
حکومت کی مایوس کن کارکردگی
منگل 27 مئی 2014
زاکر حسین نسیم
تمام الزامات کو پس پشت ڈالتے ہوئے عوام کے دل اچھی کارکردگی سے جیتیں اس کیلئے تجربہ کار اور مخلص افراد پر مشتمل ایسی ٹیم تشکیل دیں جو عوام کو سکھ اور چین کی روٹی اور پرامن ماحول دے میں نے ایک اوورسیز پاکستانی ہونے کی حیثیت سے یہ بھی کہا تھا کہ اگر آپ اور آپ کی ٹیم دیانتدارانہ طریقے عوام کی خدمت کریں گے تو پاکستان کے سرپر ہردم لٹکتی بیرونی قرضوں کی تلوار کو اوورسیز محب وطن پاکستانی ہٹا دیں گے اور نہ صرف یہ قرض اتار دیں گے بلکہ ملکی معیشت کو اپنے پاوں پر کھڑا کرنے میں بھی آپ کا ساتھ دیں گے کیوں کہ
یہ ایک حقیقت ہے کہ اوورسیز ملک سے ہزاروں میل دور ہونے کے باوجود اپنے وطن سے اتنی ہی محبت کرتے ہیں جتنی کہ پاکستان میں رہنے والے پاکستانی کرتے ہیں جس کا ثبوت ہماری کمیونٹی متعدد بار دے چکی ہے۔
(جاری ہے)
اگر ملکی صورتحال کو دیکھا جائے تو یہاں بھی حکومتی کارکردگی مایوس کن ہی دکھائی دیتی ہے نہ تو غریب کو روٹی مل سکی جس کا وعدہ کیا گیا تھا اور نہ ہی پاکستان میں امن قائم ہوسکا بلکہ دوران کئی بار ماں کے ہاتھوں اپنی اولاد کو غربت کے ہاتھوں قتل کرنے اور ان کو بیچنے ،معصوم بچیوں سے ریپ جیسے غیرانسانی واقعات بھی سامنے آئے جب کہ حکومت کو ہمیشہ اس وقت ہوش آیا جب یہ خبریں میڈیا پر آئیں اور اس کے بعد ان کے ورثا کیلئے چند لاکھ کا اعلان کردیا گیا ۔حکومت کی یہی نادانیاں ہی تھیں جنہوں نے عمران خان اور طاہرالقادری کو موقع دیا کہ وہ عوام کو یہ باور کرائیں کہ موجودہ حکومت ان کی توقعات پوری نہیں کرسکتی اس لئے قوم نئے الیکشن کیلئے تیار رہے اور ان دونوں لیڈروں کے جلسوں میں عوام کی گہری دلچسپی یہ ظاہر کرنے کیلئے کافی ہے ان کو اب موجودہ حکمرانوں پر ذرا بھی اعتماد نہیں اور وہ اس ظالمانہ سلسلے کو ختم کرنے کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں ۔ایسے میں عمران خان اور چوہدری شجاعت حسین کا انتخابی دھاندلی کے خلاف اکٹھا ہونایقیناََ موجودہ حکومت کیلئے دردِ سر بن سکتا ہے اور اگر ان کیساتھ طاہرالقادری کی عوامی تحریک جیسی دیگر جماعتیں بھی مل جائیں تو عین ممکن ہے کہ بہت جلد نئے انتخابات کا انعقاد ضروری ہوجائے کیوں کہ عوام بہت اکتا چکے ہیں اس حکومت سے ۔اس کیساتھ ساتھ گزشتہ دنوں ایک نجی ٹی وی چینل کے معروف اینکر پر حملے کے بعد حکومت کی جانب سے آئی ایس آئی کی بجائے اس نجی چینل کی حمائت کرنا بھی عوام اور آرمی کو ہرگز پسند نہیں آیا ۔اب بھی وقت ہے کہ حکومت میں شامل جماعتیں اور دیگر اپوزیشن پارٹیاں مل جل کر بیٹھیں اور ایک عام آدمی کے مسائل کے حل کی کوشش کریں ورنہ ایک ایسے وقت میں جب بھارت میں پاکستان مخالف مودی سرکار برسر اقتدار آچکی ہے اور افگانستان میں عبداللہ عبداللہ کی صورت میں ایک دوسرا پاکستان مخالف اقتدار میں آنے کی امید ہے ایسے میں ہمیں آپس میں لڑنے اوراپنے اندرونی اختلافات کو ہوا دینے کی بجائے عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنا اور اپنی بہادر افواج پاکستان کی پشت پہ کھڑا ہونا ہوگااور مستقبل ممکنہ طور پر درپیش چیلنجز سے نپٹنے کیلئے ان کا حوصلہ بڑھانا پوگا۔یہاں میں پاکستان مسلم لیگ ق کے جانثاروں کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جو اپنی دلیر افواج پر بے بنیاد الزامات کو رد کرتے ہوئے اور ان کی حمائت میں پاکستان اور پوری دنیا میں ریلیاں اور سیمینارز منعقد کرکے اپنی افواج کا حوصلہ بڑھا رہے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
زاکر حسین نسیم کے کالمز
-
چودہ اگست اور عوام کی مشکلات
منگل 12 اگست 2014
-
بدترین توانائی بحران اور اس کا حل
منگل 22 جولائی 2014
-
حکومت کے خلاف گرینڈالائنس کی تیاریاں
بدھ 4 جون 2014
-
حکومت کی مایوس کن کارکردگی
منگل 27 مئی 2014
-
آئی ایس آئی ، فوج کیخلاف پروپیگنڈہ
جمعرات 1 مئی 2014
-
پرویزمشرف کیس ،چندعوامی سوالات اور چوہدری شجاعت
منگل 14 جنوری 2014
-
مولانا فضل الرحمٰن۔ منور حسن کے بیانات اور چند کڑوے حقائق
جمعرات 28 نومبر 2013
-
وزیراعظم کا دورہ امریکہ اور اوور سیز پاکستانیز
جمعرات 7 نومبر 2013
زاکر حسین نسیم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.