہم ہے ورنہ اس پیارے پاکستان کے سواہمارے پاس کچھ نہیں ۔

اقتدار،کرسی،مال دولت،مفادات اورسیاست اپنی جگہ مگر پاکستان سب سے پہلے ہے ۔دشمن نے طویل خاموشی کے بعدایک بارپھرہمارے دلوں پروارکرکے اپنے ناپاک عزائم ظاہرکردےئے ہیں ،اب یہ ہم پرہے کہ ہم دشمن کاراستہ روک کرکیسے ان کے عزائم خاک میں ملاتے ہیں ۔؟اس ملک کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کواللہ تباہ وبربادکردے۔اللہ اس پیارے ملک کی حفاظت فرماکر ہم سب کواپنے حفظ وامان میں رکھے۔آمین یارب العالمین

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :