صدر مشرف اندرونی و بیرونی دباؤ کے باوجود مسئلہ کشمیر پر دو ٹوک موقف رکھتے ہیں ‘ سردار عتیق

جمعہ 13 اکتوبر 2006 17:00

میر پور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین13اکتوبر2006) وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ مزارات کی تعمیر ایک مستقل سائنس ہے ۔ گزشتہ حکومتوں نے محض تختی کی نقاب کشائی تک کے عمل کو تشہیر کر کے سیاسی عمل پورا کیا مگر ہم پر اللہ کا کرم ہے کہ اس نے ہمیں ان مزارات کی تعمیر کیلئے منتخب کر لیا ہے یہ عمل ہمارا سیاسی عمل نہیں ہے بلکہ خالص جذبہ اخلاص ہے کھڑی شریف اولیاء کی سرزمین ہے ایسی زمین سے ہمیں فیوض و برکات حاصل ہوتی ہیں ۔

افسوس ان لوگوں پر ہے جو یہاں کے باسی ہونے کے ناطے اعلیٰ عہدوں پر پہنچے مگر ان کو جمعہ پڑھنے کی توفیق نہ ہوئی۔ بیرون ممالک کے دورہ نتیجہ خیز ثابت ہو گا۔ صدر پاکستان اندرونی و بیرونی دباؤ کے باوجود بھی مسئلہ کشمیر پردو ٹوک موقف رکھتے ہیں ۔

(جاری ہے)

مسئلہ کشمیر پر صدر جنرل پرویز مشرف اور وزیر اعظم شوکت عزیز کی کمٹمنٹ ہے اس وجہ سے دوبارہ مذاکرات شروع ہوئے ہیں ۔

ان خیالات کااظہازر انہوں نے اپنے دور وزارت عظمیٰ کے پہلے دورہ کھڑی شریف کے موقع پر در بار عالیہ کھڑی شریف کے احاطہ میں جدید مذارات کی تعمیر کے حوالے سے تختی کی نقاب کشائی اور بعد ازاں بریفنگ کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل جب وزیر اعظم دربار عالیہ شریف پہنچے تو ان کا فقید المثال استقبال کیا گیا۔ کھڑی شریف کے سیاسی و سماجی رہنماؤں ضلعی انتظامیہ سمیت ہر طبقہ فکر کے افراد نے ان کا خیر مقدم کیا۔

اس موقع پر ممبر اسمبلی چوہدری رخسار احمد، چیئرمین عوامی رابطہ بورڈ راجہ ظفر مصروف، چوہدری فاروق منیر ایڈوکیٹ، چوہدری مظیر حسین فرانس سمیت وزراء و مشیران کرام، چوہدری طارق فاروق، ناہید طارق، مرتضیٰ گیلانی، مرزا شفیق جرال، ڈاکٹر نجیت نقی، کرنل نسیم خان، حافظ حامد رضا، راجہ افتخار ایوب اور فدا حسین کیانی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وزیر اعظم کے دربار عالیہ پہنچنے پر وزیر اوقاف و مذہبی امور حافظ حامد رضا نے ان کو مزارات کی تعمیر کے لئے تفصیلی بریفنگ دی۔

اس موقع پر ان کو بتایا گیا کہ 78 کنال رقبے پر تقسی ہونے ولاے پیرے شاہ غازی المعروف دمڑی والی سرکار کے ساتھ ساتھ میاں محمد بخش کے مزار کی تعمیر بھی جدید تعمیر کا منفرد نمونہ ہو گا۔ دربار کے احاطہ میں ایڈمنشریشن بلاک کو ریڈور گرمیوں کی نسبت سے پوڈیم اور ماربل کے فرش پارکنگ، اوپن پیسز لنگر خانہ کی تعمیر سمیت ریسٹ ہاؤس اور 16 فیملی رومز سمیت بڑی سرائے کی تعمیر شامل ہو گی۔

ا س وقت فیز 1 کی تعمیر کے لئے 18 ماہکی مدت اور 13 کروڑ روپیہ مختص ہو چکا ہے مزید بجٹ ساتھ ساتھ مہیا کیا جاتا رہے گا۔ وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان نے اس موقع پر اس بریفنگ کے حوالے سے سوال جواب بھی کئے جبکہ حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری حکومت ان مزارات کی تعمیر کے لئے خصوصی دلچسپی لے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے ان کی تعمیر کے لئے جو ناقص منصوب بندی کی وہ ناقص تھی یہی وجہ ہے کہ ان کے کام محض تختوں کی نقاب کشائی تک محدود تھے۔

انہوں نے کہا کہ اولیاء کرام کے مزارات کی ٰتعمیر سب کی ذمہ داری ہے ہم نے سب کوکہہ دیا ہے کہ ان تعمیرات کے لئے صاف نیت اور صاف دل ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے، کسی مزدور سے لے کر کسی بھی ٹھیکیدار اور مقامی انتظامیہ تک اگر کسی نے بھی یہاں نشہ لگائے، سوٹا لگا کر اور چرس پی کر کام کرنے کی کوشش کی تو اس کو سیدھا کر دیا جائے گا اس کی تعمیر کے لئے دو تین شفٹوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ جلد از جلد اس کی تعمیر کی جا سکے۔